متفرق

ایک ضروری وضاحت

الفضل انٹرنیشنل مورخہ ۱۳؍ اپریل ۲۰۲۳ء کے صفحہ اوّل پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا زکوٰۃ کےنصاب کے حوالے سے ایک ارشاد شائع کیا گیا تھا۔ ۲۸؍مئی۲۰۰۴ء کے اس خطبہ جمعہ کے ارشاد کے ساتھ درج ذیل ارشاد کو ساتھ ملا کر پڑھنا ضروری محسوس ہوتا ہے تاکہ کسی قسم کی غلط فہمی پیدا نہ ہو۔

صدر صاحب مجلس افتاء کے نام ایک خط میں حضور انور فرماتے ہیں:’’چاندی کے لیے چاندی والا اور سونے کے لیے سونے والا وہی نصاب ہوگا جو آنحضرتؐ کے عہدمبارک میں حضورؐنے خود رائج فرمایا تھا ۔اور جہاں تک نقد روپے کیلئے نصاب زکوٰۃ کی بات ہے تو اس وقت دنیا کی اکثریت سونے کو ہی معیار زر اپنائے ہوئے ہے اس لئے نقد روپے کی زکوٰۃ میں بھی سونے کو ہی معیار سمجھا جائے گا۔‘‘ (مکتوب حضور انور ایدہ اللہ بنام صدر صاحب مجلس افتاء مورخہ۲۱؍ مئی ۲۰۱۴ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button