شراب، جوئے اور قرعہ اندازی کے تیر سب شیطانی کام ہیں
جوٴا کھیلنے والا مال ضائع کردیتا ہے۔ شراب پینے والا جو ہے وہ شراب میں مال ضائع کردیتا ہے۔ اپنی صحت برباد کرلیتا ہے۔ قرآن کریم میں دوسری جگہ واضح طور پر مناہی کرکے بتایا کہ شراب، جوئے اور قرعہ اندازی کے تیر جو ہیں یہ سب شیطانی کام ہیں جو نیکیوں سے روکتے ہیں، اعلیٰ اخلاق سے روکتے ہیں۔ عبادات سے روکتے ہیں۔
…آجکل ان ملکوں میں شراب جُؤا تو عام ہے بلکہ اب تو ہر جگہ ہے۔ جہاں پابندیاں ہیں وہاں بھی بعض ایسی جگہیں ہیں جہاں لوگ جا کر پیتے ہیں ۔ ان ملکوں میں تو ہر جگہ نہ صرف یہ کہ عام ہے بلکہ کسی نہ کسی طریق سے اس کی تحریص بھی کروائی جاتی ہے۔ ہر سروس سٹیشن پر یا ہر بڑے سٹور پر جوئے کی مشینیں نظر آتی ہیں۔ کسی نہ کسی رنگ میں اس میں جوٴا کھیلا جاتا ہے اور جہاں تک شرک کا سوال ہے اگر ظاہری بت نہ بھی ہوں تو نفس کے بہانوں کے بہت سے بت انسان نے تراش لئے ہیں۔ باوجود ایمان لانے کے بہت ساری چیزیں ایسی ہیں جن کی انسان پرواہ نہیں کرتا۔ اور پھر یہ جو بت ہیں،بعض ایسے جو مخفی شرک ہیں یہ عبادات میں روک بنتے ہیں، نمازوں میں روک بنتے ہیں۔ نمازیں جو فحشاء کو دور کرنے والی ہیں ان کی ادائیگی میں روک بن جاتے ہیں۔ پھر تیروں سے قسمت نکالنا ہے اور آج کل اس کی ایک صورت لاٹری کا نظام بھی ہے اس میں بھی لوگ بے پرواہ ہیں۔ زیادہ تر پرواہ نہیں کرتے اور لاٹری کے ٹکٹ خرید لیتے ہیں۔ یہ چیز بھی حرام ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ سب شیطانی کام ہیں۔ پس ایک حقیقی مومن کاکام ہے کہ عبادات میں استقامت دکھائے۔ نیک اعمال بجالانے کی کوشش میں استقامت دکھائے۔برائیوں اور بے حیائیوں سے بچنے کے لئے استقامت دکھائے اور یہ استقامت اس وقت آئے گی جب اللہ تعالیٰ کا ذکر اور نمازوں کی طرف توجہ ہوگی۔
(خطبہ جمعہ فرمودہ۵؍فروری ۲۰۱۰ء
مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۲۶؍فروری ۲۰۱۰ء)