خبرنامہ
٭…سوڈانی فوج نے جمعرات کو جنگ بندی میں بہتّر گھنٹے کی توسیع کی ابتدائی منظوری کا اعلان کیاہے۔ جمعرات کے روز بھی فوج کے جنگی طیاروں نے مخالف نیم فوجی دستوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جبکہ دارفور میں لڑائی اور لوٹ مار جاری رہی۔فرانس نے جنگ بندی میں توسیع کے بعد سوڈان سے مزید شہریوں کے انخلا کے لیے آپریشن شروع کردیا ہے۔ فرانس کی وزارتِ خارجہ کے مطابق سوڈان سے مزید شہریوں کا انخلا کیا جائے گا. برطانیہ، امریکہ، کینیڈا، اٹلی اور سویڈن کے شہریوں کو بھی نکالا جائے گا۔ سوڈان سے اب تک ۹۳۶؍ افراد کا انخلا کرایا جا چکا ہے۔ علاوہ ازیں سوڈان سے ۵۸؍ممالک کے ۱۶۸۷؍ افراد کو بھی بحری جہاز کے ذریعے سے سعودی عرب پہنچا دیا گیا ہے۔
٭… برکینا فاسو کی فوج کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کے روز اس ’’پیچیدہ اور بڑے پیمانے پر کیے گئے‘‘ حملے میں بارہ فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ امداد کے لیے نفری آنے سے قبل فوج نے ’’جوابی کارروائی کرتے ہوئے کم از کم چالیس دہشت گردوں کو ہلا ک کر دیا۔‘‘ دہشت گردوں کے حملے میں زخمی ہونے والوں کو ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔ اس سے تین دن قبل فوجی لباس میں ملبوس افراد نے شمالی برکینا فاسو میں تقریباً ساٹھ شہریوں کو ہلاک کردیا تھا حالانکہ اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد ۱۵۰؍تھی۔
٭…امریکی فوج کے دو اپاچی ہیلی کاپٹر ریاست الاسکا میں تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوگئے۔ حادثے میں تین فوجی اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔ ایک ماہ سے کم وقت میں اسی نوعیت کا یہ دوسرا حادثہ ہے۔
٭… پاکستان کی پہلی خاتون آرکیٹیکٹ یاسمین لاری نے برطانیہ کا کنگ رائل گولڈ میڈل جیت لیا۔فن تعمیر کے لیے دنیا کے اعلیٰ ترین اعزازات میں سے ایک یہ کنگ رائل گولڈ میڈل ذاتی طور پر بادشاہ کے ذریعے منظور کیا جاتا ہے اور کسی ایسے شخص یا لوگوں کے گروپ کو دیا جاتا ہے جنہوں نے فن تعمیر کی ترقی پر اہم اثر ڈالا ہو۔ یاسمین لاری نے کنگ رائل گولڈ میڈل بے گھر آبادیوں کے لیے زیرو کاربن سیلف بلڈ کے تصورات کو آگے بڑھانے کے لیےجیتا ہے۔ رواں سال یہ شاہی گولڈ میڈل سرکاری طور پر یاسمین لاری کو جون ۲۰۲۳ء میں پیش کیا جائے گا۔
٭…آسٹریا میں شائع ہونے والے دنیا کے سب سے پرانے اخبار Wiener Zeitung نے اشاعت بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ ۱۷۰۳ء میں سرکاری سرپرستی میں شروع ہو کر تین صدیوں سے شائع ہونے والے اخبار نے جمعرات کے ایڈیشن میں ادارے کے باضابطہ بند کرنے کا اعلان کیا اور ایڈیشن کے سرورق پر سال اشاعت ۱۷۰۳ء اور سال اختتام ۲۰۲۳ء چھاپا۔ اخبار بند کرنےکا فیصلہ آسٹریا کی پارلیمنٹ میں سرکاری اخبارات بند کرنے کا بل پیش ہونےکی مناسبت سے کیا گیا ہے۔ بل میں سرکاری اخبارات کو ڈیجیٹل کرکے نئے صحافیوں کےلیے تربیت گاہ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔بل کی منظوری تک دنیا کا سب سے قدیم اخبار ۳۰؍جون تک کاغذی شکل میں شائع ہوتا رہے گا۔
٭…اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں خواتین پر عائد پابندیوں کے خلاف قرارداد منظور کرتے ہوئے طالبان سے خواتین پر عائد تمام پابندیاں واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔متفقہ قرارداد میں اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والی افغان خواتین پر پابندی کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔ واضح رہے کہ طالبان نے افغانستان میں اقوام متحدہ کی افغان خواتین ورکرز کو کام سے روک رکھا ہے۔
٭…امریکی بحریہ کے مطابق ایران نے خلیج عمان میں مارشل آئی لینڈز کے آئل ٹینکر کو قبضے میں لیا ہے۔ خلیج عمان میں ایرانی بحریہ کا اقدام بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے۔ امریکی بحری بیڑا زیر قبضہ آئل ٹینکر کی صورت حال کی نگرانی کر رہا ہے۔ ایران مسلسل بحری جہازوں کو ہراساں اور ان کےحقوق میں مداخلت کر رہا ہے جو کہ سمندری سلامتی اور عالمی معیشت کےلیے خطرہ ہے۔
٭… روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ روس میں قید امریکی صحافی سے ملاقات کی امریکی درخواست جوابی کارروائی کے طور پر مسترد کر دی ہے۔ ماسکو سے روسی وزارت خارجہ کے مطابق امریکی صحافی ایون گرشکووچ سے ۱۱؍ مئی کو ملاقات کی درخواست دی گئی تھی۔ روسی وزارت خارجہ کے مطابق امریکہ نے روسی وزیر خارجہ کے صحافی پول کے نمائندوں کو ویزے نہیں دیے تھے۔ یاد رہے کہ روس نےامریکی صحافی ایون گرشکووچ کو گذشتہ ماہ جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
٭… آل انگلینڈ ٹینس کلب نے جنگ سے متاثرہ ملک یوکرین کے ٹینس کے کھلاڑیوں کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ ومبلڈن سمیت انگلینڈ میں ہونے والے تمام گراس ٹورنامنٹس میں کھلاڑیوں کو رہائش دی جائے گی۔کھلاڑیوں کو یہ سہولت کوالیفائنگ راؤنڈ اور مین ڈرا میں حاصل ہو گی۔ یوکرین کے کھلاڑیوں کو آل انگلینڈ کلب کے ٹینس کورٹس پر پریکٹس کی بھی اجازت ہو گی۔ اندازے کے مطابق پانچ لاکھ پاؤنڈز سے زائد کی رقم اس کے لیے عطیہ کی جائے گی، ومبلڈن میں یوکرین کے پندرہ کھلاڑی حصہ لیں گے۔ دوسری جانب آل انگلینڈ کلب نے روس اور بیلاروس کے کھلاڑیوں کو ومبلڈن میں کھیلنے کی اجازت دے رکھی ہے تاہم کھلاڑیوں کو نیوٹرل رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔