جماعت احمدیہ ڈنمارک کے تیسویں جلسہ سالانہ کا انعقاد
٭…حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا بصیرت افروزخصوصی پیغام
٭…۳۱۸؍ احباب جماعت کی شمولیت
امسال جماعت احمدیہ ڈنمارک کا جلسہ سالانہ مورخہ ۱۰ و ۱۱؍ جون ۲۰۲۳ء کو مسجد نصرت جہاںکوپن ہیگن کے کمپلیکس میں منعقد ہوا۔
نصرت جہاں کمپلیکس میں پہلے کی نسبت بہت وسیع جگہ اور سہولتیں میسر ہیں تاہم جلسہ کی ضروریات کے مدنظرچار شامیانے بھی نصب کیے گئے اور متعدد وقارعمل کے ذریعہ مسجد اور جلسہ گاہ کے ماحول کی صفائی اور تزئین و آرائش کی گئی۔
پرچم کشائی: ۱۰؍ جون ۲۰۲۳ء صبح ساڑھے دس بجے پرچم کشائی کی تقریب عمل میں آئی۔ مکرم محمد زکریا خان صاحب امیر و مشنری انچارج ڈنمارک نے لوائے احمدیت فضا میں بلند کیا جبکہ ڈینش جھنڈا مکرم شاہد محمود کاہلوں صاحب نائب امیر و مشنری انچارج ناروے نے لہرایا۔ پرچم کشائی کے بعد امیر صاحب ڈنمارک نے اجتماعی دعا کروائی جس کے بعد ناصرات الاحمدیہ نے ترانے پیش کیے۔
افتتاحی اجلاس:پرچم کشائی کے بعد افتتاحی اجلاس صبح ساڑھے گیارہ بجے امیر و مشنری انچارج صاحب ڈنمارک کی زیر صدارت تلاوت قرآن مجید سے شروع ہوا۔
حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی طرف سے خصوصی پیغام
مکرم امیر صاحب نے بتایا کہ جماعت احمدیہ ڈنمارک کی یہ بہت ہی خوش قسمتی ہے کہ ہماری درخواست کو قبول فرماتے ہوئے امسال بھی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی طرف سےازراہ شفقت جلسہ سالانہ ڈنمارک کے موقع پر ایک خصوصی پیغام موصول ہوا جو ہمارے اس جلسہ کا روح رواں ہے۔ آپ نے حضور انور کا پیغام پڑھ کر سنایا اور احباب کو تلقین فرمائی کہ وہ اس پیغام پر کماحقہ عمل پیرا ہوں۔ حضور انور کا یہ پیغام درج ذیل ہے:
’’پیارے احباب جماعت احمدیہ ڈنمارک
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
الحمد للہ کہ جماعت احمدیہ ڈنمارک کو ۱۰ اور ۱۱؍ جون ۲۰۲۳ء کو اپنا سالانہ جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے اس جلسہ کو ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے اور کامیاب و کامران کرے۔ اللہ تعالیٰ شاملین جلسہ کو اس کی علمی و روحانی برکات سے فیضیاب ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ ہم پر اللہ تعالیٰ کے انعاموں میں سے یہ بھی ایک بہت بڑا انعام ہے جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں عطا فرمایا کہ سال میں ایک دفعہ ہم جمع ہو کر اپنی روحانی اور اخلاقی ترقی کے سامان بہم پہنچائیں۔ ایسے پروگرام بنائیں جو ہمیں خدا تعالیٰ سے قریب کرنے والے اور تقویٰ میں بڑھانے والے ہوں۔ اس ارادے اور اس نیت سے یہ دن گزاریں کہ ہم نے اعلیٰ اخلاق اور ایک دوسرے کے حقوق ادا کرنے کے بھی اعلیٰ معیار قائم کرنے ہیں۔ آپس میں محبت، پیار اور تعلق کو بڑھانا ہے، رنجشوں کو دور کرنا ہے، اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کی کوشش کرنی ہے۔ تو جلسہ کے مقاصد میں سے یہ بھی ایک مقصد ہے کہ آپس میں پیار و محبت کے تعلق کو بڑھائیں اور یکجہتی پیدا ہو۔
حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں: اب تم میں ایک نئی برادری اور نئی اخوت قائم ہوئی ہے۔ پچھلے سلسلے منقطع ہوگئے ہیں۔ خدا تعالیٰ نے یہ نئی قوم بنائی ہے جس میں امیر غریب بچے جوان بوڑھے ہر قسم کے لوگ شامل ہیں۔ پس غریبوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے معزز بھائیوں کی قدر کریں اور عزت کریں اور امیروں کا فرض ہے کہ وہ غریبوں کی مدد کریں اور ان کو فقیر اور ذلیل نہ سمجھیں کیونکہ وہ بھی بھائی ہیں گو باپ جدا جدا ہوں مگر آخر تم سب کا روحانی باپ ایک ہی ہے اور وہ ایک ہی درخت کی شاخیں ہیں… جماعت تب بنتی ہے کہ بعض بعض کی ہمدردی کر کے پردہ پوشی کی جاوے۔ جب یہ حالت پیدا ہو تب ایک وجود ہو کر دوسرے کے جوارح ہوجاتے ہیں اور اپنے تئیں حقیقی بھائی سے بڑھ کر سمجھتے ہیں… خدا تعالیٰ نے صحابہ کو بھی یہی طریق و نعمت اخوت یاد دلائی ہے۔ اگر وہ سونے کے پہاڑ بھی خرچ کرتے تو وہ اخوت ان کو نہ ملتی جو رسول اللہﷺ کے ذریعہ ان کو ملی۔ اسی طرح پر خدا تعالیٰ نے یہ سلسلہ قائم کیا ہے۔ اور اسی قسم کی اخوت وہ یہاں قائم کرے گا۔(ملفوظات جلد۳صفحہ ۳۴۸۔۳۴۹)
پس آپس میں وحدت پیدا کریں۔ باہم اتفاق رکھیں۔ خدا تعالیٰ نے مسلمانوں کو یہی تعلیم دی ہے کہ تم وجود واحد رکھو ورنہ ہوا نکل جائے گی۔ نماز میں ایک دوسرے کے ساتھ جڑکر کھڑے ہونے کا حکم اسی لئے ہے کہ باہم اتحاد ہو۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں: میں دو ہی مسئلے لے کر آیا ہوں۔ اول خدا کی توحید اختیار کرو۔ دوسرے آپس میں محبت اور ہمدردی ظاہر کرو۔ وہ نمونہ دکھلاؤ کہ غیروں کے لئے کرامت ہو۔
اللہ تعالیٰ کا آپ پر یہ بھی احسان ہے کہ اس نے آپ کو مسیح موعود علیہ السلام کے وصال کے بعد خلافت کی نعمت سے نوازا ہے اور اس کے ذریعہ وحدت کی لڑی میں پرودیا ہے۔ پس اس نعمت کی قدر کریں اور آپس میں متحد رہ کر خلافت کے سلطان نصیر بنیں۔ اللہ آپ کے ساتھ ہو اور حبل اللہ کو مضبوطی سے پکڑے رکھنے اور اس عروۃ وثقی سے چمٹے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔‘‘
ایک نظم کے بعد امیر صاحب ڈنمارک نے افتتاحی تقریر میں حضرت مسیح موعودؑ کے بیان فرمودہ جلسہ سالانہ کے اغراض و مقاصد پیش کیے اور آپؑ کی بیعت میں آنے کے بعد اپنے اندر ایک عظیم انقلاب پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی۔
دعا کے بعد مولانامحمد اکرم محمود صاحب مبلغ سلسلہ ڈنمارک نے ’’نیکی کا حکم دینا اور بُرائی سے روکنا نظام کی مضبوطی کی اساس ہے‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔
اجلاس دوم: نماز ظہر و عصر کی ادائیگی اور وقفہ برائے ریفریشمنٹ کےبعد دو بج کر پینتالیس منٹ پر جلسہ کے دوسرے اجلاس کی کارروائی مکرم نائب امیر و مشنری انچارج صاحب ناروے کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی۔تلاوت کے بعد خاکسار (مربی سلسلہ) نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خصوصی پیغام کا ڈینش ترجمہ پیش کیا۔ نظم کے بعد اس اجلاس میں ڈینش زبان میں تین تقاریر پیش کی گئیں۔ اطاعت ایمان کی سلامتی کی ضامن ہے از عمادالدین ملک صاحب، جماعت احمدیہ میں مالی نظام اور اس بارے میں قرآنی تعلیم از خاکسار (مربی سلسلہ) اور ہر قسم کی برکات خلافت کے ساتھ وابستہ ہیں از فلاح الدین ملک صاحب (مربی سلسلہ)۔
اجلاس سوم: جلسہ کے دوسرے روز کا پہلا اجلاس مکرم آغا یحییٰ خان صاحب نائب امیر و مشنری انچارج سویڈن کی صدارت میں مورخہ ۱۱؍ جون صبح ساڑھے گیارہ بجے تلاوت قرآن کریم اور نظم سے شروع ہوا۔ اس اجلاس میں تین تقاریر درج ذیل عناوین پر ہوئیں: مالی قربانی اور اس کی حکمت از رضوان افضل صاحب (مربی سلسلہ سویڈن)، جری اللّٰہ فی حلل الانبیاء از مکرم شاہد احمد کاہلوں صاحب (نائب امیر و مشنری انچارج ناروے) اور مغربی معاشرہ میں تربیت اولاد از مکرم آغا یحییٰ خان صاحب (نائب امیر و مشنری انچارج سویڈن)۔
اختتامی اجلاس: نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد تین بجے جلسہ کے اختتامی اجلاس کی کارروائی کا آغاز مکر م امیر و مشنری انچارج ڈنمارک کی زیر صدارت تلاوت اورپیغام حضور انور ایدہ اللہ اور نظم سے ہوا۔
مکرم امیر صاحب ڈنمارک نے اپنی اختتامی تقریر کے آخر پر تمام کارکنان و کارکنات جلسہ، شاملین جلسہ اور دیگر ممالک سے تشریف لانے والے مہمانوں اور مہمان مقررین کا شکریہ ادا کیا۔ اور اجتماعی دعا کروائی۔
الحمد للہ ڈنمارک کی تمام جماعتوں سے ۳۱۸؍احباب و خواتین نے اس جلسہ میں شمولیت کی جوجماعت کی تجنید کاتقریباً ۸۰ فیصد بنتا ہے۔ سویڈن اور ناروے سے بھی بعض مہمان اس جلسہ میں شامل ہوئے۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام شاملین جلسہ کو ان نعمتوں اور دعاؤں کا وارث بنائے جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے جلسہ میں شامل ہونے والوں کے لیے خدا تعالیٰ کے حضور کی ہیں اور ہم سب کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے تمام ارشادات پر کماحقہ عمل کرنےکی توفیق عطا فرمائے۔آمین
(رپورت: نعمت اللہ بشارت۔ نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)