جلسہ سالانہ کے تیسرے روز کی مختصر روداد
(از جلسہ گاہ،۳۰؍ جولائی ۲۰۲۳ء بروز اتوار، نمائندہ الفضل انٹرنيشنل) جلسہ سالانہ کے تيسرے دن کا آغاز صبح تین بجے نماز تہجد سے ہوا جو مکرم حافظ مشہود احمد صاحب مربي سلسلہ استاذجامعہ يوکے نے پڑھائي۔ صبح چار بج کر بیس منٹ پر حضور انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز نے جلسہ گاہ ميں نمازِ فجر پڑھائي جس کي پہلي رکعت ميں سورة الکہف کي آيات ۱۰۳تا ۱۰۷جبکہ دوسري رکعت ميں ۱۰۸تا۱۱۱کی تلاوت فرمائي۔ نماز فجر کے بعد مکرم راجہ برہان احمد صاحب مربي سلسلہ و استاذ جامعہ احمديہ يو کے نے درس دیا۔
صبح آٹھ بجے کھانے کي مارکي ميں ناشتے کا انتظام کيا گيا تھا۔ ناشتے ميںمہمانانِ کرام اور ڈيوٹي کنندگان کو چنے، روٹي، سيريل، بٹر، جيم اور ڈبل روٹي پيش کيے گئے۔جلسےکے آخري دن مہمانوں کی ایک بڑی تعداد نے جلسہ گاہ کا رخ کیا گو کہ بارش ہو رہی تھی مگر بارش حضرت مسیح موعودؑ کے غلاموں کے راستے میں حائل نہ ہو سکی اور مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔
جلسہ سالانہ کے تيسرےاجلاس کي صدارت کے فرائض مکرم مولانا عبد الاول خان صاحب امير جماعت احمديہ بنگلہ دیش نے سرانجام ديے۔ کارروائي کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن کريم اور ترجمہ کے ساتھ ہواجو مکرم احسان احمدصاحب متعلم جامعہ احمدیہ یوکے نے پيش کيے۔ مکرم خالد چغتائی صاحب نے حضرت اقدس مسيح موعودؑ کا منظوم کلام پيش کيا۔ پہلي تقرير مکرم ڈاکٹر سر افتخار احمد ایاز صاحب نے اردو زبان میں بعنوان ’’آنحضرت ﷺکا اسوہ حسنہ امن عالم کا ضامن‘‘ کي۔اس کے بعد مکرم اظہر حنیف صاحب مبلغ انچارج امریکہ نے انگريزي زبان ميں بعنوان’’سکول میں پیش آنے والی مشکلات کا حل ‘‘ پيش کي۔اس کے بعد مکرم عطا الحٴی سرمد صاحب متعلم جامعہ احمدیہ یوکے نے نظم پيش کي۔
اس اجلاس کي تيسري تقرير مولانا عطاء المجيب راشد صاحب امام مسجدفضل لندن نے اردو زبان ميں بعنوان’’حضرت مسيح موعودؑ کے علمی معجزات‘‘ پیش کي۔اس کے بعد مکرم رفيق احمد حيات صاحب امير جماعت احمديہ يو کےنے انگريزي زبان ميں ’’دنیاوی طاقتوں کے قدم امن کی طرف بڑھانے کے لیے خلفائے احمدیت کی مساعی ‘‘کے عنوان سے تقرير کي۔
اس کے بعد عالمي بیعت کے لیے اعلانات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اس موقع پر مولانا عطاء المجيب راشد صاحب امام مسجدفضل لندن نے عالمی بیعت کے متعلق ہدایات دیں۔ايک بج کر دو منٹ پر حضور پُر نور کا قافلہ ٹي وي سکرين پر نمودار ہوا۔ مسيح محمدي کے غلام اس لمحہ کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے کہ کب انہيں اپنے امام کے ہاتھ پر تجدید بيعت کرنے کا موقع میسر آئے۔حضور انور نے پہلے بيعت کےمبارک الفاظ انگريزي اور دوسري بار اردو ميں دہرائے اورکئی زبانوں میں اس کا ترجمہ بھی ہوا۔اس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے دعا کروائي۔ بعد ازاں حضورِ انور نے نماز ظہر و عصر جمع کر کےپڑھائيں۔
نمازوں کي ادائيگي کے بعد کھانے کي مارکي ميں کھانے کا انتظام کيا گيا، کھانے ميں آلو گوشت،چاول اور روٹي پلانٹ کي لذيذ روٹي سے مہمانوں کي تواضع کي گئي۔ مہمان بازار کے کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوتے رہے، بازار میں برگرز،مچھلی،کباب،جلیبی وغیرہ سےمہمانان جلسہ محظوظ ہوتے رہے۔
جلسہ سالانہ کے آخري اجلاس سے قبل معززين کے پيغامات پيش کيے گئے۔ مکرم رفيق احمدحيات صاحب امير جماعت احمديہ يوکے کي صدارت ميں يہ نشست ہوئي جس کا آغاز تلاوت قرآن کريم سے ہوا۔ اس نشست ميں جلسہ اور جماعت کی مساعی کے حوالے سے معزز مہمانوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کيا۔ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے معززين کي طرف سے ويڈيو پيغامات موصول ہوئے جن کو جلسہ گاہ ميں موجود بڑي سکرين پر چلايا گيا۔ اس کے علاوہ ہال میں موجود مہمانوں نے بھی اپنے تاثرات کااظہار کیا۔
جلسہ سالانہ کے اختتامي اجلاس کا باقاعدہ آغاز حضور انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز کي آمد سے ہوا۔چاربج کر نومنٹ پر حضورانور جلسہ گاہ ميں رونق افروز ہوئے۔ اجلاس کي کارروائي کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کريم سے ہوا۔ مکرم حافط اسماعیل ادوسی صاحب نے تلاوت اور ترجمہ پيش کيا۔اس کےبعد فرج عودہ صاحب کے گروپ نے عربي قصيدہ پيش کيا۔ حضرت اقدس مسيح موعودؑ کا اردومنظوم کلام رانا محمود الحسن صاحب نے پيش کيا۔ اس کے بعد تعليمي ميدان ميں نماياں کاميابي حاصل کرنے والے افراد کے نام پڑھے گئے جس کے بعد حضور انور نے معاشرے کے مختلف طبقوں کےحقوق کے بارے ميں نہايت بصيرت افروز خطاب فرمايا۔حضورِ انور کا خطاب پانچ بج کر انسٹھ منٹ پر اختتام پذير ہوا جس کے بعد حضورِ انور نے جلسہ سالانہ کي اختتامي دعا کروائي۔ بعد ازاں پيارے آقا کي خدمت ميں فدائیان خلافتِ احمديہ نے مختلف ٹولیوں کي صورت میں دنیا کی مختلف زبانوں اور ثقافتوں کي نمائندگي ميں خلوص و محبت کے ترانے پيش کيے۔ اس کے بعد حضورِ انور جلسہ گاہ سے تشريف لے گئے اوراسی کے ساتھ جلسہ سالانہ اپني تمام تر برکات و فيوض کے ساتھ اختتام پذير ہوا۔
احبابِ جماعت احمديہ عالمگير کو جلسہ سالانہ برطانيہ ۲۰۲۳ء بہت بہت مبارک ہو۔