گنی بساؤ میں مسجدالحمد کا افتتاح
اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے جماعت احمدیہ گنی بساؤ کے دارالحکومت بساؤ سے تین سو کلومیٹر کے فاصلے پر کٹیو جماعت کو مورخہ ۱۹؍ مئی ۲۰۲۳ء کو پہلی مسجد کے افتتاح کی توفیق ملی۔مسجد کا باقاعدہ افتتاح مکرم محمد احسن میمن صاحب مبلغ انچارج نے کیا۔ اس علاقے میں پہلے بھی شدید مخالفت تھی اور چھوٹی سی کچی مسجد تھی۔ چند سال پہلے مخالفین کے ایک جلوس نے ہمارے مشن ہاؤس پر پتھراؤ بھی کیاتھا مگر الحمدللہ احباب جماعت نے استقامت کا مظاہرہ کیا اور جماعت سے وابستہ رہے۔ یہاں تک کہ جس دن مسجد کا افتتاح تھا وہاں کے مقامی ملاں نے ریڈیو پر جماعت کے خلاف پروگرام کیا۔ مگر جماعت کے بھی ہفتہ میں دو بار ریڈیو پر پروگرام باقاعدگی سے نشر ہو رہے ہیں اور مخالفین کے تمام اعتراضات کے مدلل جوابات اور اسلام احمدیت کا پیغام لوگوں تک پہنچایا جا رہا ہے۔ حضور انور کی کمال شفقت اور دعاؤں کی برکت سے اب ایک خوبصورت،پختہ اور کشادہ مسجد کا افتتاح ہو گیا ہے۔ الحمدللہ
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہ شفقت مسجد کا نام ’’مسجد الحمد‘‘ عنایت فرمایا ہے الحمد للہ۔مسجدکا ہال ۳۹؍ فٹ چوڑائی اور ۳۲؍ فٹ لمبائی پر مشتمل ہے اور اس میں۳۶۰؍ نمازیوں کی گنجائش ہے۔
مسجد کے افتتاح کے موقع پرقرآن مجید مکمل کرنے والے سترہ بچوں کی تقریبِ آمین بھی ہوئی جس میں مکرم مبلغ انچارج صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ اور خلفائے کرام کے ارشادات کی روشنی میں قرآن کریم کے محاسن اور قرآن مجید کو پڑھنے کے بعد عائد ہونے والی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔اس کے بعد ہر بچے نے قرآن پاک کا کچھ حصہ مکرم مبلغ انچارج صاحب کو سنایا۔ دعا کے بعد تمام مہمانوں اور مقا می افراد کو کھانا پیش کیا گیا۔
مسجد کے افتتاح کے مبارک موقع پر دو صد سے زائد افراد نے شرکت کی۔ اس سارے پرگرام کو ریجنل ریڈیو نے ریکارڈ کیا اور اس حوالے سے خبر بھی نشر کی۔اللہ تعالیٰ اس مسجد کو مقامی جماعت کے لیے مزید ترقیات کا پیش خیمہ بنائے اور افراد جماعت کو اس کے حقوق بھرپور طریق پر ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
(رپورٹ : زاہد احمد بھٹی۔ مبلغ سلسلہ گنی بساؤ)
ماشاءاللہ اللہ تعالیٰ مزید ترقیات سے نوازے۔ آمین