پچاس دنوں میں جماعت احمدیہ ایسووو ایلی کیمو، بینن کی ایک مسجد کی تعمیر نو اور اس کا افتتاح
جماعت Isowou Ilikimo بینن کے ریجن پوبے (Pobé) کی پرانی جماعتوں میں سے ہے جو پوبے مشن ہاؤس سے تقریباً ۸۰؍ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے جس میں تقریبا ً بارہ کلومیٹر کا کچا راستہ ہے جو نہایت خراب ہے۔ سنہ ۲۰۰۰ء سے پہلے ہی اس گاؤں میں جماعت کا پودا لگ چکا تھا۔ سنہ ۲۰۰۰ء میں یہاں ایک مسجد تعمیر کی گئی تھی جو وقت کے ساتھ ساتھ کافی خستہ حال ہو چکی تھی اور احباب جماعت کی خواہش تھی کہ اس پرانی مسجد کی جگہ ایک نئی خوبصورت مسجد تعمیر کی جائے۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی از راہِ شفقت منظوری سے ۲۴؍ اپریل ۲۰۲۳ء کو باقاعدہ اس مسجد کی تعمیرِ نو کا کام شروع ہوا۔
مسجد کی تعمیر میں مقامی مشنری تونو شافیو صاحب نے جماعت Ilikimo کے معلم عیسیٰ سلیمان صاحب اور تمام احباب جماعت کے ساتھ مل کر دعا، محنت اور لگن سے کام کیا اور پانی کی مشکلات اور بارشوں کے موسم کے باوجود اس مسجد کی تعمیر کا کام محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے ۵۰؍ ایام میں مکمل ہو گیا۔ الحمد للہ علیٰ ذالک۔
مورخہ ۱۱؍ جون ۲۰۲۳ءکو مکرم امیر صاحب بینن اپنے وفد کے ساتھ، جس میں نیشنل عاملہ کے پانچ ممبران شامل تھے، دارالخلافہ کوتونو سے ریجن پوبے کی جماعت Isowou likimo میں تشریف لائے۔ موسم کی خرابی اور بارش کے باوجود مکرم امیر صاحب بینن نے مسجد کا افتتاح کیا۔
تلاوت قرآن کریم اور قصیدہ کے بعد صدر جماعت عیسیٰ غانیو صاحب نے مکرم امیر صاحب بینن اور ان کے وفد کا شکریہ ادا کیا۔آخر پر امیر صاحب نے اپنی تقریر میں احباب جماعت کو مسجد کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد پنجوقتہ نمازوں کی ادائیگی اور ہر ایک احمدی کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔
امیر صاحب نے دعا اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد مسجد کے قریب ایک پودا لگایا۔اس تقریب میں کل ۱۹۶؍ احباب نے شرکت کی۔
اس مسجد کی چوڑائی آٹھ میٹر اور لمبائی دس میٹر ہے جس کے ساتھ دو میٹر کا برآمدہ بھی تعمیر کیا گیا ہے۔ دو خوبصورت مینارے ہیں جن پر کلمہ اور اللہ تعالیٰ کے بعض صفاتی نام لکھے گئے ہیں۔اس کے علاوہ مسجد کے اندر بھی کلمہ اور اللہ تعالیٰ کے صفاتی نام لکھے گئے ہیں۔ مسجد میں سولر سسٹم کے ذریعہ بجلی کا انتظام کیا گیا ہے۔ ساؤنڈ سسٹم اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبات و خطابات سننے کے لیے ڈش، ٹیلیویژن اور ریسیور کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ اس مسجد میں اندازاً دو سو احباب نماز ادا کر سکتے ہیں۔
(رپورٹ: فرحان بیگ۔ نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)