Masimanimba، کونگو کنشاسا میں مسجد بیت الرحمت کا افتتاح
عطاء القیوم صاحب مبلغ سلسلہ Kikwit ریجن رپورٹ دیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کونگو کنشاسا کو جماعت Masimanimbaمیں مسجد کی تعمیر کی توفیق ملی جس کا افتتاح مکرم خالد محمود شاہد صاحب امیر و مبلغ انچارج کونگو کنشاسا نے کیا۔
Masimanimbaکونگوکنشاسا کے صوبہKwiluمیں واقع ایک قصبہ ہے جو دارالحکومت سے ۳۷۴؍کلو میٹر کے فاصلہ پر ہے۔یہاں پر جماعت کا قیام ۲۰۰۳ءمیں عمل میں آیا۔۲۰۰۶ءمیں مسجد کے لیے ایک زمین خریدی گئی۔جس پر۲۰۰۸ء میں لکڑیوں کی ایک چھوٹی سی مسجد بنائی گئی اور ساتھ ہی ایک چھوٹا سا کمرہ بطور معلم ہاوٴس بنایا گیا۔آہستہ آہستہ جماعت پھیلتی گئی اور غیر احمدی مسلمانوں کو یہ بات ناگوار گزری۔ مخالفت شروع ہو گئی اور اس کے لیے انہوں نے ایک بڑی اور پکی مسجد بنائی تا کہ لوگوں کو اپنی طرف راغب کر سکیں اور بعض احمدی احباب کو بھی ورغلانا شروع کر دیا مگر اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے مضبوط اور ثابت قدم احمدی احباب نے صبر کا مظاہرہ کیا اور اپنے ایمان پر ڈٹے رہے۔
مارچ ۲۰۲۳ء میں ایک بڑی اور پکی مسجد بنانے کا کام، مکرم امیر صاحب کی اجازت سے فرید احمد بھٹی صاحب مبلغ سلسلہ کی زیرنگرانی شروع ہوا۔ ۱۶؍ مئی ۲۰۲۳ءکو باقاعدہ تعمیر کاآغاز ہوا اور اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے ۲۲؍ جولائی ۲۰۲۳ءکو مسجد کی تعمیر مکمل ہوئی۔
پروگرام افتتاح مسجد بیت الرحمت :مسجد کے افتتاح سے قبل حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں دعائیہ خط لکھا گیا۔ نیز دیگر انتظامی امور بھی سرانجام دیے گئے۔ ۲۳؍جولائی ۲۰۲۳ء کو افتتاح کا پروگرام تقریباً اڑھائی بجے تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ صدر صاحب خدام الاحمدیہ انس موسو صاحب نے جماعت احمدیہ کا مختصر تعارف پیش کیا۔ اس کے بعد Masimanimba کے لوکل مشنری مکرم الفانMabuma صاحب نے مسجد کی رپورٹ پیش کی۔بعد ازاں مکرم امیر صاحب کونگو کنشاسا نے اپنی تقریر میں تمام احباب کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ احمدی احباب کو زریں نصائح کیں۔
اس کے بعد Masimanimba کے تحصیل ایڈمنسٹریٹر نے اپنے تاثرات پیش کیے جس میں انہوں نے جماعت احمدیہ کاشکریہ ادا کیا اور کہا کہ کسی بھی ملک میں مذہب کا اہم کردار ہوتا ہے کیونکہ وہی سکھاتا ہے کہ کس طرح ملکی قوانین پر عمل کیا جائے اور وہاں رہنے والوں کا احترام کیا جائے۔
اس کے بعد Masimanimba کے میئر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس مسجد کی تعمیر میرے لیے بہت اہمیت کا باعث ہے کیونکہ یہاں کے نوجوان مختلف قسم کی بدرسومات اور بد اعمال میں ملوث ہونے کی وجہ سے اس قصبہ کا امن تباہ کر رہے ہیں اگر یہ نوجوان اس مسجد اور مذہب سے جڑ جائیں تو وہ اپنے اندر تبدیلی لا سکتے ہیں۔
ایک خاتون حکومتی افسر نے جماعت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار یوں کیا کہ آپ کے لوکل مشنری نے جو رپورٹ پیش کی ہے اس میں احمدی عورتوں کا بھی ذکر ہے کہ کس طرح انہوں نےقربانی کرتے ہوئے مسجد بنانے میں مدد کی جو کہ باعث فخر ہے۔میں اس خوبصورت مسجد کو دیکھ کر بہت خوش ہوئی ہوں اوراحباب کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
بعد ازاں مکرم امیر صاحب بعض اتھارٹیز کے ہمراہ مسجد کے پاس تشریف لے گئے، فیتہ کاٹا اور اجتماعی دعا کروائی۔اس کے بعد تمام احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
میڈیا کوریج:اللہ کے فضل سے Masimanimba کے سب سے بڑے اور سب سے زیادہ سنے جانے والے ریڈیو radio mwinda television نے اس تقریب کی ریکارڈنگ کی اور ریڈیو پر چلایا۔
حاضری :اس تقریب کی کُل حاضری ۴۵۰؍تھی جس میں ۱۴۲؍ افراد غیر از جماعت تھے۔
(رپورٹ: شاهد محمود خان۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)