افریقہ (رپورٹس)

انیسویں جلسہ سالانہ لائبیریا کا بابرکت انعقاد

(فرخ شبیر لودھی۔ نمائندہ روزنامہ الفضل انٹر نیشنل لائیبیریا)

٭…تین ہزار سے زائد احباب جماعت کی شمولیت

٭… مختلف موضوعات پر علمی و تربیتی تقاریر

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ لائبیریا کو مورخہ ۱۰ تا ۱۲؍فروری ۲۰۲۳ء اپنے انیسویں جلسہ سالانہ کے کامیاب انعقاد کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علی ذٰلک۔ اس سے قبل جلسہ سالانہ مارچ ۲۰۲۰ء میں منعقد ہوا بعدازاں کورونا کی وبا اور گورنمنٹ کی ہدایت کے مطابق ملکی سطح پر پروگرام تو نہ کیے جاسکے البتہ مختلف کاؤنٹیز میں جلسہ جات اور دیگر جماعتی تقریبات کا انعقاد ہوتا رہا۔

دارالحکومت منروویا سے تیرہ کلومیڑ دور احمد آباد (Kpo River) میں چودہ ایکڑ وسیع و عریض جماعتی جلسہ گاہ نیشنل ہائی وے پر موجود ہے جو سیرالیون اور تین مختلف کاؤنٹیز سے آنے والی سڑکوں کو منروویا شہر سے ملاتی ہے۔ احمد آباد میں جونیئر ہائی سکول اور مسجد کے علاوہ جلسہ سالانہ کے دفاتر اور گودام کی تعمیرات شامل ہیں۔ ڈاکٹر عبدالحلیم صاحب (افسر جلسہ سالانہ) کی قیادت میں چوبیس ناظمین پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں دعائیہ خط ارسال کرنے کے بعد میٹنگز کی گئیں جن میں گذشتہ جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لے کر تمام شعبہ جات نے باقاعدہ جلسہ کی تیاریوں کا آغاز کردیا تھا۔

جماعت احمدیہ لائبیریا جلسہ کے موقع پر احباب جماعت کی آمد و رفت میں سہولت پیدا کرنے کے لیے کچھ کاؤنٹیز کے لیے سپیشل بس سروس کا انتظام کرتی ہے جس کی بدولت جلسہ سے ایک روز قبل ہی دور دراز کی کاؤنٹیز سے وفود کی آمد کا سلسلہ شروع کیا گیا۔ کچھ کاؤنٹیز سے قافلے کچے اور گرد آلود راستوں اور بعض مقامات پر دریا کو کشتی کے ذریعہ پار کرتے ہوئے آئے۔ قافلوں کی آمد کے ساتھ ہی رجسٹریشن کا عمل شروع ہوا اورشاملین جلسہ کو کارڈز مہیا کیے گئے۔

جلسہ سالانہ کا پہلا روز

مورخہ ۱۰؍فروری بروز جمعہ جلسہ سالانہ کا پہلا روز تھا جس کا آغاز نماز تہجد سے کیا گیا۔ نماز فجر کے بعد اخلاق حسنہ کے موضوع پر درس دیا گیا جس کے بعد ناشتہ اور جمعہ کی تیاری میں احباب و خواتین مشغول ہو گئے۔

دوپہر ایک بجے مکرم نوید احمد عادل صاحب امیر و مشنری انچارج لائبیریا نے خطبہ جمعہ دیا جس میں آپ نے جلسہ سالانہ کی تاریخ اور حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے بابرکت الفاظ میں جلسہ کے انعقاد کے مقاصد احباب جماعت کے سامنے رکھے۔

سہ پہر پونے چار بجے مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت اور کاؤنسلر ابراہیم Michelle صاحب (Assistant Minister of Justice for Codification) نمائندہ مکرم Musa Dean صاحب (Minister for Justice and Attorney General for the Republic of Liberia) نے لائبیریا کا پرچم بلند کرکے جلسہ کا رسمی افتتاح کیا۔ دعا کے بعد جلسہ گاہ کا ماحول فلک شگاف نعرہ ہائے تکبیر سے گرما گیا۔

بعدہٗ مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے انیسویں جلسہ سالانہ لائبیریا کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ تلاوت و نظم کے بعد مکرم امیر صاحب نے سیدنا و امامنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام برائے جلسہ سالانہ لائبیریا پڑھ کر سنایا۔

پیغام حضور انور برموقع جلسہ سالانہ لائبیریا

(اردو مفہوم)

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم

نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدہ المسیح الموعود

خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ

ھو النّاصر

2023-01-30

پیارے احباب جماعت احمدیہ لائبیریا

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مجھے یہ جان کربہت خوشی ہوئی ہے کہ اللہ کے فضل سے آپ اپنا جلسہ سالانہ مورخہ ۱۰؍۱۱ اور ۱۲ فروری ۲۰۲۳ء کو منعقد کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو اعلیٰ کامیابی عطا فرمائے اور تمام شاملین جلسہ کو اس خاص اور بابرکت اجتماع میں شمولیت کی وجہ سے بے شمارنعمتیں حاصل ہوں۔

آپ کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ جلسہ کا بنیادی مقصد ہمارے دین اسلام اور ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن پاک کی تعلیمات کی ضروری معلومات حاصل کرنا ہے اور یہ کہ احباب جماعت اکٹھے ہو کر اجتماعی طور پر روحانی تربیت اور تعلیم حاصل کر سکیں۔ اس طرح ہم نیک کام کرنے میں ترقی کر سکتے ہیں، اپنی اخلاقی حالت کو بہتر بنا سکتے ہیں اور تقویٰ کے اعلیٰ معیار کو حاصل کرسکتے ہیں۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں: ’’اس جلسہ میں ایسے حقائق اور معارف کے سنانے کا شغل رہے گا جو ایمان اور یقین اور معرفت کو ترقی دینے کےلئے ضروری ہیں اور نیز ان دوستوں کےلئے خاص دعائیں اور خاص توجہ ہوگی اور حتی الوسع بَدَرگاہِ اَرحَم ُالراحمین کوشش کی جائے گی کہ خدائے تعالیٰ اپنی طرف ان کو کھینچے اور اپنے لئے قبول کرے اور پاک تبدیلی اُن میں بخشے۔ اور ایک عارضی فائدہ ان جلسوں میں یہ بھی ہوگا کہ ہر یک نئے سال میں جس قدر نئے بھائی اس جماعت میں داخل ہوں گے۔وہ تاریخ مقررہ پر حاضر ہو کر اپنے پہلے بھائیوں کے منہ دیکھ لیں گے اور رُوشناسی ہو کر آپس میں رشتہ تَوَدُّد و تعارف ترقی پذیر ہوتا رہے گا اور جو بھائی اس عرصہ میں اس سَرائے فانی سے انتقال کر جائے گا۔ اس جلسہ میں اس کےلئے دعائے مغفرت کی جائے گی اور تمام بھائیوں کو روحانی طور پر ایک کرنے کےلئے ان کی خشکی اور اَجنبیت اور نفاق کو درمیان سے اٹھا دینے کےلئے بدرگاہِ حضرتِ عزَّت جَلَّ شَانُہ کوشش کی جائے گی اور اس روحانی جلسہ میں اور بھی کئی روحانی فوائد اور منافع ہوں گے جو اِن شَاء اللّٰہُ القَدِیر وقتاً فوقتاً ظاہر ہوتے رہیں گے‘‘۔(آسمانی فیصلہ۔ صفحہ۷۴)

آپ کو اپنے اندر ایک نیک تبدیلی لانی چاہیے اور نیکی اور تقویٰ میں بڑھنا چاہیے۔ آپ کو صرف اس بات پر ہی خوش نہیں ہونا چاہیے کہ آپ نے مسیح موعود علیہ السلام کو قبول کر لیاہے بلکہ آپ کو اپنی تمام تر قابلیت اورصلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے مستقل مزاجی کے ساتھ اپنی پوری کوشش کرنی چاہیے کہ اپنی روحانی حالت کی مسلسل اصلاح کرتے رہیں اور اپنے طرز عمل اور اخلاق کے معیار کو اس درجہ تک بلند کریں جس کی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو اپنی جماعت سے توقع تھی۔

اگر ہم اپنی اصلاح کے خواہشمند ہیں تو ہمیں اس مقصد کو اپنے ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ہم ہر اچھے اور نیک کام کو اپنانے کی کوشش کریں گے اور یہ کہ ہم اپنے آپ کو ہر برائی اور گناہ کے کام سے بچانے کی پوری کوشش کریں گے۔اگر ہم اپنی بیعت میں مخلص ہیں اور ہمارا مقصد دنیا کو بدلنا ہے تو ہمیں روحانی طور پر زندہ ہونا چاہیے اور اپنے اندر نیک خوبیاں پیدا کرنی چاہئیں۔ میں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ آپ اپنی پنجگانہ نمازوں کا خیال رکھیں اور اپنی نماز باقاعدگی سے اور با جماعت ادا کریں۔اللہ تعالیٰ کے ساتھ قریبی اور مخلصانہ تعلق قائم کرنے کی کوشش کریں۔اپنی دعاؤں میں اضافہ کریں اور اپنے دل میں مسلسل ذکر الٰہی کرتے رہیں۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام اس ضمن میں فرماتے ہیں:’’خدا تعالیٰ نے جو اس جماعت کو بنانا چاہا ہے تو اس سے یہی غرض رکھی ہے کہ وہ حقیقی معرفت جو دنیا میں گم ہو چکی ہے اور وہ حقیقی تقویٰ و طہارت جو اس زمانہ میں پائی نہیں جاتی اسے دوبارہ قائم کرے۔‘‘ (ملفوظات جلد ۷صفحہ ۲۷۷تا۲۷۸)

آپ کو اپنی بیعت کی تمام شرائط پوری کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اور ان شرائط کو آپ کی زندگی میں آپ کی راہنما کے طور پر کام کرنا چاہیے اور اگر آپ اپنے آپ کو ان کے مطابق چلائیں تو آپ دنیا میں ایک حقیقی اخلاقی انقلاب برپا کر سکتے ہیں۔ بیعت کی ہر شرط اپنے اندر حکمت کی ایک نہ ختم ہونے والی ترتیب رکھتی ہے۔ ایک احمدی مسلمان کو اپنے ایمان کو زندہ رکھنے کے لیے ان میں سے ہر ایک پر غور و فکر کرتے رہنا چاہیے۔تب ہی ہم اپنی بیعت کی ذمہ داری پوری کر سکتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ میں آپ کو خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کی اہمیت کا بھی احساس دلانا چاہتا ہوں جو بے شمار نعمتوں کا منبع ہے۔ خلیفة المسیح سے آپ کا گہرا اور ذاتی تعلق ہونا چاہیے اور ہمیشہ وفا کا تعلق رکھنا چاہیے۔ اس ضمن میں میں احمدیوں کو ہدایت کرتا ہوں کہ ایم ٹی اے کو کثرت سے دیکھنے کی عادت ڈالیں اور اس سے مستفید ہوں۔ خاص طور پر میرے خطبات اور مختلف مواقع پر دیے گئے خطابات اور دیگر پروگراموں کو لازمی دیکھیں۔

میں آپ کو آپ کی تبلیغی ذمہ داریوں کی طرف بھی توجہ دلاتا ہوں جو ہر احمدی کا فریضہ ہے۔ آپ کو حکمت کے ساتھ منصوبہ بندی کرتے ہوئے تبلیغ کےپروگرامز کا انعقاد کرنا چاہیے اور لائبیریا کے چاروں اطراف میں اسلام کا پُرامن پیغام پہنچانے کے لیے نئے راستے تلاش کرنے چاہئیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس نیک مقصد میں ہر کامیابی عطا کرے۔

آخر میں، میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو نمایاں کامیابی عطا کرے اور آپ کو اپنے ایمان کو مضبوط اور تازہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو نیکی، تقویٰ اور طہارت میں بڑھنے،اسلام احمدیت اور انسانیت کی خدمت کے لیے اپنی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی پیدا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ آپ سب پر فضل فرمائے۔

والسلام

٭…٭…٭

حضور انور کے پیغام کے بعد منصور احمد ناصر صاحب صدر مجلس انصار اللہ لائبیریا نے اسلامی اقدار کے موضوع پر تقریر کی۔ افتتاحی اجلاس کے اختتام پر کاؤنسلر ابراہیم Michelle صاحب کو دعوت خطاب دی گئی۔ محترم مہمان خصوصی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر موصوف کی طرف سے جماعت احمدیہ کی مذہبی ہم آہنگی،تحمل اور پرامن تعلیم کی خوب حوصلہ افزائی کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت نہ صرف جماعت احمدیہ کے منشور کا حصہ ہے بلکہ عملی طور پر بھی امام جماعت احمدیہ اس کے خلاف اپنا نمایاں کردار ادا کررہے ہیں۔ جماعت احمدیہ کا ایک نمایاں وصف یہ بھی ہے کہ یہ مذہب اور ریاست کے معاملات کو بالکل الگ سمجھتی ہے جس کو وزارت قانون قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ جماعت احمدیہ تعلیم اور صحت کے میدان میں حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے جس پر میں اپنی حکومت اور عوام کی طرف سے آپ کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے احمدیہ کلینک سے ملنے والی طبی سہولیات کا ذکر کیا جس سے ان کو مہلک بیماریوں کے علاج میں مدد ملی اور جلسہ میں اپنی شمولیت کو اللہ تعالیٰ کا خاص فضل شمار کیا۔ آخر پر اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری دعا ہے کہ اللہ آپ کے ساتھ ہو اور آپ ہمیشہ لائبیریا میں رہیں۔ اس اجلاس کے آخر پر مکرم امیر صاحب نے مہمان خصوصی کو دو کتب The Life (ﷺ) of Muhammad اور Pathway to Peace کا تحفہ پیش کیا۔

نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی اور کھانے سے فراغت کے بعد Rupert Surian صاحب (نیشنل سیکرٹری تعلیم) کی زیر صدارت مجلس سوال و جواب کا انعقاد کیا گیا جس میں مرکزی مبلغین کرام نے حاضرین کو جوابات دیے۔ یہ اجلاس ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہا اور اس کے اختتام کے ساتھ ہی جلسہ کے پہلے روز کی سرگرمیاں اختتام پذیر ہوئیں۔

جلسہ سالانہ کا دوسرا روز

جلسہ سالانہ کے دوسرے روز کا آغاز بھی نماز تہجد کی ادائیگی سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد ختم نبوت کے موضوع پر درس دیا گیا۔

صبح دس بجے Taphema Kortu صاحب (جنرل سیکرٹری نیشنل مجلس عاملہ) کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و نظم سے اجلاس کا آغاز ہوا۔ پھر تقاریر ہوئیں۔ محمد زکریا صاحب مبلغ سلسلہ (نمبا کاؤنٹی) نے تقویٰ کے حصول، استاذ Ibrahim Sesay صاحب (گرینڈ جیڈا کاؤنٹی ) نے برکات خلافت، عبادہ اسلم قریشی صاحب مبلغ سلسلہ (بانگا کاؤنٹی) نے شہدائے احمدیت اور استاذ Muhammad Johnson صاحب نے تلاوت قرآن کریم کی اہمیت پر تقریر کی۔ اس دوران ایک نظم بھی پیش کی گئی۔

سہ پہر ساڑھے تین بجے Francis Fayyah صاحب نائب امیر دوم کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم اور نظم سے اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ جس کے بعد استاذ بشیرالدین سونی صاحب (نمبا کاؤنٹی) نے مالی قربانی، ظفر احمد بھٹی صاحب مبلغ سلسلہ (لوفا کاؤنٹی) نے نماز باجماعت کی اہمیت، مکرم استاذ Varfee Kieta صاحب (کیپ ماؤنٹ کاؤنٹی) نے سیدنا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ پر تقریر کی، اس دوران عربی قصیدہ بھی پیش کیا گیا۔

اجلاس مستورات

جلسہ سالانہ کے دوسرے روز حسب روایت لجنہ اماءاللہ لائبیریا نے اپنا الگ اجلاس بمقام مسجد بیت العطاء ملحقہ جلسہ گاہ منعقد کیا۔ لجنہ اماء اللہ کی تنظیم کے قیام پر سو سال پورے ہونے کی مناسبت سے ہال کو صد سالہ لجنہ اماء اللہ جوبلی بینرز، ماٹو بینرز، دلکش پردوں، جھنڈیوں اور خوبصورت برقی قمقموں سے سجایا گیا۔ اجلاس کی کارروائی کا آغاز تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا۔ لجنہ اماء اللہ اور ناصرات الاحمدیہ کے عہد دہرانے کے بعد سو سال پورے ہونے کی خوشی اور افضال الٰہی پر سجدہ شکر بجا لایا گیا۔ منظوم کلام کے بعد عفت حلیم صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ نے لجنہ اماء اللہ کی تنظیم کے قیام کے سو سال پورے ہونے پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات کی روشنی میں لجنہ اماء اللہ کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔

بعد ازاں نعمت اللہ صاحبہ نے تاریخ لجنہ اماء اللہ پر تقریر کی۔ دوران تقریر نصرت بشیر صاحبہ تصاویر کے ذریعہ پریزنٹیشن دیتی رہیں۔ ناصرات الاحمدیہ کے ترانے کے بعد صبیحہ رحمان صاحبہ نے عظیم خواتین کے موضوع پر تقریر کی۔ آخر پر مہمان خصوصی مکرمہ Efua Toeteh صاحبہ سیکرٹری و نمائندہ مکرمہ Haja Fata Siryon صاحبہ رکن پارلیمنٹ کو دعوت خطاب دی گئی۔ اوّلاً انہوںنے مکرمہ حاجہ صاحبہ کی طرف سے جلسہ میں مدعو کرنے پر شکریہ ادا کیا اور لجنہ اماء اللہ کو صد سالہ جوبلی کی مبارک باد پیش کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موصوفہ women empowerment میں یقین رکھتی ہیں اور اس کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہیں۔ آپ کی تنظیم کے سو سال پورے ہونا اور مرد حضرات سے الگ اپنا پروگرام منعقد کرنا اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ جماعت احمدیہ بھی women empowerment پر یقین رکھتی ہے اور یہ غیرمعمولی کامیابی ہے۔ دوران اجلاس مسجد نعرہ ہائے تکبیر سے گونجتی رہی۔ ناصرات نے حمد و ثنا اور شکرانے کے ترانے پیش کیے۔

جلسہ کے دوران ہال میں موجود تمام لجنہ ممبرات و ناصرات نے جوبلی logo والے ایک جیسے سکارف پہن رکھے تھے جو یک جہتی کا نظارہ پیش کر رہے تھے۔ اجلاس کے اختتام پر خوشی کے موقع کی مناسبت سے تمام ممبرات کی جوس اور مٹھائی سے تواضع کی گئی۔ سال ۲۳-۲۰۲۲ء کو لجنہ اماء اللہ لائبیریا صد سالہ جوبلی کے طور پر منا رہی ہے۔ اس سلسلہ میں کچھ پروگرام منعقد کیے جاچکے ہیں اور کچھ ہونا ابھی باقی ہیں۔ صد سالہ جوبلی کی تقریبات کو منانے کے لیے ایک logo تیار کیا گیا جسےحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں بغرض منظوری ارسال کیا گیا۔ بعد میں جلسہ بینرز، سکارف، مگز، کی رنگز اور نوٹ بکس پر پرنٹ کروایا گیا اور جلسہ پر لجنہ اماء اللہ کی نمائش میں بھی شامل کیا گیا۔

تبلیغ سیمینار

نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد ڈاکٹر عبدالحلیم صاحب ( نیشنل سیکرٹری تبلیغ) کی زیر صدارت ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس میں حاضرین کو دعوت الی اللہ کی طرف توجہ دلائی گئی۔مبلغین و معلمین سلسلہ اور داعیان خصوصی نے اپنے ذاتی تجربات بیان کیے اور دعوت الی اللہ کے میدان میں تیزی پیدا کرنے کے لیے اپنی تجاویز شیئر کیں اور اس کے ساتھ ہی جلسہ کا دوسرا روز بھرپور سرگرمیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

جلسہ کا تیسرا روز

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ کے تیسرے روز کا آغاز بھی نماز تہجد کی ادائیگی سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد’’ تکبر سے اجتناب‘‘ کے موضوع پر درس دیا گیا۔

اختتامی اجلاس

صبح دس بجے محمد Annan صاحب نائب امیر اوّل کی زیر صدارت اختتامی اجلاس شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مع ترجمہ اور منظوم کلام کے بعد تقاریر ہوئیں۔ استاذ Murtaza Passaway صاحب (نمبا کاؤنٹی) نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی سیرت مبارکہ، ناصر احمد کاہلوں صاحب مبلغ سلسلہ (مونٹسیراڈو کاؤنٹی) نے بد رسومات سے اجتناب پر تقریر کی۔ تقاریر کے بعد مکرم امیر صاحب نے امسال قرآن کریم کا پہلا دور ختم کرنے والے اور تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ میں قرآن کریم، اسناد اور میڈلز تقسیم کیے۔ تقسیم اسناد کے بعد مکرم امیر صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں احباب جماعت کی توجہ اللہ تعالیٰ کے افضال اور نعما ءکی طرف مبذول کروائی۔ مکرم امیر صاحب نے برکینا فاسو کے شہداء کی قربانیوں کا تفصیل سے ذکر کیا اور احباب جماعت کو اپنے ایمان میں مضبوطی اور جائزہ لینے کی تلقین کی جس کے بعد اختتامی دعا ہوئی۔ دعا کے بعدمختلف کاؤنٹیز سے اطفال،خدام اور ناصرات نے نظمیں پیش کیں۔ نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد احباب جماعت نے کھانا تناول کیا اور واپسی کے لیے رخت سفر باندھا۔ اللہ تعالیٰ تمام شاملین جلسہ کو حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی دعاؤں کا وارث بنائے۔ آمین

امسال جلسہ سالانہ لائبیریا میں تین ہزار سے زائد احباب و خواتین نے شمولیت کی توفیق پائی۔

شعبہ جات کی مساعی

پریس کانفرنس :جلسہ کے پہلے روز افتتاحی اجلاس کے اختتام پر LNTV (لائبیریا نیشنل ٹی وی) کے نمائندہ Anthony Williams نے مکرم امیر صاحب کا انٹرویو کیا۔ جس میں امیر صاحب نے جماعت احمدیہ کا مختصر تعارف، جلسہ کے انعقاد کا مقصد اور لائبیریا میں جماعت کے فلاحی کاموں پر مختصراً روشنی ڈالی۔ مکرم امیر صاحب نے اپنے پیغام میں ناظرین کو ڈائیلاگ کی دعوت دی جو بہت سے شبہات کا ازالہ کر سکتا ہے۔ یہ پریس کانفرنس LNTV کے Facebook پیج کے علاوہ Sletorwah ریڈیو ( نمبا کاؤنٹی ) پر بھی براہ راست نشر کی گئی۔

سوشل میڈیا کوریج: جلسہ سے چند روز قبل جماعت لائبیریا نے اپنا YouTube چینل AMJ LIBERIA کے نام سے لانچ کیا اور امسال جلسہ کے تینوں ایام کی کارروائی براہ راست اس چینل کے ذریعہ نشر کی گئی۔ اس کے علاوہ LNTV (لائبیریا نیشنل ٹی وی) کے Facebook پیج اور Sletorwah ریڈیو (نمبا کاؤنٹی) پر افتتاحی اور اختتامی اجلاس کی کارروائی براہ راست نشر کی گئی۔ ان تمام ذرائع سے مجموعی طور پر پچاس ہزار سے زائد ویوئر شپ حاصل ہوئی۔

تراجم:لائبیریا میں بیس سے زیادہ مقامی زبانیں بولی جاتی ہیں جو مختلف قبائل اور علاقوں کی پہچان ہیں البتہ kolokwa جو انگریزی زبان سے مطابقت رکھتی ہے۔ پورے ملک میں سمجھی اور بولی جاتی ہے۔ اسی زبان میں استاذ Muhammad Gataweh صاحب نے بڑی عمدگی سے تمام تقاریر کے ترجمہ کی ذمہ داری نبھائی۔ فجزاہ اللہ تعالیٰ احسن الجزاء۔

لنگر خانہ حضرت مسیح موعودؑ: جلسہ سالانہ لائبیریا میں بھی لنگر خانہ کافی وسعت اختیار کر چکا ہے۔ ہر کاؤنٹی اپنی کھانا پکانے کی ٹیم خود تیار کرتی ہے۔ بڑی کاونٹیز اپنا کچن الگ سنبھالتی ہیں جبکہ چھوٹی کاؤنٹیز کو دو دو کے گروپس میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔ کھانا پکانے کے لیے ٹیمیں ایک روز قبل ہی جلسہ گاہ پہنچ جاتی ہیں اور جلسہ کے ایام میں مسلسل بڑی جانفشانی اور عرق ریزی سے مہمانان کی خدمت میں مشغول ہوجاتی ہیں۔ نظامت لنگر خانہ کی طرف سے ٹیموں کو راشن، ایندھن، چولہے، برتن غرض ضرورت کی ہر چیز مہیا کر دی جاتی ہے۔ کھانے پکانے اور تقسیم کی ذمہ داری کاؤنٹی ٹیمز کے سپرد کر دی جاتی ہے۔ جلسہ کے ایام میں تینوں اوقات میں وافر مقدار میں کھانا تیار کیا جاتا ہے۔ تقریباً سو افراد کو راشن کی فراہمی، کھانے کی پکوائی اور تقسیم کے لیے نظامت لنگر خانہ میں خدمت کی توفیق ملی۔

میڈیکل کیمپ: ڈاکٹر بشیر احمد صاحب کی زیر نگرانی میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا جو جلسہ کے تینوں ایام میں احباب کی خدمت میں مصروف رہا۔ کل ۹۳۴؍ مریضوں کا معائنہ کیا گیا۔ جن میں ۸۴۹؍ کا بلڈ پریشر اور گیارہ مریضوں کا شوگر لیول بھی ٹیسٹ کیا گیا۔ مرض کی تشخیص کے ساتھ ساتھ حفظان صحت کے اصولوں پر بھی ہدایات دی گئیں۔

نمائش: نمائش میں حضرت اقدس مسیح موعودؑ اور خلفائے کرام کی تصاویر، مقامات مقدسہ کی تصاویر اور ان کی تفاصیل، قرآن کریم کے مختلف تراجم کے نسخے، دیگر جماعتی کتب، جماعت احمدیہ لائبیریا کی تاریخی تصاویر وغیرہ شامل کی گئیں۔ شہداء برکینافاسو کی تصاویر بھی نمائش میں نمایاں طور پر آویزاں کی گئیں۔

وائنڈ اَپ: جلسہ کے اختتام پر نظامت وائنڈ اَپ بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ تمام سامان کو بحفاظت اس کی مقررہ جگہ تک پہنچانا، سامان کو پورا کرنا ایک اہم ذمہ داری ہوتی ہے۔ خدام الاحمدیہ منروویا ہر سال جلسہ کے آغاز سے اختتام تک یہ ذمہ داری بطریق احسن نبھاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ تمام شاملین جلسہ و کارکنان کو جلسہ کی حقیقی برکات اور حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی دعاؤں کا وارث بنائے۔ آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button