متفرق شعراء
اطاعت بھی عبادت ہو گئی ہے
اطاعت بھی عبادت ہو گئی ہے
عقیدت بھی سعادت ہو گئی ہے
خدا کا فضل ہے میرا سہارا
ترقی میری قسمت ہو گئی ہے
ترے لہجے میں شیرینی غضب ہے
تمہیں سننے کی عادت ہو گئی ہے
زبان حال نے روداد کہہ دی
مجھے تھوڑی سہولت ہو گئی ہے
ہوائیں اپنے حق میں چل رہی ہیں
تمناؤں میں وسعت ہو گئی ہے
خلیفہ کی دعائیں مل رہی ہیں
خلافت سے محبت ہو گئی ہے
ہر اک منزل مری خاطر بنی ہے
مری رہبر خلافت ہو گئی ہے
مجھے پسپائی کا دھڑکا نہیں ہے
مری ضامن خلافت ہو گئی ہے
خلافت ہو سلامت تا قیامت
یہ ہم پر خاص رحمت ہو گئی ہے
(امۃ الباری ناصر)