یورپ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ جرمنی کی اکتالیسویں مجلس مشاورت

(عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل جرمنی)

ہمارا مقصد اللہ تعالیٰ کی تعظیم وتکریم کو اجاگر کرنا اور افراد کو عبادات کی طرف متوجہ کرنا ہے
جرمنی میں احمدی نوجوانوں اور بچوں کی روحانی تربیت کے لیے موثر لائحہ عمل تیار ہونا چاہیے
(جماعت احمدیہ جرمنی کی اکتالیسویں مجلس شوریٰ کے لیے حضرت خلیفۃ المسیح کا خصوصی ارشاد)

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ جرمنی کی اکتالیسویں دو روزہ مجلس شوریٰ ۱۲، ۱۳؍مئی ۲۰۲۳ء بروز جمعہ ہفتہ بیت السبوح فرانکفرٹ میں منعقد ہوئی جس میں جرمنی کی ۲۰۵ جماعتوں، ۱۲؍لوکل امارتوں کے ۸۱ حلقہ جات سے ۵۰۰ نمائندگان شامل ہوئے۔ ان نمائندگان میں ۱۵ ریجن سے بھی نمائندگی شامل تھی اور شوریٰ کی روایات کو برقرار رکھتے ہوے لجنہ اماء اللہ کی طرف سے بھی ۳۰خواتین نے ان کے لیے مخصوص گیلری سے کارروائی میں حصہ لیا۔

۱۲؍مئی جمعہ کو صبح سے مہمانوں کی آمد شروع ہوگئی تھی۔ سوا ایک بجے نماز جمعہ سے قبل احباب مسجد میں تشریف لے آئے تھے جہاں مکرم صداقت احمد صاحب مشنری انچارج جرمنی نے صداقت اسلام اور اسلام کے پھیلنے سے متعلق خطبہ دیا۔ نماز جمعہ سے فراغت کے بعد حضرت امیرالمومنین ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبہ جمعہ سے تمام حاضرین مستفیض ہوئے۔ حضور کے خطبہ کا موضوع بھی مجلس مشاورت کی مناسبت سے تھا۔

مجلس شوریٰ کا اجلاس اوّل

مکرم عبداللہ واگس ہاوزر صاحب امیر جماعت جرمنی کی زیر صدارت اجلاس اوّل کا آغاز تلاوت قرآن کریم مع اردو و جرمن ترجمہ سے ہوا۔ مکرم امیر صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں مجلس شوریٰ سے متعلق نصائح پر مشتمل حضور انور کا خطبہ جمعہ سننے کی تلقین کی۔ آخرپر امیر صاحب نے اجتماعی دعا کروائی۔

اس کے بعد مجلس شوریٰ کی باقاعدہ کارروائی کا آغاز ہوا۔ سیکرٹری شوریٰ مکرم جری اللہ صاحب مربی سلسلہ و جنرل سیکرٹری نے رد شدہ تجاویز اور ان کی وجوہات پڑھ کر سنائیں۔ گزشتہ سال مجلس شوریٰ کے فیصلہ جات جن کا تعلق تربیت سے تھا اس پر عمل درآمد کی رپورٹ مکرم طاہر احمد صاحب سیکرٹری تربیت نے بیان کی۔ صد سالہ تقاریب کی رپورٹ میں مکرم داؤد احمد مجوکہ صاحب سیکرٹری کمیٹی و سیکرٹری امور خارجہ نے تقاریب، نمائشوں اور اس میں شامل ہونے والی اہم شخصیات کی تفصیل سے آگاہ کیا۔ (اس حوالہ سے علیحدہ ایک رپورٹ قارئین کی خدمت میں پیش کی جائے گی) اس موقع پر مکرم امیر صاحب نے مکرم فرہاد عبدالغفار صاحب مربی سلسلہ کو اپنی مدد کے لیے سٹیج پر طلب کیا جس کے بعد نمائندگان نے دو سب کمیٹیوں کے ممبران کا چناؤ کیا۔ سب کمیٹی تربیت ۳۵ممبران پر مشتمل تھی جس کا صدر مکرم امیر صاحب نے مکرم مبشر احمد باجوہ صاحب صدر جماعت مورفیلڈن اور سیکرٹری مکرم طاہر احمد صاحب مربی سلسلہ کو مقرر کیا۔ دوسری سب کمیٹی مال آمد و خرچ سے متعلق تھی جس کے ممبران کی تعداد ۳۰ تھی اور مکرم منصور احمد صاحب صدر جماعت کیل صدر اور مکرم طارق محمود صاحب سیکرٹری مال جرمنی کو سیکرٹری کمیٹی مقرر کیا گیا۔ جس کے بعد پہلے دن کی کارروائی مکمل ہوئی۔ رات کے کھانے کے بعد اور نماز مغرب و عشاء جو دس بجے ادا کی گئی سے پہلے اور بعد سب کمیٹیوں کے اجلاس جاری رہے۔

مجلس شوریٰ کا دوسرا دن

صبح دس بجے مکرم امیر صاحب کے زیر صدارت اجلاس کی کارروائی تلاوت قرآن کریم مع اردو و جرمن ترجمہ سے شروع ہوئی۔ اس کے بعد اجتماعی دعا ہوئی جس کے بعد صدر سب کمیٹی تربیت نے رپورٹ پیش کی۔ مکرم کامران اشرف صاحب مربی سلسلہ کو مکرم امیر صاحب نے اپنی مدد کے لیے سٹیج پر طلب کیا جنہوں نے تجویز پر رائے دینے والوں کے اسماء تحریر کیے۔

اس موقع پر مکرم امیر صاحب نے کہا کہ اس تجویز سے متعلق حضور کا ارشاد موجود ہے۔ راے دینے والے دوست debate نہ کریں بلکہ یہ بتایں کہ ہم حضور کی ہدایت پر کس طرح بہتر طور پر عمل کر سکتے ہیں۔ اس تجویز پر دو خواتین اور ۱۷؍ممبران نے اپنی راے کا اظہار کیا۔ سب کمیٹی کی تجویز کا تعلق بھی حضور کے ارشاد پر عمل درآمد سے تھا جس کو مرحلہ وار ایوان نے منظور کیا۔ اصل تجویز اور سیدنا و امامنا کا ارشاد قارئین کے مطالعہ کے لیے پیش خدمت ہے ۔

تجویز۔ابھی تک بہت سے افراد جماعت اپنا بجٹ اپنی حقیقی آمد کے مطابق نہیںلکھواتے۔ یہاں تک کہ بہت سے نوجوان اور مستورات جن کی آمد اچھی ہے نے اپنا بجٹ لکھوایا ہی نہیں ہوتا۔ اسی طرح بعض عہدیداران کا بجٹ بھی درست نہیں ہوتا۔ ان وجوہات کی بنا پر مہم کو متعارف کروایا جائے تاکہ اس کے ذریعہ افراد جماعت میں یہ احساس پیدا ہو کہ وہ اپنا بجٹ تقویٰ اور سچائی کی بنیاد پر لکھوایا کریں۔

یہ تجویز جب ایجنڈا میں شامل کرنے کے لئے بغرض منظوری حضور کی خدمت میں ارسال کی گئی تو اس حوالے سے حضور کا درج ذیل ارشاد موصول ہوا۔

اوّل مقصد یہ ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کی تعظیم و تکریم کو اجاگر کیا جائے اور افراد کو اپنی عبادات کی طرف توجہ دینے کی ترغیب دلائی جائے۔ بنیادی مقصد یہ ہو کہ ہمارے نوجوانوں اور بچوں کی روحانی تربیت کے لیے موثر لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ مساجد میں نمازیوں کی تعداد کو بڑھانے کے لیے آپ کو ذیلی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔ اس مقصد کے حصول کےلیے اللہ تعالیٰ کی عبادت کو اصل محور بنا کر منصوبہ بندی کرنے کی طرف توجہ کی جائے۔

تربیتی سب کمیٹی رپورٹ کے بعد وقفہ ہوا جس کے بعد سب کمیٹی مال نے بجٹ ۲۰۲۳-۲۰۲۴ء پیش کیا۔ مکرم منصور احمد صدر سب کمیٹی نے دوران اجلاس ممبران کی طرف سے پیش کی جانے والی آراء سے ممبران شوریٰ کو آگاہی دی۔ اس موقع پر مکرم اطہر سہیل صاحب مربی سلسلہ مکرم امیر صاحب کی مدد کے لیے سٹیج پر آئے۔ مکرم طارق محمود سیکرٹری مال ہمہ وقت ڈائس پر موجود رہ کر بجٹ کی مختلف مددات کی وضاحت کرتے رہے۔

اس دوران MTA سٹریم پر جامعہ احمدیہ برطانیہ کے کانووکیشن میں حضور انور کی آمد کی لائیو کوریج آنی شروع ہوگئی تو شوریٰ کے اجلاس میں وقفہ کر کے حضور کا خطاب سنا گیا۔ جس کے اختتام پر نمازوں اور کھانے کا وقفہ کیا گیا۔ ساڑھے تین بجے اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو اشاعت لٹریچر کے حوالے سے سیکرٹری اشاعت و انچارج شعبہ تصنیف مکرم مبارک احمد تنویر صاحب مربی سلسلہ نے اب تک حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کے جرمن زبان میں ترجمہ کی تفصیل اور حضور کی کتب کے مطالعہ کی اہمیت بیان کی۔ سو مساجد سکیم کے کام کی تفصیل مکرم حافظ مظفر عمران صاحب نے بیان کی۔ افسر جلسہ سالانہ مکرم محمد الیاس مجوکہ صاحب نے نئی جلسہ گاہ برائے ۲۰۲۳ء کی تفاصیل سے آگاہی دی اور جماعت جرمنی اپنی ذاتی جلسہ گاہ کی خرید کے لیے اب تک جو تیس پروجیکٹ دیکھ چکی ہے ان کے بارے میں بتایا۔ بجٹ کی کارروائی شام آٹھ بجے تک جاری رہی۔ جس کے بعد مکرم امیر صاحب نے اختتامی تقریر میں ذیلی تنظیموں کے اجتماعات جو بالترتیب آئندہ چند ہفتوں میں منعقد ہوں گے ان میں بھر پور شرکت کی تلقین کی۔ عائشہ اکیڈمی، حفظ کلاس کی کارکردگی پر اظہار تشکر کیا۔ صد سالہ تقریبات کو زیادہ سے زیادہ کامیاب بنانے اور ان تقریبات کے مثبت نتائج پر گفتگو کی اور آخر پر دعا کروائی۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button