گیمبیا میں جلسہ سالانہ برطانیہ کی تقریبات
دنیا بھر کی طرح مغربی افریقہ کے ملک گیمبیا میں بھی جلسہ سالانہ برطانیہ ایم ٹی اے کے ذریعہ براہ راست دیکھا اور سنا گیا۔ ملک کے جماعتی مرکز بیت السلام بانجل میں اور اسی طرح ملک کے تمام ریجنز میں جلسہ سالانہ کی لائیو نشریات دیکھنے کا اجتماعی پروگرام مساجد اور مشن ہاؤسز میں بنایا گیا۔جس میں نہ صرف مقامی جماعتوں کے احباب بلکہ بیرون کی جماعتیں جہاں ایم ٹی اے کی سہولت نہیں تھی اور خصوصاً نومبائعین کی ایک تعداد کوبھی جلسہ دیکھنے اور جلسہ کے تینوں دن ریجنل ہیڈ کوارٹر میں گزارنے کے لیے مدعو کیا گیا۔ جلسہ کے تینوں دن صبح، دوپہر اور شام کا کھانا بھی دیا گیا۔ اس کے علاوہ تمام جماعتیں جہاں جماعتی معلمین تعینات ہیں، وہاں پر بھی احباب جماعت کا ایک جگہ مسجد/مشن ہاؤس میں جلسہ دیکھنے کا پروگرام بنایا گیا۔جلسہ سالانہ کے تمام پروگرام ایم ٹی اے افریقہ، ایم ٹی اے گیمبیا، گیمبیا کے جماعتی ریڈیو چینل کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا یوٹیوب فیس بک پر بھی دیکھے گئے۔اس کے علاوہ ملک کے نیشنل ٹی وی چینل اور ریڈیو ٹی وی چینل جی آر ٹی ایس اور پیراڈائس ٹی وی پر بھی جلسہ کی تقریبات لائیو نشر کی گئیں۔ جلسہ کے بعد بھی نیشنل ٹی وی نے جلسہ کے بارے میں خبر شائع کی۔
گیمبیا ان ممالک میں بھی شامل تھا جن کو ایم ٹی اے انٹرنیشنل نے دوران جلسہ لائیو کوریج دی اور ایم ٹی اے کی سکرین پر دکھایا۔ چنانچہ دوران جلسہ ملک کی مختلف جماعتوں سے ویڈیو کلپ اورتصاویر ایم ٹی اے پر دکھائی گئیں۔امسال گیمبیا سے جماعتی وفد جلسہ میں شمولیت کے لیے گیا۔ مکرم امیر صاحب اس وفد کے امیر قافلہ تھے۔جماعتی وفد کے ساتھ گیمبیا کے ایک ریجن کے گورنر، ایک منسٹر اور گیمبیا کے نیشنل میڈیا کے نمائندے بھی گئے۔ انہوں نے بھی جماعتی وفد کے ساتھ پیارے آقا حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کےساتھ ملاقات کا شرف حاصل کیا۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق ملک بھر کی جماعتوں میں ۳۹۰۷؍ احمدی احباب اور ایک ہزار کے قریب غیراحمدی احباب نے جلسہ دیکھا اور سنا۔ میڈیا، اخبارات،اور ریڈیو کے ذریعہ ہزاروں افراد تک جماعت کا پیغام پہنچا۔غیراحمدی احباب میں پارلیمنٹ کے بعض ممبران، گورنر، پولیس کمشنرز، مختلف اضلاع کے چیف، الکالو اور دیگر نامور شخصیات شامل ہیں۔
غیراحمدی دوستوں نے جلسہ کے دوران بہت اچھے تبصرے کیے۔ ان میں سے بعض ذیل میں دیے جاتے ہیں۔
ایک دوست نے کہا کہ جلسہ کے انتظامات اور تقاریر بہت عمدہ ہیں۔ خاص طور پر خلیفہ کے خطابات بہت علمی اور روحانی مائدہ سے بھرپور ہیں۔
دو غیراحمدی دوستوں نے ایک معلم سلسلہ (جوکہ یوکے جلسہ میں شمولیت کے لیے گئے ہوئے تھے) کو فون کرکے کہا کہ ہم نے جلسہ ملکی چینل جی آر ٹی ایس پر سنا ہے۔ آپ کا یہ جلسہ حج کے بعد سب سے بڑا اجتماع ہے اور ہم اس سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک نے کہا کہ میں بہت جلد بیعت کرکے جماعت احمدیہ میں شامل ہوجاؤں گا۔
ایک دوست نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ دنیا میں کوئی اَور بھی اتنا بڑا مذہبی اجتماع ہوتا ہو اور وہ بھی بغیر کسی بدنظمی کے۔آپ کے لیڈر اور خلیفہ یقیناً ایک سچے انسان ہیں اور سچائی ان کے چہرے سے جھلکتی ہے۔جماعت احمدیہ یقیناً سچی جماعت ہے۔
ایک گاؤں کے امام نے کہا کہ میرے پاس کہنے کو زیادہ نہیں ہے لیکن میری خواہش ہے کہ کاش ایسا پُرامن اسلامی اجتماع دنیا کے ہر ملک میں ہو اور دوسرے فرقے بھی ایسا اجتماع منعقد کرسکیں۔
جلسہ میں ایک بہت اہم ایونٹ عالمی بیعت میں شمولیت اور اس کا براہ راست نظارہ تھا۔ جس کو نہ صرف احمدیوں نے بلکہ بہت سے غیر احمدیوں نے بھی محسوس کیا۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں احمدیت حقیقی اسلام اور خلافت احمدیہ سے جوڑے رکھے اور ہمارا انجام بخیر کرے۔آمین
(رپورٹ: مسعود احمدطاہر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل گیمبیا)