متفرق شعراء
خدا کرے کہ یہ عیدِ سعید ہو جائے
گلوں میں پھر سے بہارِ نوید ہو جائے
ہر ایک چھوٹا بڑا مستفید ہو جائے
خوشی سمیٹے ہوئے چاند رات آئی ہے
یہ ظلمتوں میں درخشاں امید ہو جائے
دلوں سے دور کریں نفرتوں کے سائے ہم
گلے ملیں تو محبت شدید ہو جائے
حقیقی عید کی خوشیاں نصیب ہوں سب کو
خدا کرے کہ یہ عیدِ سعید ہو جائے