لٹوین بُک فیئر۲۰۲۳ءمیں جماعت احمدیہ لٹویا کی کامیاب شرکت
لٹویا کے دارالحکومت ریگا میں ہر سال عالمی کتب کا میلہ سجایا جاتا ہے جس میں آس پاس کےبہت سے ممالک شامل ہوتے ہیں۔ پہلےکووڈ کی وبا اور پھر رشیا اور یوکرائن کے درمیان حالیہ جنگ نے اِس کتب میلے کوبھی متاثرکیا ہے اور ہمسایہ ممالک کی حاضری کم ہوگئی ہے۔ اِس سال یہ عالمی بُک فیئر ۳تا۵؍مارچ ۲۰۲۳ء منعقد کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے جماعت احمدیہ لٹویا ۲۰۱۸ء سے کتب کی اِس عالمی نمائش میں حصّہ لے رہی ہے اور اب تک ہزارہا افراد تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچایا جاچکا ہے اور یہ سلسلہ ہر سال ترقی کرتا چلاجارہا ہے۔
یکم تا دو مارچ کو سٹال کی تیاری کا دن تھا۔ احباب جماعت نے بڑی خوبصورتی سے مختلف Roll Up اور بینرز کی مدد سے یہ سٹال تیار کیا۔ انگریزی، رشین اور لٹوین زبان میں جماعتی لٹریچر پیش کیا گیا۔ لٹوین زبان کا لٹریچر مقامی سطح پر ہی طبع کروایا گیا ہے۔ اب تک لٹوین زبان میں نو لیف لیٹس اور چھ کتب شائع ہوچکی ہیں۔ اس دفعہ بھی بُک فیئر میں ٹی وی سکرین لگائی گئی جس پر مسلسل حضرت امیرالمومنین ایدہ اللہ تعالیٰ کے مختلف ممالک کے دورہ جات اور مختلف ممالک کے سربراہان کے ساتھ ہونے والی ملاقاتیں دکھائی جاتی رہیں۔ جماعت احمدیہ عالمگیر کی طرف سے کیے جانے والےخدمتِ انسانیت کے کاموں کو پیش کیا گیا۔اس ذریعہ سے بھی لوگوں تک جماعت کا پیغام پہنچا۔
اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے سینکڑوں افراد ہمارے سٹال پر آئے اوربڑی خوشی اور مسرّت سے ہمارا لٹریچر حاصل کیا۔ بہت سے لوگوں نے اسلام احمدیت، جہاد، اسلام میں عورت کا مقام، اسلامی عبادات، اسلام کا دوسرے مذاہب کےبارہ میں نقطہ نظر وغیرہ موضوعات پر سوالات کیے جن کے جوابات دیے گئے۔
ہمارے سٹال پر آنے والے بہت سے لوگوں نے ہمارے کام کو سراہا اور اس بات کا اظہار کیا کہ اِس مُلک میں بہت کم لوگ اسلام سے واقف ہیں، آپ لوگ اسلام کا تعارف کرواکر بہت اچھا کام کررہے ہیں۔ ایک آدمی ہمارے سٹال پر آیا اور ایک کتاب لی۔ پھر اگلے دن دوبارہ آیا اور اُس نے بتایا کہ میں نے کتاب پڑھی ہے مجھے بہت لطف آیا ہے۔ اُس نے بڑے اچھے تاثرات کا اظہار کیا۔
ایک آدمی سٹال پر آیا، ہمارے ایک نوجوان نے اُسے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی کتاب ’’گناہ سے نجات کیوں کرمل سکتی ہے‘‘ کا لٹوین ترجمہ پیش کیا تو اُس نے کتاب کا ٹائٹل دیکھ کہا کہ ’’یہ کیسے ممکن ہے؟‘‘ اس پر انہیں اسلامی نقطۂ نظر سمجھایا گیا۔ اس پر اُس نے ڈیوٹی پر موجودہمارے خادم سے کہا کہ ’’آپ نے میری آنکھیں کھول دی ہیں اور میں نے اللہ تعالیٰ کے بارہ میں بہت کچھ نیا سیکھا ہے‘‘۔
ایک عورت ہمارے سٹال پر آئی اور اُس نے کہا کہ میرا بیٹا قرآن کریم سیکھنا چاہتا ہے۔ اُس نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے تحقیق کے سلسلہ میں مجھے قرآن کریم چاہیے تھا مگر کہیں سے نہیں ملا۔ پھر اُس کو انگریزی ترجمہ قرآن کی ایک کاپی دی گئی جس پر اُس نے بڑی ممنونیت کا اظہار کیا۔
ایک مقامی فوجی ہمارے سٹال پر آیا اور اُس نے ’’دیباچہ تفسیر القرآن‘‘ انگریزی کی ایک کاپی لی۔ تھوڑی ہی دیرکے بعد وہ واپس آیا اور اُس نے کہا کہ میرے ایک ساتھی کو یہ کتاب بڑی پسند آئی ہے مگر اُسے انگریزی کی جگہ رشین اچھی آتی ہے۔ کیا یہ کتاب رشین میں بھی مل سکتی ہے؟ اس پر اُسے دیباچہ تفسیر القرآن کی رشین کاپی دی گئی جس پر وہ بہت ہی خوش ہوا۔
ایک جوڑا ہمارے سٹال پر آیا۔ وہ انگریزی کتب دیکھ رہے تھے۔ جو عورت ساتھ تھی اُس کی نظر جب ’’مسیح ہندوستان میں‘‘ کے انگریزی ترجمہ پر پڑی تو وہ حیرت زدہ ہوگئی۔ اُس نے کہا کہ وہ اسی موضوع پر تحقیق کررہی ہے۔ چنانچہ اُس نےعیسائیت کے بارہ میں اَور بھی بہت سی کتب لیں اور وعدہ کیا کہ وہ ان سب کتب کا مطالعہ کریں گی اور جماعت سے رابطہ بھی کریں گی۔
تاجیک (Tajik) قوم سے تعلق رکھنے والا ایک مسلمان نوجوان آیا اور کہنے لگا کہ ’’میں نمائش میں ترسی نگاہوں سے ڈھونڈ رہا تھا کہ کہیں مجھے مسلمانوں کا کوئی سٹال نظر آجائے مگر مجھے کہیں ایسا کوئی سٹال نہ ملا جو اسلام کی نمائندگی کرتا ہو۔ جب میں یہاں پہنچا تو میری خوشی کی انتہانہ رہی کہ الحمدللہ اسلام کی نمائندگی بھی ہورہی ہے‘‘۔ وہ اِس قدر جذباتی ہوگیا کہ خوشی سے میرے گلے لگ گیا اور سٹال لگانے پر اظہار تشکر کیا۔
اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ۵؍ مارچ ۲۰۲۳ء کو چوبیسویں عالمی نمائش ’’لٹوین بُک فیئر ۲۰۲۳ء‘‘ کامیابی سے اپنے اختتام کو پہنچی۔ کُل اکاون کمپنیوں اور اداروں نے اپنے سٹال لگائے جن میں لٹویا سے اڑتالیس، یوکرائن، سویڈن اور ترکی سے ایک ایک کمپنی شامل ہوئی۔ ۲ تا ۵؍ مارچ تک جاری رہنے والی اس تین روزہ نمائش کو اکیس ہزار ۲۳۳؍ لوگوں نے وزٹ کیا۔ جماعت احمدیہ لٹویا کو امسال تین ہزار کے قریب جماعتی کتب اور لیف لیٹس تقسیم کرنے کی توفیق ملی اور اس بار بھی لٹویا کے طول وعرض میں ہزاروں لوگوں تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچا۔ فالحمد للہ علیٰ ذٰلک