گرمی ، لُو ، ہیٹ سٹروک اور اس کا حل
موسم گرما میں مشروبات کا انتخاب
موسم گرما میں اکثر مختلف اقسام کے مشروبات کی طرف زیادہ رجحان دیکھنے کو ملتا ہے۔ جو کہ مختلف کمپنیوں کے ہوتے ہیں اور مختلف رنگوں ، ذائقوں اور خوشبوؤں کے ہوتے ہیں۔ لیکن یہ سب صحت کے لیے بالکل بھی ٹھیک نہیں۔ کوشش کریں کہ گھر میں مشروب بنائیں جو کہ غذائیت سے بھرپور ہو اور اس کے لیے سکنجبینسے بہتر کوئی مشروب نہیں۔جس میں وٹامن سی لیمن کی صورت میں،معدنیات نمک کی صورت میں،انرجی چینی کی صورت میںاور پانی ایک مکمل غذا کے طور پر شامل ہوتا ہے۔مگر اس بات کا خیال رکھیں کہ چینی اور نمک کا استعمال مناسب کریں۔
سکنجبینایسا مشروب ہے جو کہ شوگر اور بلڈ پریشر کے مریضوں کو بھی ہشاش بشاش رہنے کے لیے پیتے رہناچاہیے۔گرمیوں میں چونکہ زیادہ تر پھل اور سبزیاں گرم تاثیر کی ہوتی ہیں اس لیے کھانے کے اوقات میں مناسب وقفہ اور وقفہ کے دوران مناسب پانی یا مشروب کا استعمال بہت ضروری ہے۔ اس کا خیال رکھتے ہوئے بھی موسم گرما میں پیش آنے والے مسائل سے آپ بچ سکتے ہیں۔
مثلا ًکریلے کے سالن کے ساتھ دودھ اور پانی کی لسی۔ آم کھانے کے بعد دودھ اور پانی والی لسی۔بینگن کھانے کے بعد دودھ پانی کی لسی۔ وغیرہ
موسم گرما میں کپڑوں کا انتخاب
گرمی کے موسم میں کھانے پینے کے ساتھ کپڑوں پر بھی خاص توجہ دینی چاہیے، کیونکہ اس موسم میں جتنے آرام دہ کپڑے پہنیں گے ، اتنا ہی پرسکون محسوس کریں گے۔ موسم گرما میں کپڑوں کا غلط انتخاب جلد کے مسائل سے دوچار کرتا ہے، اس لیے گرمی کے موسم میں کپڑوں کا انتخاب کرتے وقت خیال رکھیں۔مثلاً:
گرمیوں میں کپڑوں کے رنگوں کا انتخاب
گرمی میں کالے اور تیز رنگ کے کپڑے پہننے سے اجتناب کرنا چاہیے، کیونکہ اس میں سورج کی الٹراوائلٹ شعاعوں کا اثر زیادہ ہوتا ہے، جس سے زیادہ گرمی لگتی ہے۔ اس موسم میں ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں جوکہ آنکھوں کو ٹھنڈک دیں۔ خاص کر کاٹن، شفون، لینن سے بنے کپڑے ہی پہنیں۔اس طرح کے کپڑے آسانی سے پسینہ جذب کرلیتے ہیں۔ کڑھائی والے کپڑے نہ پہنیں کیونکہ اس سے جسم کے چھلنے کا خطرہ رہتا ہے اور پسینہ کے سبب ایسے کپڑوں میں چبھن ہوتی ہے جو جسم میں لال نشان چھوڑ جاتے ہیں۔
فٹنگ والے کپڑے نہ پہنیں
گرمی کے کپڑوں کے لیے فٹنگ کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ ان دنوں آپ جتنے ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہنیں گی، اتنا ہی آرام آپ کو محسوس ہوگا۔ فٹنگ والے کپڑے پہننے سے زیادہ پسینہ آتا ہے اور گھبراہٹ ، بے چینی رہتی ہے۔
گرمی لگنے کی صورت میں کیا کیا جائے
اگر آپ کے گھر یا اردگرد کسی کوگرمی کی وجہ سے مسائل درپیش ہیں تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟
٭… بیہوشی طاری ہونے جیسی سنگین علامات ظاہر ہونے کی صورت میں ایمبولینس بلانے اور متاثرہ شخص کو جلد از جلد ہسپتال پہنچانے کا بندوبست بہت ضروری ہے۔
٭…مریض کو کسی ٹھنڈے کمرے یا سایہ دار جگہ پر لٹا دیجیے۔
٭…مریض کے پیروں کو باقی جسم کی نسبت اونچا رکھیے۔ موزے اتار دیجیے اور اس کے کپڑے ڈھیلے کر دیجیے۔
٭…پنکھا جھلتے ہوئے اور برف والے ٹھنڈے پانی میں تولیہ گیلا کر کے جسم پر رکھتے ہوئے مریض کا درجۂ حرارت کم کریں۔ گردن کے عقبی حصے پر ٹھنڈے پانی سے یا کپڑا لگاتے ہوئے مریض کو مؤثر طور پر ٹھنڈا کر سکتے ہیں۔ یہ وہ مقامات ہیں، جہاں رگیں جسم کی سطح کے نسبتاً قریب سے گزرتی ہیں۔
٭…نمک اور چینی ملا پانی تھوڑا تھوڑا پینے کو دیں۔ مریض کو اس کی سہولت کے مطابق پانی پینے دیں۔ زبردستی نہ کیجیے۔
٭…تکلیف کی شدت کم نہ ہونے کی صورت میں مریض کو ڈاکٹر کے پاس لے جائیں۔
موسم گرما اور ہمارا چہرہ
ہر چہرہ کی جلد الگ قسم کی ہوتی ہے۔ اپنی جلدکی قسم کے حساب سےاپنے چہرے کی جلد کو ہر وقت صاف ستھرا رکھنے کی کوشش کریں۔ زیادہ دیر تک چہرے پر آئل نہ آنے دیں۔اپنے چہرے کی جلد کو نوچنے اور زیادہ چھونے سے گریز کریں، کوشش کریں کہ تولیے کی بجائے ٹشویا نرم کپڑے کا استعمال کریں۔جلد کی اچھی صحت کے لیے دھوپ، اسٹیم یا گرم پانی سے غسل کرنا بھی مضر ہے۔نہانے کے بعد جلد خشک ہونے سے پہلے موئسچرائزنگ لوشن استعمال کریں۔ گرمیوں کے لیے سب سے اچھا موئسچرائزر آپ کی خدمت میں پیش ہے۔
گلیسرین ، لیموں کا رس ، عرق گلاب
تینوں چیزیں ہم وزن لے کر ان کو اچھے سے ہلا لیں اور ایک بوتل یا سپرے والی بوتل میں ڈال کر رکھ لیں۔ گھر سے نکلنے سے پہلے اور گھر آنے کے بعد فریج سے نکال کر چہرہ پر لگا لیں۔ سکون محسوس کریں گے۔
چہرہ کے لیے ماسک
صندل کی لکڑی کا پاؤڈر ،عرق گلاب میں مکس کریں اور پیسٹ بنالیں ، اس پیسٹ کو چہرے اور گردن پر لگائیں ،یہ جِلد کے ڈھیلے پن کو ختم کرکے اسےٹائٹ کرتا ہے اور چہرے کی چمک واپس لاتا ہے۔
گرمیوں میں آنکھوں کی حفاظت
گرمی کے موسم میں جب آپ گھر سے باہر نکلتے ہیں تو پسینہ آنکھوں میں جاتا ہے اور آنکھوں کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ اور بعض اوقات دھوپ براہِ راست آنکھوں میں جاتی ہے۔ اس کے لیے ایک تو ضروری ہے کہ
٭…دھوپ والی عینک کا استعمال کریں اور رات میں عرق گلاب ( جو کہ فریج میں رکھا ہوا ہو) آنکھوں میں ڈالیں۔
٭…آنکھوں پر ٹھنڈا کھیرا یا آلو کی کاش رکھیں۔
اگر آنکھوں میں زیادہ جلن یا خارش محسوس کریں تو اپنے ڈاکٹر کے پاس ضرور جائیں۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی خاص حفظ و امان میں رکھے۔ آمین ثم آمین
(نوٹ: اس مضمون میں عمومی معلومات دی گئی ہیں۔ قارئین اپنے مخصوص طبی حالات کے پیش نظر اپنے ڈاکٹر یا جی پی (GP)سے مشورہ کریں۔)
(مرسلہ: آمنہ نورین۔ جرمنی)