کیمرون کی کمبا (Kumba) جماعت میں مسجد کی تعمیر
کیمرون کا شہر کمبا، ساؤتھ ویسٹ ریجن کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ یہاں ۲۰۰۸ء میں جماعت کے معلم مکرم یوسن بیلوا صاحب چند ساتھیوں کے ساتھ تبلیغ کے لیے گئے اور مسلمان ہاؤ سا چین کے پیلیس پہنچے۔ چیف صاحب سے ملاقات کی اور جماعت کا تعارف ابھی مکمل بھی نہ کیا تھا کہ چیف صاحب نے کہا کہ اچھا آپ لوگ جماعت احمدیہ سے تعلق رکھتے میں ہم آپ لوگوں کو کافر سمجھتے ہیں۔ ہم آپ کو کمبا کیا پورے کیمرون سے نکال دیں گے۔ اس طرح جماعت کے وفد کو واپس آنا پڑا۔ وہاں سے قریب ترین جماعت مامفے (Mamfe) جہاں معلم یوسن بیلوا صاحب کا قیام تھاتھوڑی بہت تبلیغ ہوتی رہی اور انفرادی لوگوں نے احمدیت قبول کی۔ یہاں ۲۰۱۸ء میں MTAکیبل پر چلنے لگا اور یہاں کے لوگ اپنے گھروں میں بیٹھے MTAافریقہ سے استفادہ کرنے لگے۔ وہی چیف مکرم آدمو اُبَّا صاحب بھی ایم ٹی اے افریقہ سننے لگے۔ ۲۰۱۹ء میں ایک پروگرام میں چیف صاحب نے سر عام اعلان کیا کہ ہم سب لوگ مسلمان ہیں کسی کو کا فر نہیں کہنا چاہیے اور احمدیہ جماعت بھی مسلمان ہے۔میں MTA دیکھتا ہوں کے بہت اچھے پروگرام ہوتے ہیں اور میرے علم میں اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح چیف صاحب ایم ٹی اے کےذریعہ سے جماعت کے دوست بن گئے اور خدا تعالیٰ نے اپنے خاص فضل سے ۲۰۲۰ء میں اس شہر میں جماعت قائم کردی۔ ۲۰۲۱ء میں جماعت نے یہاں ایک پلاٹ خریدا جس میں مسجد بنانے کا پروگرام بنایا اور کونسل سے مسجد کا پلان بھی منظور کروایا۔
جب جماعت کے مخالفین کو اس بات کا علم ہوا تو ایک متشدد فرقے ’’ازالہ البدعۃ وَ اقامۃ السنۃ‘‘ نے مخالفت شروع کر دی اور گورنر صاحب سے لیکر ایڈ منسٹریٹر تک رپورٹ کی کہ جماعت احمدیہ مسلمان نہیں ہے اور ایک دہشتگرد تنظیم ہے۔ اس لیے ان کو اسلامی پروگرام سے روکا جائے اور پابندی لگا دی جائے۔ ان کی سرپرستی لوکل ہاؤسامسلمان چیف صاحب (جو پہلے مسلمان چیف مرحوم کے بیٹے ہیں ) کر رہے تھے۔ لوکل ایڈ منسٹریٹر صاحب نے جماعت کو بلایا مخالفین کے لوگوں کو بھی بلایا اور لکھا ہوں فیصلہ سنایا کہ جماعت ان کے علاقہ میں پروگرام نہیں کرے گی اور مکرم صدر صاحب جماعت کے ساتھ سخت کلامی بھی کی۔
خدا تعالیٰ کا فضل ہے کہ یہاں کے صدر صاحب جماعت مکرم سلیمان صاحب مسلمان ہاؤ سا چیف کے بڑے بھائی ہیں اور بہت بہادری سے انہوں نے ان حالات کا مقابلہ کیا ۔ جماعت نے اس فیصلے کے خلاف مؤثر جواب تیار کیا اورگورنر صاحب سے لیکر تمام متعلقہ افسران تک پہنچایا۔ جس پر انتظامیہ نے نوٹس لیا۔
جہاں ہماری مسجد کا پلاٹ اور احمدیوں کی اکثریت ہے وہ علاقہ اس حکم نامہ سے متاثر علاقہ میں نہیں ہے اس لیے ۱۷؍نومبر ۲۰۲۲ء کو جماعت نے مسجد کی تعمیر شروع کردی اور تیزی سے کام ہوا۔
اور ۱۷؍مارچ ۲۰۲۳ء کو صدر جماعت کیمرون مکرم الحاجی ابراہیم بابا صاحب نے مسجد کا افتتاح کردیا۔ یہ مسجد اب جماعت کے زیر استعمال ہے۔ مسجد کے اندر اور برآمدہ میں 190 افراد نماز ادا کر سکتے ہیں ۔ اس خوبصورت مسجد کی تعمیر سے اللہ تعالیٰ نے مخالفین کے منہ بند کر دیے۔
دعا کی درخواست ہے کہ مولیٰ کریم جماعت کو مزید مساجد کیمرون میں بنانے کی توفیق عطا فرمائے اور کیمرون کے لوگوں کو احمدیت کے نور سے منور فرمائے۔ آمین
٭…٭…٭