محترمہ امة اللہ جان اشرف صاحبہ (اہلیہ چودھری محمد اشرف صاحب)
آپ ۱۹۴۵ء میں اپنے شوہر چودھری محمد اشرف صاحب کے ساتھ لندن آکر رہائش پذیر ہوئیں۔ ۶۳ میلروز روڈ کے بیسمنٹ میں سکونت اختیار کی اور اپنی لندن کی رہائش کے دوران یہیں مقیم رہیں نیز جماعت احمدیہ لندن کی ضیافت کے فرائض ۱۹۶۷ء تک احسن طریق پر انجام دیتی رہیں۔
آپ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ ۱۹۵۵ءمیں جب حضرت مصلح موعودؓ اور دیگر افراد خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام لندن آئے تو آپ کو بھی ان کے لیے وقتاً فوقتاً کھانا پکانے کی سعادت حاصل ہوئی۔ ۱۹۴۵ء میں جماعت کی تعداد زیادہ تر نوجوانوں پر مشتمل تھی اور خال خال کہیں مستورات ہوتیں۔ لندن میں جو چند خواتین تھیں وہ تنہائی کے باعث ہر دوسرے دن آپ کے پاس میلر وز روڈ آ کر دن بسر کیا کرتیں۔ آپ نہایت خوشی سے اُن کی مہمان نوازی میں لگی رہتیں۔ جمعہ کی نماز پر آنے والے مہمانوں کو ہمیشہ کھانا کھلا کر رخصت کرتیں۔
جنگ عظیم دوم کے بعد لندن میں کافی مہنگائی تھی اور ہر چیز راشن کارڈپر ملا کرتی تھی۔ آپ نہایت قناعت اور سلیقے سے خرچ کرتیں تا کہ آپ کی مہمان نوازی میں کوئی کمی نہ رہے۔ آپ میں کسی قسم کا تکبر اور غرور نہ تھا۔ آپ خدمت خلق، اخوت، محنت، انسانیت، شا ئستگی اور درد مندی سے بھرپور خاتون تھیں۔ گھر میں مہمان نوازی کے علاوہ احباب و خواتین کی میٹنگز کے مواقع پر بھی خوش دلی سے اپنے گھر میں انواع و اقسام کے کھانوں اور مٹھائیوں سے تواضع کرتیں۔ نیز مسجد فضل لندن میں تبلیغی مواقع پر بھی آنے والے مہمان گروپس کے لیے چائے، بسکٹ، پکوڑے اور مٹھائی کا اہتمام کرتیں۔
۱۹۵۷ء میں لجنہ لندن کے احیائے نو کے بعد نائب صدر، قائم مقام صدر اور پھر نائب صدر کے عہدوں پر فائز رہیں۔ آپ کو صدر صاحبہ لندن کے ساتھ اکثر تبلیغی دوروں پر جانے کی توفیق بھی ملتی۔آپ کی فیملی ۱۹۶۷ء میں امریکہ چلی گئی اور پھر ۱۹۷۷ء میں امریکہ سے واپس پاکستان جا کر رہائش پذیر ہو ئی۔
آپ کی وفات ۱۹۸۴ء میں ہوئی۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ اللہ تعالیٰ آپ کے درجات بلند کرے اور جنت الفردوس میں آپ کو اعلیٰ مقام عطا فر مائے۔ آ مین
( تحریر ی بیان : حکمة اللہ اشرف ( بیٹی) خوشگوار یادیں از امام بشیر رفیق صاحب )
( زبانی بیان : رشیدہ حامد۔ بشریٰ حامد۔ خدیجہ عارف۔ طاہرہ وینڈرمین۔ بشریٰ وحید مرزا )