قربانی کرنے والے کے لیے ہدایت
قربانی کرنے والا ذی الحجہ کا چاند نظر آنے سے لے کر قربانی کرنے تک نہ بال کٹوائے اور نہ ہی ناخن کٹوائے۔صحیح مسلم میں ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا :إِذَا رَأَیْتُمْ ھِلَالَ ذِی الْحِجَّۃِ وَأَرَادَ أَحَدُکُمْ أَنْ یُّضَحِّیَ فَلْیُسِکْ عَنْ شَعْرِہٖ وَأَظْفَارِہٖٖ۔(مسلم کتاب الاضاحی باب نھی من دخل علیہ عشر ذی الحجۃ)جب تم میں سے کوئی قربانی کرنا چاہے تو ذی الحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد سے لے کر اسے چاہیے کہ اپنے بال اور ناخن نہ کٹوائے۔
حضرت ام سلمہ ؓبیان کرتی ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا:مَنْ کَانَ لَہٗ ذِبْحٌ یَّذْبَحُہٗ فَإِذَآ أُھِلَّ ھِلَالُ ذِی الْحِجَّۃِ فَلَا یَأْخُذَنَّ مِنْ شَعْرِہٖ وَلَا مِنْ أَظْفَارِہٖ شَیْئًا حَتّٰی یُضَحِّیَ۔(مسلم کتاب الاضاحی باب نہی من دخل علیہ عشر ذی الحجہ)جو قربانی کرنا چاہے تو ذی الحجہ کا چاند نکلنے سے لے کر قربانی کرنے تک اپنے بال اور ناخن نہ کٹوائے۔
سیدنا حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ جماعت کو اس امر کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرماتے ہیں :’’جو لوگ قربانی کرنے کا ارادہ کریں ان کو چاہئے کہ ذی الحجہ کی پہلی تاریخ سے لے کر قربانی کرنے تک حجامت نہ کرائیں۔ اس امر کی طرف ہماری جماعت کو خاص توجہ کرنی چاہئے۔ کیونکہ عام لوگوں میں اس سنت پر عمل کرنا مفقود ہو گیا ہے۔‘‘(الفضل ۲۲؍ستمبر ۱۹۱۷ء صفحہ۴)