جماعت احمدیہ آئیوری کوسٹ کی نیشنل مجلس شوریٰ ۲۰۲۳ء کا کامیاب انعقاد
محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ آئیوری کوسٹ کو مورخہ ۲۰ و ۲۱؍ مئی ۲۰۲۳ء بروز ہفتہ و اتوار، دوروزہ سالانہ نیشنل مجلس شوریٰ کے کامیاب انعقاد کی توفیق ملی۔ شوریٰ کے پہلے اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہفتہ سہ پہر تین بجے ہوا۔ جس کی صدارت مکرم عبدالقیوم پاشا صاحب امیر و مشنری انچارج آئیوری کوسٹ نے کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم و فرنچ ترجمہ سے کیا گیا جس کے بعد مکرم امیر صاحب نے حاضرین شوریٰ سے افتتاحی تقریر کی جس میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بیان فرمودہ خطبہ جمعہ بسلسلہ شوریٰ مورخہ ۱۲؍ مئی ۲۰۲۳ء کے حوالے سے نظام شوریٰ کی اہمیت اور نمائندگان شوریٰ کی ذمہ داریوں سے آگاہی فراہم کی۔اس کے بعد کےایما عمر صاحب (Keima Oumar)نیشنل جنرل سیکرٹری نے گذشتہ دو سال ۲۰۲۱ء نیز ۲۰۲۲ء کی شوریٰ کی تجاویز اور ان پر عمل درآمد کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔اس رپورٹ کے بعد یحییٰ وترا(Yaya Ouattara) صاحب نیشنل سیکرٹری مال نے سال ۲۰۲۳ء۔۲۰۲۴ءکا سالانہ بجٹ حاضرین شوریٰ کو پیش کیا جس میں آمد و خرچ کے حوالے سے تفصیل بیان کی گئی جس کے بعد شاملین جلسہ نے اس بجٹ پر بحث کی اور بعد ازاں تمام شاملین نے متفقہ طور پر ہاتھ کھڑا کر کے مجوزہ بجٹ کی سفارش کی۔
بجٹ اجلاس کے بعد شوریٰ ۲۰۲۳ء کے لیے منظور شدہ تین تجاویز کیما عمر صاحب نیشنل جنرل سیکرٹری نے پیش کیں اور تینوں تجاویز کے لیے سب کمیٹیاں بنا دی گئیں۔ پہلی تجویز کے لیے کمیٹی بالو احمد صاحب کی زیر صدارت جبکہ دوسری تجویز کے لیے کونے داؤد صاحب اور تیسری تجویز کے لیے باسط احمد صاحب کی نگرانی میں حاضرین شوریٰ کی تجاویز پر کمیٹیاں بنائی گئیں۔دعا کے ساتھ پہلے دن کے پروگرام کا اختتام ہوا۔ نماز مغرب وعشاء کے بعد حاضرین شوریٰ کو کھانا پیش کیا گیا۔ کھانے کے بعد رات نوبجے کے قریب تینوں سب کمیٹیوں نے اپنی میٹنگز میں سفارشات مرتب کیں۔
دوسرے دن کا باقاعدہ آغاز باجماعت نماز تہجد سے ہوا۔نماز فجر کے بعد صادق احمد صاحب مبلغ سلسلہ نے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبات کی روشنی میں نظام شوریٰ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے درس دیا۔ناشتہ کے بعد دوسرے دن کے اجلاس کا آغاز صبح آٹھ بجے زیر صدارت مکرم امیر صاحب ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و فرانسیسی ترجمہ کے بعد تینوں سب کمیٹیوں کے نمائندگان نے بالترتیب ان تجاویز پر اپنی سفارشات سے حاضرین کو آگاہ کیا جس کے بعد اس پر سیر حاصل بحث کی گئی اور شاملین شوریٰ نے بھی ان کے متعلق اپنی تجاویز پیش کیں۔ان تجاویز پر بحث کا یہ سلسلہ دوپہر ساڑھے بارہ بجے تک جاری رہا۔تجاویز پر بحث کے اختتام پر مکرم امیر صاحب نے حاضرین اجلاس سے اختتامی تقریر کی جس میں پیش کردہ تجاویز پر منظوری کے بعد عملدرآمد کی ہدایت کے ساتھ نمائندگان شوریٰ کو ان تجاویز کے سلسلہ میں اول نمونہ بننے کی طرف توجہ دلائی۔دعا کے بعد نماز ظہر وعصر باجماعت ادا کی گئیں۔ طعام کے بعد امیر صاحب نے شوریٰ کے لیے آئے ریجنل و سنٹرل مبلغین کرام نیز معلین کرام کے ساتھ علیحدہ میٹنگ بھی کی۔
امسال نیشنل مجلس شوریٰ میں ملک کے جماعتی طور پر اٹھارہ ریجن سے تمام سینٹرل مبلغین کرام، منتخب معلمین کرام اور ممبران نیشنل عاملہ کے ساتھ ساتھ کل ۱۲۵؍ نمائندگان نے شرکت کی۔ جس میں انصار اللہ، خدام الاحمدیہ نیز لجنہ اماء اللہ کے نمائندگان بھی شامل تھے۔ا
(رپورٹ: عبدالنور۔ نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)