متفرق شعراء
مَکُنْ تَکْیہ بَر عُمرِ ناپائیدار
قضا سے کسی کو نہیں ہے فرار
مَکُنْ تَکْیہ بَر عُمرِ ناپائیدار
کرو جمع کچھ آخرت کے لیے
کہ اس زندگی کا نہیں اعتبار
یہ دولت، یہ عزت، یہ کل کاروبار
ہے سب عارضی، پس بنو خاکسار
یہ قوّت، یہ طاقت، یہ علم و ہنر
نہ ان پر کبھی تم کرو انحصار
زباں کی حلاوت ہو وصفِ کلام
بنو باثمر، مت بنو خاردار
کرو خود میں پیدا تحمل کہ تم
نہ ہو گالیاں سن کے بھی بےقرار
تکبر، رعونت سے بچ کر رہو
منیؔف! عاجزی ہو تمہارا شعار
(’منیف سید‘)