خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…سوڈان سے ایک ہزار ۸۶۶؍افراد کو لے کر بحری جہاز جدہ پہنچ گیا۔ سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مملکت غیرملکی باشندوں کو وطن واپسی میں ہر ممکن مدد فراہم کررہی ہے۔ سوڈان سے اب تک چھیانوے ممالک کے چار ہزار ۷۳۸؍افراد کا انخلا کراچکے ہیں۔ واضح رہے کہ سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان ۱۵؍اپریل سے جاری کشیدگی میں اب تک ۵۱۲؍افراد ہلاک اور چار ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
٭…سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان اقتدار پر قبضے کے لیے جھڑپیں سیز فائر میں توسیع کے باوجود جاری ہیں۔ گزشتہ روز جنگ بندی میں۷۲گھنٹے کی توسیع پر اتفاق ہوا تھا۔ سوڈان میں ۱۵؍اپریل سے اب تک ۵۱۲؍افراد ہلاک اور چار ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ سوڈان میں پیرا ملٹری فورسز کے سربراہ جنرل حمدتی نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ جنگ بندی برقرار رہے، لڑائی ختم ہونے تک مذاکرات نہیں کریں گے۔سوڈانی فوج کی طرف سے جنگ بندی کے باوجود بمباری کی جا رہی ہے، ہم سوڈان کو تباہ نہیں کرنا چاہتے۔
٭…روس کے زیر قبضہ یوکرینی شہر سیوستوپول پر یوکرین نے مبینہ ڈرون حملہ کردیا۔ دھماکے کے بعد آگ لگنے سے ۱۰؍آئل ٹینکر تباہ ہوگئے۔دوسری جانب یوکرینی حکام نے حملہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے واقعہ کو قدرتی آفت قرار دیا ہے۔اس سے قبل یوکرینی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ روس نے دارالحکومت کیف، وسطی اور جنوبی ریجن میں میزائل حملے کیے۔ان میزائل حملوں میں ۵؍افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
٭…یوکرین کی جانب سے روس کے گاؤں پرشیلنگ کی گئی ہے جس میں دو شہری ہلاک ہو گئے۔ مقامی گورنر نے کہا ہے کہ روس کے بریانسک ریجن میں ایک گاؤں پر یوکرین کی جانب سے شیلنگ کی گئی ہے۔یوکرینی شیلنگ سے رہائشی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی دو گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔یوکرینی شیلنگ سے رہائشی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی دو گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
٭…ٹوئٹر نے بھارتی خبررساں ایجنسی اور چینل کا اکاؤنٹ لاک کردیا۔ ٹوئٹر کی جانب سے بھارتی خبر ایجنسی اے این آئی کو بھیجی گئی ای میل میں بتایا گیا ہے کہ ٹوئٹر اکاؤنٹ بنانے کے لیے مقررہ عمر کی شرط پوری نہ ہونے پر اے این آئی اکاؤنٹ بلاک کیا گیا۔ ٹوئٹر پر اکاؤنٹ بنانے کے لیے تیرہ سال سے زیادہ عمر کا ہونا ضروری ہے۔ اسی طرح بھارتی چینل این ڈی ٹی وی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی لاک کر دیا گیا۔
٭…امریکی فوج نے اپنے پائلٹس کو عارضی طور پر گراؤنڈ کردیا اور ان کی مزید مطلوبہ تربیت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ امریکی فوج کے سربراہ کی جانب سے یہ فیصلہ کچھ ہی ہفتوں کے دوران ہونے والے ہیلی کاپٹر حادثوں کے بعد کیا گیا ہے۔ ایک روز قبل امریکی فوج کے دو اپاچی ہیلی کاپٹر ریاست الاسکا میں تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوگئے تھے جس میں تین فوجی اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا۔واضح رہے کہ ایک ماہ سے کم وقت میں اس نوعیت کا یہ دوسرا حادثہ ہے ۔
٭…امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر کلیولینڈ میں فائرنگ سے بچے سمیت ۵؍افراد ہلاک اور ۳؍زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق فائرنگ ایک گھر میں ہوئی، جس کے نتیجے میں آٹھ سالہ بچے سمیت پانچ افراد ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے۔ فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہوگیا۔ فائرنگ سے متاثرہ افراد کی عمریں پانچ سے چالیس برس کے درمیان ہیں، فائرنگ کے محرکات سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔
٭…متحدہ عرب امارات کے خلاباز سلطان النیادی خلا میں چہل قدمی اور مشن مکمل کر کے انٹرنیشنل اسپیس سینٹر میں باحفاظت واپس آگئے۔ سلطان النیادی کو خلا میں چہل قدمی کے لیے ۵۵؍گھنٹے سے زائد ٹریننگ دی گئی تھی۔۴۱؍سالہ سلطان النیادی امریکہ سے خلا میں روانہ ہوئے تھے۔
٭…بھارت میں خواتین ایتھلیٹس کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا کرنے والے ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا ہے کہ میرے استعفے کا مطالبہ میرے لیے کوئی بڑی بات نہیں لیکن میں مجرم کی طرح ایسا نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ریسلرز کے مطالبے تبدیل ہورہے ہیں، پہلے انہوں نے میرے استعفے کا مطالبہ کیا جس پر میں نے کہا کہ ایسا کرنا اپنے خلاف الزامات کو ماننا ہوگا۔ واضح رہے کہ بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ کے خلاف دہلی پولیس نے جنسی ہراسانی کے الزامات پر مقدمہ درج کیا تھا۔ بھارتی ریسلنگ فیڈریشن چیف پر ہراسانی الزامات پر کئی روز سے نامور ریسلرز سراپا احتجاج ہیں۔
٭…بھارت کی ریاست چھتیس گڑھ میں دھماکے کے نتیجے میں دس پولیس اہلکار اور ایک ڈرائیور ہلاک ہوگیا۔ پولیس اہلکار آپریشن کے بعد واپس آرہے تھے کہ ان کی گاڑی کو آئی ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ پولیس اہلکاروں کی ٹیم ماؤ ماغیوں کے خلاف انٹیلیجنس کی بنیاد پر شروع کیے گئے آپریشن کے بعد واپس آرہی تھی۔ واقعہ آرن پور پولیس اسٹیشن کی حدود میں اس وقت پیش آیا جب ریاستی پولیس کے ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ (DRG) کی ایک ٹیم آپریشن کے بعد واپس آرہی تھی۔
٭…برطانوی شاہ چارلس سوم کی تاج پوشی کی تیاریوں کا آغاز ہو گیا جس کے ساتھ ہی تاریخی شاہی سٹون آف ڈیسٹنی کو سکاٹ لینڈ سے لندن منتقل کر دیا گیا ہے۔ برطانوی بادشاہت کے لیے مقدس سمجھے جانے والے تاریخی پتھر سٹون آف ڈیسٹنی کو سخت سیکیورٹی میں سکاٹ لینڈ کے ایڈن برگ قلعے سے روانہ کیا گیا، تقریب میں سکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف خصوصی طورپر شریک ہوئے۔ سٹون آف ڈیسٹنی کے نام سے جانا جانے والا یہ پتھر نویں صدی سے برطانوی اور سکاٹش بادشاہوں کی تاج پوشی کے لیے استعمال ہوتا آ رہا ہے، شاہ چارلس سوم کی رسم تاجپوشی ۶؍مئی کو لندن کے ویسٹ منسٹر ایبےمیں ہو گی۔