افریقہ (رپورٹس)

بارھویں جلسہ سالانہ ٹوگو کا کامیاب انعقاد

جماعت احمدیہ ٹوگو (TOGO)کو اپنا بارھواں جلسہ سالانہ ۲۴ تا ۲۶ دسمبر ۲۰۲۲ء ’’مہدی آباد ‘‘ میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔

امسال جلسہ سالانہ کی خاص بات جماعت احمدیہ ٹوگو کی تاریخ میں پہلی دفعہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا جلسہ سالانہ ٹوگو کے لیے پیغام عطا فرماناتھا۔دوسرا ابررحمت اس رنگ میں برسا کہ جلسہ سالانہ قادیان سے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے اختتامی خطاب کے موقع پربذریعہ ایم ٹی اے براہ راست شمولیت کی سعادت نصیب ہوئی۔ پیارے حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنے سامنے نصب سکرین پر دیگر ممالک کے جلسوں کے ساتھ شاملین جلسہ سالانہ ٹوگوکوبھی ملاحظہ فرما رہے تھے۔ یہ منظر جماعت احمدیہ ٹوگو کے لیے ایک تاریخی منظر تھا۔احباب جماعت کی خوشی اور جذبات خارج از بیان ہیں۔

اس دفعہ جلسہ سالانہ کا موضوع ’’امن انسانیت کی ضرورت ہے‘‘ رکھا گیا۔

۲۳دسمبر ۲۰۲۲ء جمعۃ المبارک کی شام سے جماعتوں سے وفود کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا جو کہ رات گئے تک جاری رہا۔

جلسہ سالانہ کا پہلا دن

۲۴ دسمبر۲۰۲۲ء بروز ہفتہ جلسہ سالانہ کے پروگرام کا آغاز باجماعت نماز تہجد سے ہوا جو کہ صدر ومبلغ انچارج جماعت ٹوگو مکرم حافظ منور احمد صاحب قمر نے پڑھائی۔ نماز فجر کے بعد کومباتے محمد صاحب نے نماز باجماعت کی اہمیت پر درس دیا۔

جلسہ کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز صبح نو بج کر تیس منٹ پر پرچم کشائی کی تقریب سے ہوا۔ لوائے احمدیت مکرم صدرصاحب جماعت احمدیہ ٹوگو نے لہرایا جبکہ ٹوگو کا پرچم آفو موسیٰ صاحب نیشنل جنرل سیکرٹری جماعت ٹوگو نے لہرایا۔ بعد ازاں ٹوگو کاقومی ترانہ پڑھاگیا اوردعاکے ساتھ احباب جماعت جلسہ کے پنڈال میں تشریف لے آئے۔ جلسہ کےپہلے اجلاس کاآغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ اس کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منظوم کلام پیش کیا گیا۔ بعدازاں مکرم صدر صاحب جماعت احمدیہ ٹوگو نے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا۔ یہ جماعت احمدیہ ٹوگو کی تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ازراہ شفقت جلسہ سالانہ ٹوگوکے لیے پیغام عطا فرمایا۔

پیغام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ(اردو مفہوم)

’’پیارے احباب جماعت احمدیہ ٹوگو

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مجھے نہایت خوشی ہو رہی ہے کہ آپ اپنا جلسہ سالانہ ۲۴، ۲۵ اور ۲۶؍دسمبر ۲۰۲۲ء کو منعقد کروارہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسے کو اعلیٰ کامیابی سے نوازے اور تمام شاملین کو اپنی نوعیت کے اس انوکھے اور دینی جلسے سے برکات سمیٹنے اور روحانی فوائد حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین

(ان ایام میں) آپ کو اپنے اندر ایک حقیقی تبدیلی پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور نیکی اور تقویٰ میں بڑھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ یاد رکھیں کہ آپ نے حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ و السلام کو مانا ہے جن کے آنے کی خبر حضورﷺ نے خود دی تھی۔ پس آپ کو اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی روحانی حالت کو بہتر کرتے رہنا چاہیئے اور اپنے اخلاق اور رویہ کو ایسے مقام پر لا کر کھڑا کرنا چاہیے جس کی توقع حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کواحباب جماعت سے ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بڑی محبت سے ہماری راہنمائی فرمائی تا ہم عہد بیعت کو پورا کر سکیں اور تا ہم ایک مثالی احمدی مسلمان بن سکیں۔ آپ کی تعلیمات ہمیں دین اسلام کو بہتر رنگ میں سمجھنے کی توفیق عطا فرماتی ہے اور قرآن کریم کے لطیف اور پوشیدہ معانی ہم پر واضح کرتی ہے۔مزید یہ کہ آپ کی تعلیمات سے ہم حضورﷺ کے اعلیٰ مقام کو سمجھ پاتے ہیں اور اپنے عقائد کو سمجھتے ہوئے اپنی اخلاقی اور روحانی حالت کو بھی بہتر کر پاتے ہیں جس کے ذریعہ ہمیں اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل ہوتا ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا:’’یہ سلسلہ بیعت محض بمراد فراہمی طائفہ متقین یعنی تقویٰ شعار لوگوں کی جماعت کے جمع کرنے کے لیے ہے۔ تا ایسا متقیوں کا ایک بھاری گروہ دنیا پر اپنا نیک اثر ڈالے اور ان کا اتفاق اسلام کے لیے برکت و عظمت و نتائج خیر کا موجب ہو۔ اور وہ ببرکت کلمہ واحدہ پر متفق ہونے کے اسلام کی پاک و مقدس خدمات میں جلد کام آسکیں‘‘(مجموعہ اشتہارات جلد اوّل صفحہ۱۹۶تا۱۹۸)

اپنے اندر حقیقی تبدیلی پیدا کرنے کے علاوہ یہ بھی ضروری ہے کہ اپنے خالق حقیقی سے ذاتی تعلق قائم کرنے کی کوشش کی جائے۔ اس ضمن میںحضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا:’’خدا تعالیٰ نے جو اس جماعت کو بنانا چاہا ہے تو اس سے یہی غرض رکھی ہے کہ وہ حقیقی معرفت جو دنیا میں گم ہو چکی ہے اور وہ حقیقی تقویٰ و طہارت جو اس زمانہ میں پائی نہیں جاتی اسے دوبارہ قائم کرے۔‘‘(ملفوظات جلد ۷ صفحہ ۲۷۷تا۲۷۸،ایڈیشن ۱۹۸۴ء)

میں آپ کی توجہ ایک خدائی نظام کی طرف بھی مبذول کرانا چاہتا ہوں یعنی خلافت احمدیہ کی طرف جو کہ بے شمار فضلوں کا منبع ہے۔ آپ کو ہمیشہ خلیفۂ وقت کے ساتھ وفا کرنی چاہیئے اور ایک قریبی تعلق بنا کر رکھنا چاہیے۔ اسی طرح اپنی اولاد میں بھی اس کی اہمیت اجاگر کرتے رہنا چاہیے اور اس امر کی یقین دہانی کرنی چاہیے کہ وہ ہمیشہ خلیفۂ وقت کی راہنمائی میں اور حفاظت کے حصار میں رہیں۔ اس ضمن میں مَیں ہر احمدی کو کہتا ہوں کہ ایم ٹی اے سے مستفید ہوں اور اس کو زیادہ سے زیادہ دیکھیں۔خاص کر میرے جمعہ کے خطبات کو اور دیگر خطابات کو سنیں۔ بلکہ ایم ٹی اے مسلسل آپ کا تعلق خلافت سے جوڑ کر رکھتا ہے۔

آخر میں میں تہ دل سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ آپ کا جلسہ ہر لحاظ سے کامیاب کرے اور آپ کو اپنی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی پیدا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ کو نیکی تقویٰ اور اسلام اور انسانیت کی خدمت میں آگے بڑھتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ آپ سب پر اپنا فضل کرے۔جزاکم اللہ احسن الجزاء‘‘

اس کے بعد مکرم صدر صاحب جماعت احمدیہ ٹوگو نے افتتاحی تقریر پیش کی اوردعا کروائی۔بعد ازاں خاکسار (افسر جلسہ سالانہ) کو ’’جلسہ سالانہ کی اہمیت ‘‘ کے موضوع پر تقریر کرنے کی توفیق ملی۔ پہلےاجلاس کا آخری پروگرام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا ریکارڈڈ خطبہ جمعہ سننا تھاجس کے ساتھ یہ اجلاس برخاست ہوا۔

نمازوں اور کھانے کے وقفے کے بعد دوسرےاجلاس کا آغاز سہ پہر تین بجے وسیم احمد ظفر صاحب مبلغ سلسلہ کی زیر صدارت ہوا۔ اس نشست میں ریجن کی سیاسی و سماجی شخصیات کو دعوت دی گئی تھی۔ تلاوت قرآن کریم اورمنظوم کلام حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعد جلسہ سالانہ کے عنوان کی مناسبت سے پہلی تقریر کریم عبدالامین صاحب معلم سلسلہ ٹوگو نے ’’امن انسانیت کی ضرورت ہے‘‘ کے موضوع پر کی۔ اس کے بعد جلسہ کے مہمانوں میں شامل مختلف سیاسی وسماجی شخصیات اور ریجنل پولیس کمشنر کے نمائندے نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس کے بعد آوا بشیر صاحب معلم سلسلہ نے ’’اسلام میں عورت کا کردار‘‘ کے موضوع پر تقریرکی۔ اس کے ساتھ دوسرا اجلاس ختم ہوا۔

اسی دوران زنانہ جلسہ گاہ میں لجنہ اماء للہ ٹوگو کے علیحدہ اجلاس کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس اجلاس میں تلاوت و نظم کے بعد درج ذیل موضوعات پرتقاریر کی گئیں۔

۱: گھر میں ایک عورت کامقام اور اس کی ذمہ داریاں

۲: تربیت اولاد سے متعلق آنحضرت ﷺ کا اسوہ حسنہ

۳: لجنہ اماء اللہ کے قیام کے مقاصد

نماز مغرب و عشاء کے بعد مجلس سوال و جواب کا انعقاد کیاگیا۔ اس کے ساتھ ہی جلسہ کے پہلے دن کی کارروائی اختتام کو پہنچی۔

جلسہ سالانہ کا دوسرا دن

جلسہ کے دوسرے دن کا آغاز بھی باجماعت نماز تہجد سے ہوا۔ بعد از نماز فجر مومیا یونس صاحب نے تلاوت قرآن کریم کی اہمیت پر درس دیا۔

صبح نو بجے تیسرے اجلاس کی کارروائی بصدارت بولاتیتو ادریس صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ شروع ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم اور فرانسیسی ترجمہ کے بعد منظوم کلام سیدناحضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام پیش کیا گیا۔ بعد ازاں آدم احمد صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ ٹوگو نے ’’حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبات سننے کی اہمیت‘‘ کے موضوع پرتقریر کی اور اطفال نے قصیدہ پیش کیا۔ اس کے بعد پیارے حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ قادیان سے براہ راست خطاب بذریعہ ایم ٹی اے سنا گیا۔ اس دوران جلسہ سالانہ ٹوگو کے مناظر بھی براہ راست ایم ٹی اے کی سکرین پر دکھائے جاتے رہے۔ پیارے حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز بھی اپنے سامنے نصب سکرین پر جلسہ سالانہ ٹوگو اور دیگر ممالک کے جلسوں کے مناظر براہ راست ملاحظہ فرما رہے تھے۔ یہ منظر احباب جماعت ٹوگو کے لیے ایک تاریخی منظر تھا۔ احباب جماعت کے جذبات اور خوشی دیدنی تھی جس کا بیان الفاظ میں نہیں کیا جاسکتا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطاب اور دعا کے ساتھ جلسہ سالانہ ٹوگو کے تیسرے اجلاس کی کارروائی اختتام پذیر ہوئی۔ نمازوں کی ادائیگی اور دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد سہ پہر تین بجے جلسہ کے چوتھے اجلاس کا آغاز سوکلو محمد صاحب صدر مجلس انصار اللہ ٹوگو کی زیر صدارت ہوا۔ تلاوت قرآن پاک وفرانسیسی ترجمہ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پاکیزہ منظوم کلام کے بعد پہلی تقریر ’’اسلام ایک امن کا مذہب ہے‘‘ کے موضوع پر عبدو یعقوبو صاحب معلم سلسلہ نے کی۔ بعدازاں دوسری تقریر ماما بیلو صاحب معلم سلسلہ نے ’’جہاد کی حقیقت‘‘ اور تیسری تقریر آتروظفرا للہ صاحب نے ’’مالی قربانی کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر کی جس کے ساتھ یہ اجلاس برخاست ہوا۔ نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد اجلاس میں چار مقامی زبانوں میں گذشتہ دو روز کی کارروائی کے خلاصے پیش کیےگئے جن میں ایوے،کوتوکولی،موبا اور ایفے زبان شامل ہے۔

جلسہ سالانہ کا تیسرا دن

جلسہ کے تیسرے دن کا آغاز با جماعت نماز تہجد سے ہوا۔ بعد از نماز فجر ’’تربیت اولاد‘‘ کے موضوع پر درس دیا گیا۔ سوا نو بجے جلسہ سالانہ کے اختتامی اجلاس کا آغاز زیر صدارت حافظ منور احمد قمر صاحب صدر ومبلغ انچارج ٹوگو ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و فرانسیسی ترجمہ کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منظوم کلام پیش کیا گیا۔ بعد ازاں طاہر جداما صاحب معلم سلسلہ نے ’’آنحضرت ﷺ کا دشمنوں سے حسن سلوک‘‘، دوتی یوسف صاحب معلم سلسلہ نے ’’آمدحضرت مسیح موعود علیہ السلام‘‘ اور لامبونی عبدالرزاق صاحب مبلغ سلسلہ نے ’’اطاعت خلافت‘‘کے موضوعات پر تقاریر پیش کیں۔ اس کے بعدچند نومبائعین نے قبول احمدیت کے واقعات بیان کیے۔ اس اجلاس کے آخر پر مکرم صدر صاحب جماعت احمدیہ ٹوگو نے ’’قرآن کریم میں بیان ایک متقی کو ملنے والے انعامات‘‘ کے موضوع پر تقریر کی اور اختتامی دعا کروائی۔ جلسہ کے اختتام پر خدام اور معلمین سلسلہ نے ترانے اور نظمیں پیش کیں اور فضا نعرہ ہائے تکبیر سے گونجتی رہی۔ نماز ظہر وعصر کی ادائیگی کے ساتھ احباب جماعت جلسہ کی برکات سمیٹتے ہوئے اور سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی شاملین جلسہ سالانہ کے لیے کی گئی دعاؤں کے وارث بننے کی امید لیےمہدی آباد سےرخصت ہوئے۔الحمد للہ علیٰ ذالک

جلسہ سالانہ کی میڈیا کوریج

امسال جلسہ سالانہ کی کوریج کے لیے میڈیا نمائندگان کی بڑی تعداد موجود تھی جن میں نیشنل اخبار ٹوگو پریس، آن لائن اخبارات میں ٹوگو رپورٹ اورافریقہ حباری شامل تھے۔ ٹی وی نمائندگان میں نیو ورلڈ ٹی وی اور ریڈیو نمائندگان میں ریڈیو لومے، ریڈیو کارا اور ریڈیو لا پے شامل تھے۔ میڈیا نمائندگان نے پہلے دن کے جلسہ کی کوریج کی اور مکرم صدر صاحب جماعت ٹوگو کا انٹرویو بھی کیا جس میں جماعت اور جلسہ کے متعلق سوال وجواب کیے گئے۔اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے میڈیا کے ذریعے جماعت کا پیغام لاکھوں افراد تک پہنچا۔

حاضری

الحمد للہ اس سال جلسہ سالانہ کی حاضری ۸۶۰؍رہی۔ اللہ تعالیٰ تمام شاملین جلسہ کو جلسہ سالانہ کی برکات سے مستفیض ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعاؤں کا وارث بنائے۔ آمین

(رپورٹ: شکیل احمد۔ مربّی سلسلہ و افسر جلسہ سالانہ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button