متفرق شعراء
دُعاؤں کی گھڑی
اللہ سے ڈرنے کی دعاؤں کی گھڑی ہے
یہ دنیا تباہی کے دہانے پہ کھڑی ہے
پھیلاتی ہیں دنیا میں خطرناک تباہی
یہ جنگیں مفادات کی سفاک لڑی ہے
یوں لڑنے سے حل ہوتے نہیں کوئی مسائل
امن امن سے ملتا ہے یہی بات بڑی ہے
رہتا ہے کئی نسلوں پہ آسیب کا سایہ
اندوہ کی زخموں کی وباؤں کی کڑی ہے
انسان نے بارود میں دم توڑ دیا ہے
لوگوں کو حکومت کے بڑھانے کی پڑی ہے