خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…آبنائے تائیوان میں چین کی تین روزہ فوجی مشقوں کے حوالہ سے روسی ترجمان کریملن دیمتری پیسکوف کا کہنا تھا کہ ہم سب نے دیکھا ہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں چین کو بار بار کی اشتعال انگیزیوں کا سامنا کرنا پڑا۔چین کو پورا حق حاصل ہے کہ اپنے خلاف ہونے والی اشتعال انگیزیوں کا جواب دے، تائیوان کے اردگرد چین کی فوجی مشقیں بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق کی گئی ہیں۔
٭…فرانسیسی صدر میکرون کے دورہ چین میں یوکرین تنازع پر ہونے والی بات چیت کے بارے میں دیمتری پیسکوف کا کہنا تھا کہ فرانس یوکرین تنازع میں بالواسطہ اور بلاواسطہ دونوں لحاظ سے یوکرین کی طرف سے شامل ہے۔ اس لیے یوکرین تنازع میں فرانس کی ثالثی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔یاد رہے کہ دورہ چین میں فرانسیسی صدر نے چینی صدر پر یوکرین تنازع کے حل کے لیے روس پر دباؤ ڈالنے کا کہا تھا۔
٭… امریکی افواج کی سرگرمیوں سے متعلق خفیہ دستاویزات پینٹاگون سے لیک ہو گئیں۔ لیک ہونے والی حساس امریکی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکہ نے جنوبی کوریا، اسرائیل اور یوکرین سے متعلق خفیہ معلومات جمع کیں۔ مبینہ طور پر روس میں موجود وسیع امریکی انٹیلیجنس نیٹ ورک کی تفصیلات بھی منظرِ عام پر آ گئیں۔امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون سے انتہائی حساس دستاویزات کے افشا کو امریکی تاریخ کی سب سے بڑی لیک تصور کیا جا رہا ہے۔دستاویزات کی ایسے اہم وقت پر لیک یوکرین امریکہ تعلقات میں پیچیدگی کا باعث بن سکتی ہے۔حساس دستاویزات کے مطابق امریکہ یوکرین کے صدر زیلنسکی کی جاسوسی کرتا رہا ہے۔اور امریکہ کو معلوم تھا کہ روس یوکرین میں کب اور کن پاور پلانٹس، الیکٹرک سب سٹیشنز، ریلوے ٹریکس، روڈز اور پلوں کو نشانہ بنائے گا۔