آنکھوں کی حفاظت
آنکھیں اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت ہیں۔ انسانی جسم کو مکمل کرنے میں آنکھیں انتہائی اہم ہیں۔ آج کل کے جدیدٹیکنالوجیکل دور میں ہر فرد اپنی آنکھوں کو اپنے دماغ کے مقابلہ میں زیادہ استعمال کر رہا ہے جس سے نہ صرف آنکھوں پر برا اثر پڑتا ہے بلکہ جسم کا ہر حصہ ان نقصان دہ شعاعوں کی لپیٹ میں آتا ہے۔ اس لیے ہمیں اپنی آنکھوں کی بہت حفاظت کرنی چاہیے۔
آنکھوں کی اندرونی اور بیرونی حفاظت بہت ضروری ہے۔ اندرونی لحاظ سے آپ کو صحت مند بصارت ملے گی اور بیرونی لحاظ سے آپ اپنے جسم میں ایک مزید حسن کا اضافہ کریں گے۔ جیسے خواتین کو چہرے کا میک آپ ضروری لگتا ہے اسی طرح آنکھوں کی حفاظت کرنا بھی بے حد ضروری ہے۔ اندرونی لحاظ سے یہ کہ آپ سردی کے موسم میں روزانہ نیم گرم پانی سے اور گرمی کے موسم میں ٹھنڈے پانی سے اپنی آنکھیںدھوئیں۔اگر پانچ وقت وضو کے دوران آنکھوں پر چھینٹے مارے جائیں تو برکت کے ساتھ فائدہ بھی ہو گا۔ اسی طرح آنکھوں کو توانا رکھنے کے لیے آنکھوں کی ورزش کریں۔ مثلاً سر کو جنبش دیے بغیر اوپر سے نیچے اور نیچے سےاوپر کی طرف دیکھنا، آنکھوں کو دائیں بائیں حرکت دینا اور آنکھوں کو چند منٹ کے لیے بند رکھنا وغیرہ وغیرہ۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مستقل لکھنے پڑھنے والے اور جو افراد کمپیوٹر پر دیر تک کام کرنے والے لوگوں کو آنکھوں کی حفاظت کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے افراد کے لیے چند مشورے ہیں۔ کمپیوٹر اسکرین پر پروٹیکٹر کا استعمال کریں،اپنی آنکھوں کو ہر بیس منٹ کے بعد آرام دیں۔کمپیوٹر سکرین سے بیس سیکنڈ کے لیے نظریں ہٹا لیں اورکم از کم دو گھنٹے کے بعد پندرہ منٹ کا وقفہ ضرور کریں۔
یہ بھی بہت ضروری ہے کہ آنکھوں کے ڈاکٹر سے سالانہ معائنہ کروایا جائے۔ بالخصوص چالیس سال سے بڑی عمر کے افراد سال میں ایک مرتبہ اپنی آنکھوں کا معائنہ ضرور کروائیں۔
مصنوعی انداز سے بنائی ہوئی آنکھیں صرف وقتی خوبصورتی پیدا کرتی ہیں لیکن مستقل خوبصورتی قائم رکھنے کا انحصار اس بات پر بھی ہے کہ آپ کی غذا کیسی ہے اور آپ کے سونے اور آرام کرنے کے اصول کیا ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی غذا ئیں جن میں وٹامن اے پایا جاتا ہے آنکھوں کے لیے بہت مفید ہیں۔ مثلاً مچھلی اور مچھلی کا تیل۔ اسی طرح آنکھوں پر زیادہ بوجھ نہ ڈالیں اور رات کو جلدی سونے کی عادت اپنائیں۔ زیادہ کافی اور چائے کا استعمال بھی آنکھوں کے لیے مضر ہے۔ اللہ تعالیٰ کی اس عظیم نعمت کی قدر کریں۔
(مرسلہ:نجم السحر صدیقی۔ جرمنی)