جماعت احمدیہ گلاسگو ، سکاٹ لینڈ کی طرف سے تبلیغی مہمانوں کے لیے افطار کا پروگرام
جماعت احمدیہ گلاسگو شمالی نے ۱۴؍اپریل ۲۰۲۳ءبروز جمعہ ’’بڑی افطار‘‘ کے موضوع پر ایک کامیاب تبلیغی تقریب کا انعقاد کیا۔ اس تقریب میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ساٹھ سے زائد غیر مسلم افراد نے شرکت کی۔ پروگرام کی میزبانی سیکرٹری امور خارجہ احمد اووسو کوناڈو صاحب نے کی۔
تقریب کا آغاز زائرین کے لیے قرآن پاک کے تراجم اور دیگر اسلامی لٹریچر کی نمائش سے ہوا، جس کے بعد مہمانوں کی تواضع مشروبات سے کی گئی۔ پروگرام کا سلسلہ قرآن پاک کی تلاوت اور اس کے انگریزی ترجمے کے ساتھ ہوا۔ رانا مبشر احمد صاحب صدر جماعت نے استقبالیہ کلمات کہے جس کے بعد سکاٹ لینڈ کے علاقے گلاسگو، ایڈنبرا، فائف اور ڈنڈی میں جماعت کے فلاحی منصوبہ جات کے بارے میں سلائیڈ شو دکھایا گیا۔ مزید اس پروگرام میں جماعت احمدیہ عالمگیر کے تعارف، بچوں کا رمضان، اور رمضان ڈائری پر مشتمل مختصر ویڈیوز کا ایک سلسلہ بھی پیش کیا گیا جسے مہمانوں نے گہری دلچسپی کے ساتھ دیکھا۔مزید برآں، کئی مقررین نے سامعین سے خطاب کیا:
Martin Cawley, CEO of Beatson Cancer Charity Glasgow نے گلاسگو میں کینسر کے مریضوں اور ان کے خاندانوں کی مدد کے لیے جاری منصوبوں کے بارے میں بات کی۔
Aileen McConnell, Community Manager of Glasgow Children’s Hospital Charity نے گلاسگو ہسپتال کے ضرورت مند بچوں کے لیے خیرات جمع کرنے پر جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کیا۔
Melody Whitley, Founder of Help for The Homeless نےگلاسگو میں ان کی چیریٹی کے پراجیکٹس کے بارے میں بات کی اور جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کیا کہ وہ باقاعدگی سے اُن کے سوپ کچن کے لیے گرم کھانا چائے/کافی/پھل وغیرہ عطیہ کرتے ہیں۔
Baillie Anthony Carroll, Green Party Councillor for Dennistoun نے کہا کہ انہیں مختلف پس منظر کے لوگوں کو اکٹھے دیکھ کر اس افطار کے پروگرام کا حصہ بننا بہت اچھا لگا ہے۔
Rt. Hon. Alison Thewliss, MP for Glasgow Central نے بتایا کہ بھلائی کے لیے مسابقت ایک ایسی چیز ہے جس سے پوری دنیا فائدہ اٹھا سکتی ہے اورآج انہوں نے رمضان اور اس کے حالات کے بارے میں کیسے سیکھا۔ مزید یہ کہ مسلمان اس بابرکت مہینے میں کس طرح قربانیاں دیتے ہیں۔
گلاسگو جماعت کے مربی سلسلہ فخر احمد آفتاب صاحب نے اپنی تقریر میں اسلام میں رمضان کی تاریخ، روزے کے روحانی فوائد اور اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک کے طور پر رمضان کی اہمیت بیان کی۔
آخر میں عبدالغفار عابد صاحب نے جماعت کی طرف سے تمام مہمانوں کا تہِ دل سے شکریہ ادا کیا۔ پھر سوال جواب کا سیشن بھی منعقد ہوا، جہاں پینل نے سامعین کے سوالات کے جوابات دیے۔
تقریب کا اختتام دعا، مغرب کی اذان اور افطار کے ساتھ ہوا۔ اذان کا رواں انگریزی ترجمہ اور نماز مغرب کی ادائیگی کو ٹی وی پر دکھایا گیا۔ اس دوران مہمانوں کو کھجور اور پانی پیش کیا گیا تاکہ وہ محسوس کر سکیں کہ مسلمان کیسے افطار کرتے ہیں۔ بعد اس کے مہمانوں کو عشائیہ پیش کیا گیا جہاں ممبران جماعت اور مہمانوں نے ایک ساتھ کھانا کھایا اور آپس میں گھل مل گئے۔
پروگرام کے بعد بہت سے معزز مہمان جن میں سیاستدان، فلاحی اداروں کے منتظمین وغیر ہ شامل تھے انہوں نے سوشل میڈیا میں اس افطار کے پروگرام کی فوٹو کے ساتھ خوب تشہیر کی اور جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے یہ موقع فراہم کیا۔ مزید برآں میڈیا ٹیم نے بہت سے مہمانوں کے ویڈیو انٹرویوزریکارڈ کیے۔