جماعت احمدیہ میں داخل ہونے والوں کے چند ایمان افروز واقعات
عبدالستار صاحبؓ ولد عبداللہ صاحب فرماتے ہیں کہ’’میں نے اپنے والد صاحب سے سوال کیا کہ مسیح ناصری کی وفات کا مسئلہ ہمیں نہیں آتا، زندہ کا آتا ہے۔ کیونکہ مسیح زندہ کے بارے میں سنتے رہے ہیں۔ یہ ہمیں سمجھا دیں۔ میرے والد صاحب نے اپنا ایک خواب بیعت سے آٹھ دس ماہ کے بعد یہ سنایا کہ میں نے دریائے راوی کے کنارے پر دیکھا کہ دو خیمے لگے ہوئے ہیں، ایک مسیح موعود علیہ السلام کا ہے اور دوسرا رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا۔ میں رسولِ کریمؐ کے خیمے میں داخل ہوا اور یہ سوال کیا کہ مسیح موعود کا دعویٰ کرنے والے بزرگ کیسے ہیں؟ آپؐ نے فرمایا کہ یہ شخص بہت لائق، بہت لائق (ہے)، بہت لائق۔ تین دفعہ انگلی کے اشارے سے فرمایا۔ مکمل شہادت کو دیکھ کر یقینِ کامل ہو گیا کہ آپ یعنی مسیح موعود علیہ السلام اپنے دعویٰ میں راستباز ہیں، ہمیں حیات و اموات کے مسئلے کی ضرورت نہیں، ایمان لے آئے اور بیعت میں داخل ہوئے۔‘‘ (ماخوذ از رجسٹر روایات صحابہؓ غیر مطبوعہ رجسٹرنمبر 6 صفحہ 178 روایت حضرت عبد الستار صاحبؓ)…
پھر بعض نشان دیکھ کر افریقہ کے جو مختلف لوگ ہیں(ان کے واقعات بیان کرتا ہوں)۔ہمارے مبلغ لکھتے ہیں کہ سرکٹ مبلغ عبدالمالک اپنے دو ساتھیوں مونسے (Monsie) نامی قصبہ میں تبلیغ کے لئے گئے۔ قصبے کے نو جوانوں نے تبلیغ کی جگہ پر خوب شور شرابا کیا جن پر اُن کو تبلیغی نشست بند کرنا پڑی۔ اگلے دن قصبے کے لوگ اپنے ایک پروگرام کے تحت ایک جگہ اکٹھے ہوئے۔ اچانک تیز ہوا شروع ہوئی۔ بظاہر بارش کا کوئی امکان نہ تھا کہ اچانک گھنے بادل آئے اور بڑی تیز آندھی چلی۔ موسلا دھار بارش ہوئی اور اُن کا سارا پروگرام خراب ہو گیا۔ اس واقعہ پر قصبہ کے لوگوں نے محسوس کیا کہ یہ طوفان خدا کے غضب کا نشان تھا جو احمدیوں کو تبلیغ سے روکنے کے نتیجہ میں ظاہر ہوا ہے۔ چنانچہ اس کے نتیجہ میں اکتالیس افرادنے احمدیت میں شمولیت اختیار کر لی۔…
اللہ تعالیٰ کرے کہ ہم لوگ اللہ تعالیٰ سے ایک سچا تعلق پیدا کرنے والے ہوں۔ ایسا تعلق پیدا کرنے والے ہوں کہ اللہ تعالیٰ ہم میں سے ہر ایک کو اپنا نشان دکھانے والا بنائے اور ہمارے ایمانوں میں اضافہ کرنے والا بنائے۔ اور آئندہ نسلوں میں بھی ہم اس روح کو پھونکنے والے ہوں کہ خدا تعالیٰ سے ایک سچا تعلق جوڑو اور جماعت کے ہمیشہ وفادار رہو۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی بیعت میں آئے ہو تو اُس کی قدر کرو۔ اللہ تعالیٰ ہماری نسلوں میں بھی ایمان قائم رکھے اور بڑھاتا چلا جائے۔
(خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۴؍ فروری ۲۰۱۴ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۷؍ مارچ ۲۰۱۴ء)