نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۸؍جون ۲۰۲۳ء بروز جمعرات بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ مقبولاں بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم گلزار احمد گل صاحب مرحوم (کارڈف۔یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور ۹؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ مقبولاں بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم گلزار احمد گل صاحب مرحوم(کارڈف۔یوکے)
3؍جون 2023ء کو 83 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ اپنے بیٹے اور بیٹی کے ساتھ 2021میں کراچی سے کارڈف (یوکے) منتقل ہوئی تھیں۔آپ کے والد مکرم کرم داد صاحب نے 1915 میں حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت حاصل کی۔ ان کا نام تحریک جدید کی پانچ ہزاری لسٹ میں شامل ہے۔آپ کے دادا سسر حضرت چوہدری فضل دین صاحب رضی اللہ عنہ آف گل ونج نزد قادیان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار،دعا گو،نیک او رمخلص خاتون تھیں۔ہروقت درود شریف کا ورد کرتی رہتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں چار بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
1۔مکر م سیٹھ مہر الدین صاحب ابن مکرم محمد عمر صاحب (بھارت)
4؍اپریل 2023ء کو 85سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے جماعت کے چندوں اور دیگر تحریکات میں ہمیشہ مسابقت کی روح کے ساتھ مالی قربانی کی توفیق پائی۔ آپ کو امیر جماعت سکندر آباد اورصوبائی امیر آندھرا پردیش کے علاوہ وقف جدید کی طرف سے نگران اعلیٰ صوبہ آندھرا پردیش کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ خلافت کی اطاعت اور وفا کا معیار بہت اعلیٰ تھا۔ خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام، مرکزی نمائندگان اور واقفین زندگی کا بہت احترام کرتے تھے۔ پنجوقتہ نمازوں اور تہجد کو نہایت توجہ اور باقاعدگی سے ادا کرتے تھے۔غریبوں کی مالی مدد کرتے۔ہومیوپیتھک ادویات تجویز کرنے کے علاوہ اپنی جیب سے دوائیں خرید کر بھی دیا کرتے تھے۔آپ میں مہمان نوازی کا وصف بھی بہت نمایا ں تھا۔ مرحوم موصی تھے۔آپ کو اللہ تعالیٰ نے پانچ بیٹوں سے نوازا۔ایک بیٹا جوانی میں فوت ہوگیا تھا۔باقی چار بیٹے اللہ کے فضل سے شادی شدہ او رصاحب اولاد ہیں۔
2۔مکرم میاں ناصر محمود صاحب ابن مکرم میاں اصغرعلی صاحب( گلوب ٹمبر لاہور)
10؍مئی 2021ءکو 67 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو تقریباً 13 سال سے زائد عرصہ لاہور میں بطور صدر حلقہ رچناٹاؤن اور صدر حلقہ ڈیفنس ناصر خدمت کی توفیق ملی۔ وفات کے وقت امارت ڈیفنس لاہور کی عاملہ میں سیکرٹری ضیافت کے طور پرخدمت سرانجام دے رہے تھے۔مرحوم باجماعت نمازوں کے علاوہ نمازِتہجد کا باقاعدگی سے ا لتزام کرتے تھے۔خلافت سے والہانہ لگاؤ تھا۔جماعتی چندہ جات کی ادائیگی باقاعدگی سے کرتےاور ہر طرح کی مالی قربانی میں پیش پیش رہتے تھے۔مرحوم معاملہ فہم، شفیق، ہمدرد، مہمان نواز،نڈر اورفدائی احمدی تھے۔ بہت سی بچیوں کے لئے نہایت خاموشی سے جہیز کا انتظام اور شادی کے اخراجات ادا کئے۔دوسروں کی غمی اور خوشی کے موقعوں میں ضرور شامل ہوا کرتے۔ مریضوں کی تیمارداری کرتے اور ضرورت مند مریضوں کی مالی معاونت بھی کرتےرہتے تھے۔ مرحوم اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اورایک بیٹی شامل ہیں۔ آپ کے ایک نواسے عزیزم ذیشان احمد جامعہ احمدیہ یوکے میں زیر تعلیم ہیں۔
3۔مکرمہ زاہدہ ناصرصاحبہ اہلیہ مکرم میاں ناصرمحمود صاحب مرحوم( لاہور)
7؍جنوری2023ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ کو 15 سال سے زائد عرصہ بطور جنرل سیکرٹری لجنہ حلقہ راوی روڈ لاہور اورپھر اسی حلقہ کی صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ مرحومہ جماعتی چندہ جات کی ادائیگی بڑی باقاعدگی سے کیا کرتی تھیں۔ آپ کےدل میں خلافت اور عہدیداروں کا خاص احترام تھا۔ مرحومہ دعاگو، ہمدرد، خوش مزاج اور ہمیشہ خداتعالی پر توکل کرنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔ابتداء سے ہی تہجد اور پنجوقتہ نمازوں کی پابند تھیں۔قرآن مجید کی تلاوت باقاعدگی کے ساتھ صبح و شام کرتیں اور رات کو بھی مخصوص قرآنی دعاؤں اور درود شریف کا ورد کیا کرتی تھیں۔ آپ خطبہ جمعہ بہت اہتمام سے سنتیں۔ جماعتی پروگراموں میں بچوں سمیت شرکت کیا کرتی تھیں۔مہمان نوازی اور صلہ رحمی ان کے نمایاں اوصاف تھے۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ مرحومہ کا ایک نواسہ عزیزم ذیشان احمدابن مکرم عرفان فہیم صاحب جامعہ احمدیہ یوکے میں زیر تعلیم ہے۔
4۔مکرمہ ثمینہ کوثر صاحبہ(جرمنی)
4؍مارچ 2023ء کو60سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار، صابرہ شاکرہ، نرم مزاج، ملنسار، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے والہانہ لگاؤ اور عقیدت تھی۔ بچوں کی تربیت بہت پیار سے دوستانہ طریق پر کی۔آپ کو کئی رنگ میں جماعتی خدمت کا موقعہ بھی ملتا رہا۔ جماعت کے بچوں کو قرآن کریم بھی پڑھاتی رہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔آپ مکرم کامل الیاس صاحب (مربی سلسلہ جرمنی) کی والدہ تھیں۔
5۔مکرمہ نصرت جہاں صاحبہ (جرمنی)اہلیہ مکرم حافظ عطاء الحق صاحب مرحوم (سابق معلم مدرسۃ الحفظ ربوہ)
14؍ مارچ 2023ء کو91سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت منشی عبدا لحق صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بہو اور مولوی ابوالمنیر نورالحق صاحب مرحوم کی بھاوج تھیں۔مرحومہ اپنے میاں کی ملازمت کے دوران جہاں بھی رہیں مقامی جماعت اور لجنہ کی فعال رکن شمار ہوتی رہیں۔ربوہ شفٹ ہونے پر آپ نے اپنے محلہ میں لجنہ کی سیکرٹری مال، سیکرٹری تربیت اور صدر لجنہ کے علاوہ مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔جرمنی آنے پر اپنی طویل العمری کے باوجود ہر جمعہ، اجلاس، اجتماع اور جلسہ سالانہ پر اصرار کرکے شامل ہو اکرتی تھیں۔صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار،ایک نیک، ہمدرد اور مخلص خاتون تھیں۔خلافت کے ساتھ گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں تین بیٹیاں اور چار بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم زبیر خلیل خان صاحب ( سابق نیشنل جنرل سیکرٹری و افسر جلسہ سالانہ جرمنی ) کی والدہ اور مکرم عبدا لرفیق احمد صاحب (صدر قضاء بورڈ جرمنی) کی نانی تھیں۔
6۔مکر مہ صادقہ مسرت صاحبہ بنت مکرم مولانا ظِل الرحمٰن صاحب مرحوم مبلغ سلسلہ(بنگلہ دیش )
16؍مارچ 2023ءکو79سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کی پیدائش قادیان میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم قادیان کے پاکیزہ ماحول میں حاصل کی۔بعد ازاں کچھ عرصہ چنیوٹ اور ربوہ میں رہنے کے بعد بنگلہ دیش آگئیں جہاں آ پ کی شادی مکرم الحاج جناب منیرالحق صاحب مرحوم کے ساتھ ہوئی۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، اطاعت گزار، خلافت کی شیدائی، بچوں کی نیک تربیت کرنے والی اور جماعتی خدمت میں پیش پیش ایک نیک،پارسا اور دعا گو خاتون تھیں۔ آپ نے لجنہ اماء اللہ بنگلہ دیش کی نائب صدر اور ڈھاکہ اور میر پور کی مجالس میں مقامی صدر کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں چار بیٹے اور تین بیٹیاں اور بہت سے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔آپ مکرم مجیب الرحمان صاحب ایڈووکیٹ مرحوم آف راولپنڈی کی سب سے چھوٹی ہمشیرہ تھیں۔
7۔مکر مہ شگفتہ مشتاق صاحبہ اہلیہ مکرم مشتاق احمد خان صاحب (ربوہ )
16؍ اپریل 2023ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت چوہدری عبد الحمید خان صاحب کاٹھ گڑھی رضی اللہ عنہ کی نواسی تھیں۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، چندہ جات میں باقاعدہ،بہت سی خوبیوں کی مالک ایک نیک، ملنسار اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں چار بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔
8۔مکر م سید محمود احمد شاہ صاحب ابن مکرم عبد اللہ شاہ صاحب ( فیصل آباد)
23؍ اپریل 2023ءکو85سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، خوش اخلاق، مہمان نواز، غریب پرور، بڑے دلیر اور سلسلہ کے لئے غیر معمولی غیر ت رکھنے والے ایک مخلص انسان تھے۔ دعوت الی اللہ کا بہت شوق تھا۔ مجلس انصار اللہ دارالذکر فیصل آباد میں بطور منتظم ایثار میڈیکل کیمپس کا اہتمام بڑی باقاعدگی سے کیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا شامل ہیں۔
9۔مکر مہ یاسمین ظفر صاحبہ بنت مکرم محمد ظفر اللہ خان صاحب (جھنگ)
24؍ اپریل 2023ءکو48سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کے ددھیال میں احمدیت کا نفوذ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مہر حاجی احمد صاحب ر ضی اللہ عنہ (بستی وریام شور کوٹ جھنگ) کے ذریعہ ہوا۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، رحم دل، غریب پرور اورنیک مخلص خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ مکرم محمد شعیب صاحب (مربی سلسلہ ٹوبہ) کی نسبتی بہن تھیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین