نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۴؍جولائی ۲۰۲۳ء بروز سوموار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم چودھری بشیر احمد صاحب (Bristol۔یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور سات مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرم چودھری بشیر احمد صاحب( Bristol۔یوکے)
۲۰؍جولائی۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم تقریباً ڈیڑھ سال پہلے پاکستان سے آئے تھے۔ آپ نے شورکوٹ میں بطور صدرجماعت خدمت کی توفیق پائی۔۱۹۷۴ءمیں آپ کو اسیر راہ مولیٰ ہونے کی بھی سعادت حاصل ہوئی۔ مالی قربانی میں ہمیشہ پیش پیش رہتے۔ شورکوٹ کی مسجد اور مربی ہاؤس اپنی زمین پر بنا کر جماعت کو پیش کیا۔جب وہاں قبرستان کا مسئلہ ہوا تو آپ نے نوکنال زمین خرید کر جماعت کو پیش کی۔آپ پیشہ کے لحاظ سے پٹواری تھے۔آپ کو ربوہ میں جماعتی دفاتر میں بھی خدمت کا موقع ملا۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ا ٓپ مکرم محمد افضل ظفر صاحب (مربی سلسلہ کینیا )کے سسر تھے۔
نماز جنازہ غا ئب
1۔مکرم بشار ت اللہ مہر صاحب ابن مکرم الحاج اللہ بخش صاحب (کوٹ ادو ضلع مظفر گڑھ)
۲۷؍مارچ ۲۰۲۳ء کو ۶۸سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار، قبولیت دعا پر یقین رکھنے والے، دینی اور اخلاقی لحاظ سے اعلیٰ پائے کے شفیق اور نیک مخلص انسان تھے۔ آپ نے مظفر گڑھ اور ملتان میں مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔۱۹۷۵ء – ۱۹۷۶ء میں تعلیم الاسلام کالج ربوہ کی سٹوڈنٹ یونین کے صدر بھی رہے۔خلافت سے بے حد محبت تھی۔دعوت الی اللہ کا بہت شوق رکھتے تھے اور۲۰ بیعتیں کروانے کی بھی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
2۔ مکرم بشیراحمد پرویز صاحب ابن مکرم راج ولی صاحب ( دوالمیال۔حال امریکہ)
۱۳؍مئی ۲۰۲۳ء کو۸۹سال کی عمر میں امریکہ میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے نانا مکرم مستری غلام احمد صاحب ( آف دوالمیال ) کے ذریعہ سے آئی جنہوں نے حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔ آپ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار،صابرو شاکر، دعا گو،نیک اور مخلص انسان تھے۔خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ آپ ۱۹۷۹ءمیں جرمنی آگئے تھےاور وہاں مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ آپ گو مبلغ نہ تھے مگر زندگی ایک سادہ اور فدائی مبلغ کی طرح گزاری۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں چار بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔
3۔مکرمہ زبیدہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم پیر افتخار احمد تاج صاحب مرحوم (ربوہ )
۳؍جون ۲۰۲۳ء کو۸۵سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نمازوں کی پابند، تہجد گزار،جماعتی خدمت میں پیش پیش رہنے والی ایک نیک پارسا مخلص خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے۔آپ مکرم چودھری نصیر احمد صاحب (سیکرٹری مجلس کارپرداز ربوہ ) کی خالہ اور مکرم چودھری ناز احمد ناصر صاحب ( واقف زندگی کارکن دفتر وکالت تبشیر یوکے) کی ماموں زاد بہن تھیں۔
4۔مکرمہ ارشاد بیگم صاحبہ( آسٹریلیا)
۱۰؍جون۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت غلام محمد گوندل صاحب رضی اللہ عنہ(چک نمبر۹۹شمالی سرگودھا) صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی نواسی تھیں۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، دعا گو، چندوں میں باقاعدہ، نظام جماعت اور خلافت کے ساتھ وفا کا تعلق رکھنے والی ایک مخلص خاتون تھیں۔ مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔۲۰۰۸ءسے آسٹریلیا میں اپنے بیٹے کے پاس رہ رہی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں تین بیٹے اور چاربیٹیاں شامل ہیں۔
5۔ مکرمہ امۃ المجیب طاہرہ صاحبہ اہلیہ مکرم سلطان احمد قمر صاحب (کارکن جامعہ احمدیہ جرمنی)
۱۲؍جون ۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نیک مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں بوڑھی والدہ اور میاں کے علاوہ ایک بیٹا اور دوبیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم فہیم الدین ناصر صاحب(مبلغ سلسلہ رومانیہ) کی بہن تھیں۔
6۔ مکرمہ نصیرہ رشیدصاحبہ اہلیہ مکرم ملک محمد عبد الرشید صاحب (مسی ساگا، کینیڈا)
۱۵؍جون ۲۰۲۳ءکو ۷۷سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کے والد مکرم نذر محمدصاحب مرحوم ( آف بھاٹی گیٹ لاہور) حضرت مصلح موعودؓ کے ہاتھ پر بیعت کرکے خود احمدی ہوئے تھے۔مرحومہ کے بڑے بھائی جمال احمد ۱۷ برس کی عمرمیں ۱۹۵۳ء کے فسادات میں شہید ہوگئے تھے۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، مہمان نواز اور خلافت سے والہانہ محبت و عقیدت رکھنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔ مختلف جماعتی خدمات کے علاوہ ایک طویل عرصہ تک مسی ساگا جماعت میں بطور سیکرٹری ضیافت خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ چاربیٹے شامل ہیں۔ ایک بیٹے مکرم شمعون رشید صاحب (واقف زندگی) جماعت کینیڈا کے شعبہ جائیداد میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
7۔ مکرمہ مسعودہ خانم صاحبہ اہلیہ مکرم ملک مظفر احمد صاحب ( میری لینڈامریکہ)
۲۳؍جون ۲۰۲۳ء کو ۸۲سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت ملک علی حیدر صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بہو تھیں۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند،مہمان نواز، محنتی،نافع الناس،ایک نیک ہمدرد اور مخلص خاتون تھیں۔لمبی بیماری کو بہت صبر اور حوصلہ سے برداشت کیا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں چار بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین