مجلس انصار اللہ ناروے کا ۳۵واں سالانہ اجتماع
محض خداتعالیٰ کے فضل سے امسال مجلس انصاراللہ ناروےاور مجلس اطفال الاحمدیہ ناروے کو اپنا سالانہ اجتماع ایک ساتھ مورخہ ۳و۴؍ جون ۲۰۲۳ء کو بیت النصراوسلو میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ امسال انصار نے تمام پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،خاص طورپر علمی مقابلہ جات میں حصہ لینے والے انصار کی تعداد میں گذشتہ سال کی نسبت سو فیصد اضافہ تھا اور سالانہ اجتماع میں شاملین کی ریکارڈ حاضری بھی رہی۔الحمدللہ
پہلے دن کا آغاز نماز تہجد اور فجر کی نماز سے ہوا۔ ساڑھے نو بجے رجسٹریشن کے ساتھ ناشتہ اور انصار کے لیے شوگرٹیسٹ اوربلڈپریشرٹیسٹ کرنے کا انتظام کیا گیا تھا جس سے انصار نے استفادہ کیا اور ڈاکٹر صاحبان سے مفید مشورے حاصل کیے۔
پرچم کشائی کی تقریب مسجدبیت النصر کے گراسی پلاٹ میں منعقد ہوئی۔ مجلس انصاراللہ کا پرچم مکرم ڈاکٹراحمدرضوان صادق صاحب صدرمجلس انصاراللہ ناروے نے لہرایا جبکہ نارویجین پرچم عمرطارق صاحب نائب صدر مجلس خدام الاحمدیہ ناروے نے بلند کیا۔ اس کے بعد صدرمجلس انصار اللہ ناروے نے دعا کروائی۔
مجلس انصاراللہ اور مجلس اطفال الاحمدیہ ناروے کے اجتماع کے مشترکہ افتتاحی اجلاس کا آغاز چودھری شاہد محمود کاہلوں صاحب نائب امیرومشنری انچارج ناروے کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم، عہد انصار اللہ اور نظم سے ہوا۔
پیغام حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ
صدر صاحب مجلس انصار اللہ نے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا اجتماع کے موقع پر بھیجا گیا پیغام پڑھ کر سنایاجودرج ذیل ہے:
’’پیارے ممبران مجلس انصاراللہ ناروے
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ مجلس انصار اللہ ناروے کواپناسالانہ اجتماع منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے ہرلحاظ سےبہت بابرکت فرمائے ۔آمین
مجھ سے اس موقع پر پیغام بھجوانے کی درخواست کی گئی ہے ۔میراپیغام یہ ہے کہ آج ہم پر اللہ تعالیٰ کا یہ احسان ہے کہ ہم دوسرے مسلمان فرقوں کی طرح بکھرے ہوئے نہیں بلکہ خلافت کی برکت کی وجہ سے ایک لڑی میں پروئے ہوئے ہیں۔ اگر ہم تقویٰ پر قائم رہتے ہوئے اپنی اور اپنے بچوں کی اصلاح کی طرف نظر رکھیں گے، اپنے فرائض اور ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے اپنے آپ کو اور اپنے بچوں کو اس نظام کا حصہ بنائے رکھیں گے جو اللہ تعالیٰ نے قائم فرمایا تو ہم بھی اس رحمت اور فضل کے حاصل کرنے والے بن جائیں گے جو خدا تعالیٰ نے جماعت کے لئے مقدر کئے ہوئے ہیں۔ او ر ہم بھی اور ہماری نسلیں بھی انشاء اللہ تعالیٰ فتوحات دیکھیں گی۔جس طرح بچوں کی دنیاوی بہتری کے لئے بڑی عمر کے لوگوں کو فکر ہوتی ہے، بڑا تردّد ہوتا ہے اسی طرح اسے دینی حالت کی بہتری اور جماعت سے اپنی نسلوں کو جوڑے رکھنے کے لئے بھی فکر ہونی چاہیے۔ پس یاد رکھنا چاہئے کہ جماعتی ترقی ہمارے اپنے بچوں کی تربیت سے وابستہ نہیں ہے بلکہ ہماری اور ہماری نسلوں کی بقا ہر حالت میں جماعت سے جڑے رہنے سے وابستہ ہے۔
انصاراللہ کی عمر میں انسان اپنی پختگی کی عمر کو پہنچ جاتا ہے اور سوچ میں گہرائی پیدا ہو جاتی ہے۔ اور جب یہ صورت ہو تو اس عمر میں پھر آخرت کی فکر بھی ہونی چاہئے ۔ ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم اپنے ایمانوں کو مضبوط کریں اور اپنی نسلوں میں وہ ایمان پیدا کریں اور کرنے کی کوشش کریں جن سے آگے پھر انصاراللہ کی جاگ لگتی چلی جائے۔ اپنی نمازوں اور اپنی عبادتوں کی نہ صرف خود حفاظت کریں بلکہ اس کا حق اپنی نسلوں میں عبادت کرنے والے پیدا کر کے ادا کریں۔حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے ہمیں فرمایا ہے کہ دین کا پھیلاؤ تو دعاؤں کے ذریعے سے ہونا ہے۔ پس دعاؤں کی طرف ایک خاص جوش کے ساتھ ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی اصلاح کی طرف توجہ دیتے ہوئے اپنے لئے اور اپنی نسلوں کے لئے دعا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین‘‘
افتتاحی تقریر کے بعد مبلغ انچارج صاحب نے دعا کروائی۔دعا کے بعد ڈاکٹر صفدرمحمود صاحب قائدتربیت انصاراللہ نے حضرت مسیح موعودعلیہ السلام اور حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ کے اقتباسات پیش کیے اور ضروری وعمومی ہدایات دیں۔ آخر پر طاہرمحمود صاحب قائد صحت جسمانی نے ورزشی مقابلہ جات کے بارے میں ہدایات دیں۔
ورزشی مقابلہ جات:ورزشی مقابلہ جات کے لیے تمام انصارمسجد بیت النصر کے قریب ہی میدان میں جمع ہوئے۔موسم اللہ تعالیٰ کے فضل سے بہت ہی خوشگوار تھا۔ ان مقابلوں میں سو میٹردوڑ(صفِ اول،دوم)،واک، رسہ کشی اور کرکٹ کے مقابلے شامل تھے۔ اس موقع پر پھلوں اور سکنجبین سے ریفریشمنٹ کا بھی انتظام تھا ۔ نماز ظہر وعصر کی ادائیگی کے بعد دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔
علمی مقابلہ جات:شام پانچ بجے علمی مقابلہ جات کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ علمی مقابلوں میں تلاوت قرآن پاک،حفظ قرآن کریم،نظم اور دینی معلومات کا پرچہ شامل تھے۔یہ مقابلے تقریباً آٹھ بجے شام ختم ہوئے۔
دوسرے دن کا آغازنماز تہجدوفجرسے ہوا۔گذشتہ روز کی طرح آج بھی بلڈ پریشرٹیسٹ اور شوگرٹیسٹ کی سہولت دی گئی تھی۔
دوسرے دن کا باقاعدہ آغاز پونے گیارہ بجے صبح زیرصدارت صدر صاحب مجلس انصار اللہ ناروے تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔
صدرصاحب نے اپنی تقریر میں سورۃ النحل آیت ۹۱ میں مذکور تعلیمات کا ذکر کیا اور برائیوں سے بچنے کی تلقین کی اور اسی آیت کی تفسیر میں حضرت مسیح موعودؑ کے بعض اقتباسات پیش کیے اور تمام شاملین اور کارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے آپ نے دعا کروائی۔
بعد ازاں تقریر، فی البدیہہ تقریر، مشاہدہ معاینہ اورڈیجیٹل کسوٹی کے مقابلے ہوئے۔
مسرور ہال میں منعقد ہونے والے ورزشی مقابلوں میں ڈارٹس اور میوزیکل چیئر شامل تھے۔
رانا مبشرمحمود صاحب قائدعمومی نے مجلس کے آئندہ ہونے والے پروگراموں خاص طور پر اگست میں تین روزہ پکنک پروگرام کاslides کی مدد سے تفصیلی ذکرکیا۔ نماز ظہر وعصر کے بعد دوپہر کا کھاناپیش کیا گیا۔
اختتامی تقریب وتقسیم انعامات:پانچ بجے مشترکہ اختتامی اجلاس کا آغاز مکرم چودھری ظہور احمد منیر صاحب نیشنل امیرناروے کی زیرصدارت تلاوت قرآن کریم، عہد انصاراللہ اور نظم سے ہوا۔
اس کے بعد مکرم نیشنل امیرصاحب ناروےنے مقابلے جیتنے والے انصارو اطفال میں انعامات تقسیم کرنے کے بعد تقریر میں عبادات اور مطالعہ جماعتی کتب کی طرف توجہ دلائی اور پھر دعا کروائی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اجتماع کے تمام پروگرام بخوبی انجام پائےاور سالانہ اجتماع میں شامل انصار کی کل حاضری ۱۶۱؍ رہی جوکہ گذشتہ سال سالانہ اجتماع سے ۴۰؍ فیصد زائد تھی۔الحمدللہ
(رپورٹ: عامرحسین خالد محمود۔ قائداشاعت)