جامعہ احمدیہ تنزانیہ میں جلسہ یومِ خلافت
جامعہ احمدیہ تنزانیہ میں مورخہ ۲۷؍مئی ۲۰۲۳ء بروز ہفتہ جلسہ یومِ خلافت منعقد کیا گیا۔ الحمدللہ علیٰ ذلک۔ اس جلسہ میں طلبہ اور اساتذہ کے ساتھ ساتھ جامعہ کے احاطہ میں مقیم خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔جامعہ احمدیہ تنزانیہ کا افتتاح بھی ۳۹؍سال قبل اسی دن یعنی ۲۷؍مئی ۱۹۸۴ء کو عمل میں آیا تھا۔
اس جلسہ کے مہمانِ خصوصی عابد محمود بھٹی صاحب (نائب امیر و پرنسپل جامعہ) تھے ۔ دن دس بج کر پانچ منٹ پر جلسہ کا آغاز تلاوتِ قرآن کریم و نظم سے ہوا۔ اس جلسہ کی پہلی تقریر عزیزم جمعہ Mwanika (درجہ ثالثہ) نے ’’حضور انور کی طلبہ جامعہ کو نصائح‘‘ کے عنوان پر کی۔ عزیزم نے جامعہ احمدیہ یوکے، جرمنی اور کینیڈا کی گذشتہ سالوں میں منعقد ہونے والی تقاریب تقسیمِ اسناد و کانووکیشن پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطابات میں سے زریں نصائح خلاصۃً پیش کیں۔ دوسری تقریر معلم عبد اللہ Lundo صاحب (استاد جامعہ) نے بعنوان ’’حضور انور کے دورۂ تنزانیہ ۲۰۰۵ء کی بابرکت یادیں‘‘ کی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دورہ تنزانیہ ۲۰۰۵ء کے واقعات سنائے اور اس کے نتیجہ میں ہونے والی برکات خلافت کا تذکرہ کیا۔ اس جلسہ کی تیسری تقریر عزیز احمد شہزاد صاحب (استاد جامعہ ) نے بعنوان ’’دورِ خلافتِ خامسہ میں امن عالم کی کاوشیں‘‘ کی ۔ انہوں نے میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دنیا بھر میں امن و آشتی کے قیام کے حوالہ سے کاوشوں کا ذکر کیا۔
آخر میں مہمانِ خصوصی نے نظامِ خلافت کی حفاظت اور ہماری ذمہ داریاں کے موضوع پر تقریر کی۔ دعا کے ساتھ اس جلسہ کا اختتام ہوا۔جامعہ کے ہال میں ایک تصویری نمائش کا انتظام کیا گیا تھا جس میں جامعہ کے ادارہ جات اور دیگر ہم نصابی سرگرمیوں کا تعارف کروایا گیا تھا۔ جلسہ کے بعد خواتین اور بچوں کو یہ نمائش دیکھنے کا وقت دیا گیا۔ نمازِ ظہر کی ادائیگی کے بعد تمام حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہمیشہ خلافت احمدیہ کا مطیع و فرمانبردار بنائے رکھے۔ آمین
(رپورٹ:شہاب احمد۔ نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)