اپنے ربّ اللہ پر تکیہ کرتے ہیں
امام الزماں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام مقربین الٰہی کی علامات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
ان کی ایک علامت یہ ہے کہ وہ خود کمائے ہوئے مال اور موروثی مال اور پسروپدر پر بھروسہ نہیں کرتے بلکہ اپنے ربّ اللہ پر تکیہ کرتے ہیں اور جو معارف انہیں ودیعت کئے گئے ہیں ان کے علاوہ انہیں کوئی اَور چیز مسرت نہیں بخشتی اور یہ ان کو ہر آن عطا کئے جاتے ہیں۔ وہ اللہ کی راہوں میں تکلیف بخوشی برداشت کرتے ہیں اور اس میں وہ کوئی تکلیف محسوس نہیں کرتے اور اگر ان کو کچھ بھی نہ دیا جائے تو پھر بھی اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ وہ اللہ کی محبت میں خوشی پاتے ہیں اور یہ اس لئے کہ انہیں ایسے معارف عطا کئے جاتے ہیں جیسے کہ وہ تہ بہ تہ سفید بدلیاں ہوں اور انہیں معارف کے خزانے دئیے جاتے ہیں پس وہ (معارف کے) ہر دروازے سے داخل ہوتے ہیں۔ اللہ انہیں بہتے دریائوں جیسے دل عطا فرماتا ہے نہ اس تھوڑے سے پانی کی طرح جو کنوئیں میںٹھہرا رہتا ہے اور گدلا ہو جاتا ہے (اللہ کی) مدد ان (مقربین الٰہی) سے منقطع نہیں ہوتی اور وہ ہر وقت مدد دئیے جاتے ہیں۔
(علامات المقربین مترجم اردو صفحہ ۶۳)