تبلیغ اسلام آج سب سے بڑی خدمت انسانیت ہے
یاد رکھیں اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام سے وعدہ فرمایا ہے کہ میں تجھے غلبہ عطا کروں گا۔ یہ غلبہ یورپ میں بھی ہے اور ایشیا میں بھی ہے، افریقہ میں بھی ہے اور امریکہ میں بھی انشاء اللہ ہوگا اور جزائر کے رہنے والے بھی اس فیض سے خالی نہیں ہوں گے ان شاء اللہ۔ پس آپ کا کام ہے کہ خالص اللہ کے ہو کر کامل فرمانبرداری دکھاتے ہوئے اور اعمال صالحہ بجا لاتے ہوئے اس کے پیغام کو پہنچاتے چلے جائیں تاکہ ان برکتوں سے فیضیاب ہو سکیں جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی جماعت کے ساتھ منسلک رہنے والے کے لئے خدا تعالیٰ نے رکھ دی ہیں…پس یہ کام تو ہونا ہے۔ انشاء اللہ تعالیٰ۔ اللہ تعالیٰ نے تمام سعید روحوں کو اسلام کی آغوش میں لانا ہے۔ یہ مخالفین اور یہ مذہب سے ہنسی ٹھٹھا کے جو موقعے پیدا ہورہے ہیں یا ہوتے ہیں یہ ہمیں اپنے کام کی طرف توجہ دلانے کے لئے پیدا ہوتے ہیں کہ آخری فیصلہ تو اللہ تعالیٰ کی تقدیر نے کیا ہواہے…اللہ کے فضلوں کو جذب کرنے کے لئے اللہ کی نظر میں بہترین بات کہنے والے بن کراسلام کا حقیقی نجات کا پیغام اپنے ملک کے ہر چھوٹے بڑے تک پہنچا دو کہ یہ آج سب سے بڑی خدمتِ انسانیت ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔
(خطبہ جمعہ ۲۲؍ دسمبر ۲۰۰۶ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۱۲؍ جنوری ۲۰۰۷ء)
ان دلائل سے اور علمی اور رُوحانی خزانے سے کام لیتے ہوئے جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ہمیں دئیے ہیں، اپنی تبلیغی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے … اس کے لئے عملی نمونے اور علمی اور رُوحانی ترقی کی طرف قدم بڑھانا ضروری ہے۔ تقویٰ میں ترقی ضروری ہے۔ کیونکہ جب تک ہماری روحانی ترقی نہیں ہوتی ہماری تبلیغ میں بھی برکت نہیں پڑسکتی… ایک داعی الی اللہ کے لئے یہ ضروری ہے اور صرف یہ داعی الی اللہ کو یاد رکھنا ہی ضروری نہیں ہے بلکہ ہر احمدی چاہے وہ فَعَّال ہو کر تبلیغ کرتا ہے یا نہیں اگر دنیا کے علم میں ہے کہ فُلاں شخص احمدی ہے، اگر ماحول اور معاشرہ جانتاہے کہ فُلاں شخص احمدی ہے تو وہ احمدی یاد رکھے کہ اس کے ساتھ احمدی کا لفظ لگتا ہے، اگر وہ تبلیغ نہیں بھی کر رہا تو تب بھی اس کا احمدی ہونا اسے خاموش داعی الی اللہ بنا دیتا ہے۔
(خطبہ جمعہ ۹؍ اپریل ۲۰۱۰ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۳۰؍ اپریل ۲۰۱۰ء)