ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل(آنکھ کے متعلق نمبر4۔آخری) (قسط25)
(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)
Natrum carbonicum
(Carbonate of Sodium)
٭…نیٹرم کارب میں آنکھوں کے سامنے سیاہ رنگ کے دھبے آتے ہیں۔ آنکھ کھلنے پر نظر دھندلی محسوس ہوتی ہے۔ آنکھوںمیں سوئیاں چبھتی ہیں اور جلن ہوتی ہے۔ کانوں میں تیز چبھنے والا درد ہوتا ہے۔ منہ پر بھورے تل، پیلے دھبے اور کیل بن جاتے ہیں۔ اوپر کا ہونٹ سوجا ہوا محسوس ہوتا ہے۔چہرے کا رنگ زرد ہوتا ہے، آنکھوں کے گرد نیلے حلقے پڑ جاتے ہیں اور پپوٹے متورم ہوجاتے ہیں۔ (صفحہ۶۱۴-۶۱۵)
نیٹرم میوریٹیکم
Natrum muriaticum
(Sodium Chloride)
٭…نیٹرم میور کے مریض کو بہت پیاس لگتی ہے۔ اس کے سر درد میں سر پر جگہ جگہ ہتھوڑے سے پڑتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ آنکھوں پر روشنی کا برا اثر پڑتا ہے۔حرکت سے تکلیف بڑھتی ہے۔(صفحہ۶۲۰)
نیٹرم فاسفوریکم
Natrum phosphoricum
(Phosphate of Sodium)
٭…عضلاتی ریشوں کی کمزوریوں میں اور اعصابی تناؤ خصوصاً آنکھ کے اعصابی تناؤ میں نیٹرم فاس بہت مؤثر دوا ہے۔ (صفحہ۶۲۸)
٭…نیٹرم فاس میں سردرد دماغی محنت سے بڑھتا ہے۔ آنکھوں، گدی اور کنپٹیوں میں درد ہوتا ہے۔ سوئیاں سی چبھتی ہیں اور جلن کا احساس بھی رہتا ہے۔ آنکھوں کے لیے بھی نیٹرم فاس بہت مفید دوا ہے۔ اگر پڑھتے ہوئے دائیں آنکھ میں پھڑکن ہوتو نیٹرم فاس خاص طور پر مفید ہے۔ اگر دیگر علامتیں ملیں تو بھینگے پن میں بھی شافی ثابت ہوتی ہے۔ دن میں تھکاوٹ کی وجہ سے آنکھوں کے سامنے تارے ناچنے لگیں تو اس میں رسٹاکس اولیت رکھتی ہے مگر نیٹرم فاس بھی مفید ہوسکتی ہے۔ نیٹرم فاس میں آنکھوں سے پیلے رنگ کی رطوبت نکلتی ہے اور آنکھیں زرد سی ہوجاتی ہیں۔ آنکھوں کے سامنے دھند آتی ہے۔ پپوٹوں میں خارش اور جلن ہوتی ہے۔ دور کی نظر کمزور ہوتی ہے۔ (صفحہ۶۲۹)
نیٹرم سلفیوریکم
Natrum sulphuricum
٭…اگر آنکھوں کو روشنی سے زود حسی ہوتو نیٹرم سلف اس میں بھی مفید ہے۔ آنکھوں سے پانی بہتا ہے۔ اگر ایک آنکھ سے پانی بہے اور اسی طرف گدی میں درد ہوتو یہ کالے موتیا کی ابتدائی نشانی ہے۔ اس کے لیے کلکیریا فاس اور جلسیمیم بہترین دوائیں ہیں لیکن اگر دونوں آنکھوں سے پانی بہتا ہو اور نظر کمزور ہوتو نیٹرم سلف بہترین دوا ہے۔ اگر آنکھوں میں زردی پائی جائے اور انفیکشن اتنی زیادہ گہری ہوجائے کہ پیپ کا رنگ سبزی مائل ہو اور پلکیں آپس میں جڑنے لگیں تو بھی نیٹرم سلف مؤثر دوا ہوسکتی ہے۔ (صفحہ۶۳۴)
فاسفورس
Phosphorus
٭…اعصابی ریشوں کے ساتھ فاسفورس کا بہت تعلق ہے۔ یہ آنکھ کے بصری نظام پر بھی اثر انداز ہوتا ہے اسی لیے طرح طرح کے رنگ دکھائی دیتے ہیں۔ شمع کے گرد سبز رنگ کا ہالہ نظر آتا ہے۔ سر خ اور کالے دھبے بھی دکھائی دیتے ہیں۔ اگرکسی صدمے سے کوئی اچانک اندھا ہوجائے تو بھی فاسفورس کو پیش نظر رکھنا چاہیے۔ (صفحہ۶۵۳)
٭…فاسفورس میں آنکھوں کے سامنے دھند کا سا احساس ہوتا ہے۔ موم بتی کی لوکے گرد سبز ہالہ فاسفورس کے علاوہ اوپیم میں بھی پایا جاتا ہے اوپیم کا بھی اوپٹک نرو (Optic Nerve)سے تعلق ہے اور یہ اس میں فالج پیدا کرتی ہے۔ فاسفورس بہت سے امراض چشم میں کام آتی ہے۔ آنکھ کے پیچھے جو پردہ ہے اور جسے ریٹینا (Ratina) کہتے ہیں، اس میں راڈز اور کونز (Rods and Cones)ہوتے ہیں۔ کونز (Cones)جو مثلث شکل رکھتی ہیں رنگوں کو پھاڑنے کا کام دیتی ہیں اور مختلف رنگ دیکھنے کا شعور انہی سے پیدا ہوتا ہے اور راڈز (Rods)کالے اور سفید رنگ میں تمیز کرتے ہیں۔ اگر ریٹینا خراب ہوجائے یا ان اعصاب میں، جو پیغام لے کر جاتے ہیں، کمزوری پیدا ہوجائے تو وہ ہر رنگ کا ریکارڈ نہیں کرتے اور رنگوں میں فرق نہیں کرسکتے۔ آہستہ آہستہ بڑھنے والا اندھا پن جو بعد میں پورے اندھے پن میں تبدیل ہوجاتا ہے فاسفورس کی علامت ہے جو کاسٹیکم میں بھی پائی جاتی ہے۔کاسٹیکم اور فاسفورس کی اور بھی بہت سی علامتیں ایک دوسرے سے ملتی ہیں۔ (صفحہ۶۵۴-۶۵۵)
پکرک ایسڈ
Picricum acidum
(Trinitrophenol)
٭…پکرک ایسڈ میں آنکھوں کے عضلات میں کمزوری واقع ہوتی ہے اور بوجھ محسوس ہوتا ہے۔ آنکھوں میں ریت اور خشکی کا احساس اور بھاری پن نمایاں ہوتے ہیں۔ پکرک ایسڈ میں روٹا کی طرح باریک کام کرنے سے آنکھوں میں تکلیف ہوجاتی ہے۔ باریک تحریر پڑھنے اور زور لگانے سے آنکھوں میں درد ہوتا ہے۔ آنکھوں کے اردگرد کے عضلات میں کمزوری پیدا ہوجائے تو روزہ مرہ کے کام کاج میں رکاوٹ ہونے لگتی ہے۔ پکرک ایسڈ اس کمزوری کو دور کرنے میں اچھی دوا ہے اور اس کو روٹا کے ہم پلہ قرار دیا جاتا ہے۔ اونوسموڈیم (Onosmodium)میں بھی باریک تحریر پڑھنے سے سر درد ہوجاتا ہے لیکن اس میں بیماری کی وجہ کچھ اور ہوتی ہے البتہ نتیجہ کے لحاظ سے دونوں دوائیں ملتی ہیں۔ (صفحہ۶۶۸)
پلمبم میٹیلیکم
(Plumbum metallicum)
٭…پلمبم میں کبھی کبھی پیٹ کا شدید درد ہذیان بکنے کے رجحان میں تبدیل ہوجاتا ہے اور گلے سے درد کا گولہ دماغ کی طرف جاتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ بال بالکل خشک ہوجاتے ہیں، آنکھ کی پتلی سکڑ جاتی ہے اور آنکھیں زرد ہوجاتی ہیں۔ بعض اوقات اچانک بے ہوشی طاری ہوجاتی ہے اور نظر ختم ہوجاتی ہے۔چہرے کا رنگ زرد، گال مرجھائے ہوئے اور جلد چکنی اور چمکیلی سی ہوجاتی ہے اور گہرے بھورے داغ پڑ جاتے ہیں۔ (صفحہ۶۸۰)
رس ٹاکسی کو ڈینڈران (رسٹاکس )
Rhus toxicodendron
(Poison-ivy)
٭…اگر سخت تھکاوٹ یا مسلسل بڑھتے ہوئے اعصابی دباؤ کی وجہ سے ایک آنکھ کی نظر اچانک ختم ہورہی ہواور دل پر بھی کمزوری کا اثر ہوتو رسٹاکس کی ایک دو خوراکیں فوراً فائدہ پہنچاتی ہیں۔ ایسی صورت میں عموما ًدائیں آنکھ کے سامنے سائے سے تھرکتے ہوئے معلوم ہوتے ہیں یا دائیں طرف کی آدھی نظر ختم ہوجاتی ہے۔ (صفحہ۷۰۸)
روٹا گریویلنس
Ruta Graveolens
(Rue-Bitterwort)
٭…بسا اوقات آنکھ کا باریک کام کرنے والوں کی بصارت پر بہت برا اثر پڑتا ہے۔ نظر دھندلا جاتی ہے۔ آنکھوں میں تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے خصوصاً بائیں آنکھ میں کمزوری اور دباؤ کے علاوہ درد بھی ہوتا ہے۔ نظر تھرتھرانے لگتی ہے۔ اس تکلیف کے ازالے میں روٹا بہت فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔ (صفحہ۷۱۹)
سیپیا Sepia
(Inky juice of Cuttle Fish)
٭…مزاجی مماثلت ہوتو آنکھ کی ہر قسم کی تکلیفوں میں سیپیا مفید ہے۔ (صفحہ۷۴۷)
٭…عضلاتی کمزوری کی وجہ سے نظر کمزور ہوجاتی ہے۔ آنکھوں کے سامنے سیاہ دھبے تھرکتے ہیں۔ کمزوری اور رحم کی خرابیوں کے نتیجہ میں آنکھوں میں سوزش ہوجاتی ہے۔ پپوٹے بوجھل ہوکر نیچے لٹک جاتے ہیں۔ (صفحہ۷۴۸)
سلیشیا Silicea
(Silica – Pure Flint)
٭…سلیشیا آنکھوں کی بیماریوں میں بھی مفید ہے۔ کورنیا کے السر میں بھی جو علاج کے لحاظ سے مشکل مرض ہے سلیشیا بالمثل ہوتو غیر معمولی فائدہ دیتی ہے۔ (دیگر مشابہ دواؤں سے موازنہ کے لیے دیکھیے کلکیریا فلور )(صفحہ۷۵۶)
سپائی جیلیا
Spigelia
(Pink Root)
٭…سپائی جیلیا میں آنکھیں بہت بڑی محسوس ہوتی ہیں، نظر ایک جگہ نہیں ٹھہرتی اور بعض دفعہ ایک چیز اپنی اصل جگہ سے ہٹی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔ آنکھوں میں درد کے ساتھ سخت دباؤ محسوس ہوتا ہے۔ آنکھ کا ڈیلا ہلائیں تو درد بڑھ جاتا ہے۔ اس میں سرخی نہیں ہوتی۔ صاف ستھری آنکھ میں درد ہوتو اکثر اعصاب کا قصور ہوتا ہے۔ آنکھ ہلانے سے بھی سر چکرانے لگتا ہے۔(صفحہ۷۶۳)
٭… آنکھیں روشنی سے زود حس ہوتی ہیں۔ آنکھوں سے پانی بہتا ہے۔ چہرے کا اعصابی درد رخساروں کی ہڈیوں، آنکھوں،آنتوں اور کنپٹیوں تک پھیل جاتا ہے۔ جھکنے سے تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے۔ (صفحہ۷۶۳)
سٹرونشیم کاربونیکم
Strontium carbonicum
٭…سٹرونشیم کارب آنکھوں کے لیے بھی اچھی دوا ہے۔ اگر آنکھوں میں درد اور سرخی پائی جائے اور پانی بہتا ہو اور آنکھ کھولنے اور پڑھنے سے تکلیف میں اضافہ ہوجائے اور جلن بھی ہوتو پھر سٹرونشیم کارب بھی مفید دوا ثابت ہوسکتی ہے۔(صفحہ۷۷۸)
سلفر Sulphur
(Sublimated Sulphur)
٭…آنکھوں کے سامنے چنگاریاں اور شعلے ناچتے ہیں۔ کبھی سر اوپر اُٹھانے سے تارے نظر آنے لگتے ہیں۔ مختلف قسم کے رنگوں کے دھبے بھی دکھائی دیتے ہیں۔ عام طور پر سر درد شروع ہونے سے پہلے ایسا ہوتا ہے۔ اگر شروع میں سلفر دے دی جائے تو سر درد ہوگا ہی نہیں۔ (صفحہ۷۸۵)
ٹیرینٹولا ہسپانیہ
Tarentula hispania
(Spanish Spider)
٭…ٹیرینٹولا کی نیٹرم میور سے یہ مشابہت ہے کہ سر پر چھوٹے چھوٹے ہتھوڑے پڑنے کا احساس ہوتا ہے۔ آنکھ کی بیماریوں کا اثر دائیں طرف زیادہ ہوتا ہے۔ دائیں آنکھ میں دھند اور نظر کی کمزوری کے علاوہ دائیں آنکھ سے مواد نکلتا ہے۔ (صفحہ۷۹۴)
زنکم
Zincum metallicum
(Zinc)
٭…آنکھوں کی متعدد تکالیف میں بھی زنک بہت کام آتا ہے۔اگر آنکھوں کے چھپر آہستہ آہستہ پھول کر بڑے ہوجائیں اور آنکھوں میں رفتہ رفتہ سرخی بڑھنے لگے اور مزمن ہوجائے، اس کے ساتھ اندرونی علامتیں بھی ظاہر ہونے لگیں اور نظر دھندلا جائے اور بصری اعصاب متاثر ہوں تو ان تکالیف میں زنک بہت کار آمد ثابت ہوگا۔ زنکم سلف سفید موتیا کی بہترین دواؤں میں سے ہے۔ میں نے ایک نوے سالہ بوڑھے مریض کو جس کی آنکھوں میں سفید موتیا کی علامتیں ظاہر ہوکر کافی آگے بڑھ چکی تھیں، ایک لاکھ طاقت میں زنکم سلف کی ایک خوراک دی۔ اس مریض کو ایک سرجن نے میرے پاس بھجوایا تھا کہ اس عمر میں ہم اس کا آپریشن نہیں کرسکتے۔ زنکم سلف کی ایک لاکھ طاقت کا یہ حیرت انگیز اثر میں نے دیکھا کہ اس کی آنکھیں چند مہینے کے اندر شیشے کی طرح شفاف ہوگئیں۔ بعد ازاں وہ کئی سال زندہ رہا لیکن اس کی وفات تک اسے یہ تکلیف نہیں ہوئی۔ آنکھ میں پیدا ہونے والے وہ تمام مادے جو نظر کو دھندلا دیتے ہیں یا جم کر موتیا کی طرح شکل اختیار کرلیتے ہیں، ان سب میں زنک اچھی دوا ہے۔ لیکن اگر مرض نصف سے آگے بڑھ چکا ہو اور سختی کی طرف مائل ہوتو اس وقت زنک دینے کی بجائے آپریشن کروا لینا ہی بہتر ہے کیونکہ اگر موتیا میں سختی شروع ہوچکی ہو تو زنک دینے سے وہیں رک جائے گا اور مریض نہ اپریشن کے قابل ہوسکے گا نہ اس کی بینائی ٹھیک ہوگی۔ لہٰذا ایسے مریض کو موتیا پکنے دینا چاہئے تاکہ آپریشن کے ذریعہ اسے اس جھنجھٹ سے نجات ملے۔ زنک کے ساتھ کلکیریا فلور ۶xمیں کھلانا بہت مفید رہتا ہے۔ اسی طرح آنکھ میں ٹپکانے کے لئے Cineraria maritima sussexکا لوشن بہت فائدہ مند ہے۔ دن میں تین بار اس کا ایک ایک قطرہ ماؤف آنکھ میں ٹپکایا جائے تو افاقے کی رفتاراور اور بھی تیز ہوجاتی ہے۔ روز مرہ کے طور پر زنکم سلف ۲۰۰ ہفتہ میں ایک دو بار استعمال کروانا چاہئے۔ اگر CMطاقت میں دیا جائے تو مہینے سے پہلے اسے نہیں دہرانا چاہئے۔ اور اگر دہرانا بھی ہوتو ایک دفعہ دے کر بند کردیں۔ اگر آنکھ میں سفید سی جھلی پھیلنے لگے تو زنک کی دو سو طاقت بہت فائدہ دیتی ہے۔آنکھوں کے چھپر میں اگر ایسی بیماری ہوجائے کہ پلکوں کے بال مڑ کر آنکھ کے چھپر میں داخل ہونے شروع ہوجائیں تو وہ قدرتی طور پر بڑھتے ہوئے چھپروں کے اندر ہی گول چھلوں کی شکل میں بڑے ہونے لگتے ہیں اور بہت تکلیف دیتے ہیں۔ عموما ً اس کا علاج جراحی ہے لیکن ایک جراحی کے بعد پھر کوئی دوسرا بال مڑ کر اندر چلا جائے گا اور یہ سلسلہ ختم ہونے میں نہیں آئے گا۔ اس کا مستقل علاج زنکم سلف ہے اور میں نے اسے اکثر ۲۰۰ طاقت میں بہت مفید پایا ہے۔ آنکھ میں ناخونا (Pterygium) کو بھی زنک ۲۰۰ بہت جلد ٹھیک کر دیتا ہے اور کسی اپریشن کی ضرورت نہیں رہتی۔ (صفحہ۸۰۸تا۸۱۰)