نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۴؍جون ۲۰۲۳ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ امۃ الرشید قریشی صاحبہ اہلیہ مکرم سید رشید ارشد صاحب (بیت الفتوح۔یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور ۸؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ امۃ الرشید قریشی صاحبہ اہلیہ مکرم سید رشید ارشد صاحب (بیت الفتوح۔یوکے)
۹؍جون ۲۰۲۳ء کو ۸۰ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار اور بڑھ چڑھ کر مالی قربانی کرنے والی خاتون تھیں۔ خلافت احمدیہ سے عشق اور عقیدت کا تعلق تھا۔ ان کے بیٹے کہتے ہیں کہ مرحومہ گذشتہ کئی سالوں سے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس اید اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے لیے روزانہ دو نوافل باقاعدگی سے ادا کرتی تھیں۔ ہمیشہ درود شریف پڑھتی رہتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ لواحقین میں خاوند کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ان کے بیٹے مکرم کلیم گلزارشاہ صاحب بیت الفتوح جماعت کے صدر کی حیثیت سے خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
نماز جنازہ غائب
1۔مکر مہ اشرف صدیقہ صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری مختار احمد جٹ صاحب (شیخوپورہ)
۵؍فروری ۲۰۲۳ءکو ۷۷سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت فقیر محمد صاحب رضی اللہ عنہ(صدر جماعت ونجواں ضلع گورداسپور) کی پوتی تھیں جنہوں نے لوائے احمدیت کی تیاری میں نمایاں حصہ لیا۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند،ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ اپنی مجلس میں لجنہ کی سیکرٹری مال کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں چار بیٹے اور پانچ بیٹیاں شامل ہیں۔
2۔مکرمہ ناصرہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکر م عصمت اللہ صابر صاحب(کینیڈا)
۸؍مارچ ۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت میاں محمد دین صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پوتی تھیں۔ مرحومہ نے کراچی میں کئی سال سیکرٹری دعوت الی اللہ کے علاوہ قیادت محمود آباد کی صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔آپ نے متعدد بیعتیں بھی کروائیں۔ چھوٹے بچے بچیوں سے لے کر بڑی عمر کی کئی خواتین کو قرآن کریم اور نماز باترجمہ سکھاتی رہیں۔پنجوقتہ نمازوں کی پابند،باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی،اعلیٰ اخلاق کی مالک، ایک فدائی، مخلص اور نیک فطرت خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ والہانہ عشق ومحبت کا تعلق تھا۔ خلیفہ وقت کے ہر حکم پر لبیک کہتیں اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کیا کرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹے، چار بیٹیاں اور بہت سے نواسے نواسیاں اور پوتے پوتیاں شامل ہیں۔آپ مکرم ادیب احمد بلوچ صاحب (مربی سلسلہ ) کی نانی تھیں۔
3۔مکرم رشید الدین ملک صاحب (کینیڈا)
۲؍اپریل ۲۰۲۳ءکو ۸۲؍سال کی عمر میں وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم مکرم ملک صلاح الدین صاحب درویش قادیان کے بڑے بیٹے تھے۔ مرحوم کے پڑدادا حضرت ملک برکت علی صاحب رضی اللہ عنہ، دادا حضرت ملک نیاز محمد صاحب رضی اللہ عنہ اور نانا حضرت حکیم دین محمد صاحب رضی اللہ عنہ تینوں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔ مرحوم ۱۹۷۴ء اور ۱۹۸۴ء میں اسیر راہ مولیٰ بھی رہے۔ مرحوم کو تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ آپ ۱۹۸۰ء کی دہائی میں پاکستان میں بسوں میں سفر کرتے ہوئے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے خطبات کی کیسٹس سنایا کرتے تھے۔ مرحوم ضرورت مندوں کی خوش دلی سے مدد کیا کرتے تھے۔پسماندگان میں اہلیہ، تین بیٹے اور آٹھ پوتے پوتیاں شامل ہیں۔
4۔مکرم بشیر احمد باجوہ صاحب ( کوئٹہ )
۲۱؍مارچ ۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق کھیوا باجوہ ضلع سیالکوٹ سے تھا۔ آپ کے والد حضرت محمد بوٹا صاحب رضی اللہ عنہ نے سیالکوٹ سے پیدل قادیان جاکر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ہاتھ پر بیعت کرنے کی سعادت حاصل کی۔ مرحوم خلافت کے اطاعت گزار، اچھے اخلاق کے مالک، خاموش طبع، بہادر اور جماعت کے ساتھ پختہ تعلق رکھنے والے ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔پسماندگان میں چھ بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
5۔مکرمہ امۃ السمیع شفیق صاحبہ بنت مکرم شیخ نصیر الدین صاحب (جماعت شارلٹ امریکہ)
۲۵؍اپریل ۲۰۲۳ءکو ایک کارحادثہ میں ۶۰سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرمہ امۃ الرحمٰن احمد صاحبہ( نیشنل سیکرٹری تعلیم لجنہ اماء اللہ امریکہ ) کی چھوٹی بہن تھیں۔آپ کے والد مکرم شیخ نصیر الدین صاحب واقف زندگی تھے جنہیں مبلغ انچارج نائیجیریا اور مبلغ انچارج زیمبیا کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
6۔مکرم شاہ زیب احمد صاحب ابن مکرم تنویر احمد گھمن صاحب (رچنا ٹاؤن لاہور)
گذشتہ دنوں ایک اتفاقی حادثہ کے نتیجہ میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ بوقت وفات آپ کی عمر تقریباًساڑھے اٹھارہ سال تھی۔ مرحوم کے خاندان میں احمدیت ان کے پڑدادا مکرم جیوے خان صاحب کے ذریعہ آئی جنہوں نے بذریعہ خط حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کی تھی۔آپ فرسٹ ایئر کے طالب علم تھے۔مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند اور مجلس اطفال الاحمدیہ رچنا ٹاؤن کے فعا ل رکن تھے۔حادثہ سے قبل جمعہ کی ڈیوٹی کے لیے تیار ہورہے تھے۔
7۔مکر م راول افضل سرا صاحب ابن مکرم محمد افضل سرا صاحب (جرمنی)
۱۵؍فروری ۲۰۲۳ءکو ۳۲ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ پیدائشی طور پر معذور تھےلیکن چھوٹی عمر سے ہی خود کوشش کرکے اردو، پنجابی، انگریزی اور جرمن زبان میں مہارت حاصل کی۔ مرحوم نمازوں کے پابند اور غریبوں کے ہمدرد، بہت نیک اور مخلص نوجوان تھے۔ جماعت اور خلافت کے ساتھ بہت پیار اور اخلاص کا تعلق تھا۔ آپ کو تبلیغ کا بہت شوق تھا اور ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پر باقاعدگی سے تبلیغ میں حصہ لیا کرتے تھے۔
8۔عزیزہ کاشفہ مقصود بنت مکرمہ فائزہ مقصود صاحبہ (جرمنی)
۲۸؍مارچ ۲۰۲۳ءکو دو سال تین ماہ کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئی۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭