حضور انور کا دورۂ جرمنی اگست، ستمبر ۲۰۲۳ء (دوسرا اور تیسرا روز)
دوسرا روز، ۲۸؍اگست ۲۰۲۳ء بروز سوموار
حضور انور نے آج نماز فجر صبح پانچ بجکر چالیس منٹ پر بیت السبوح، فرانکفرٹ میں تشریف لا کر پڑھائی۔ اس سے قبل محمد عمران بشارت صاحب مربی سلسلہ نے فجر کی اذان دی۔ دونوں ہال نمازیوں سے پر تھے اور بڑی بڑی دور دوسرے شہروں سے مرد و خواتین اور بچے نماز فجر حضور انور کی اقتدا میں پڑھنے کے لیے بیت السبوح میں موجود تھے۔
آج حضورِانور نے قیام گاہ پر ڈاک ملاحظہ فرمائی اور شام پانچ بجے مسجد مبارکFlorstadt کے افتتاح کے لیے تشریف لے گئے۔ جس کی تفصیلی رپورٹ الفضل انٹرنیشنل کی ویب سائٹ پر شائع کی جاچکی۔
مسجد مبارک کے افتتاح اور استقبالیہ تقریب سے واپس آکر حضور انور نے نماز مغرب وعشاء رات نو بجے پڑھائیں۔ اس سے قبل مکرم نوید الحق شمس صاحب مربی سلسلہ نے اذان دینے کی توفیق پائی۔ خواتین اور مردوں کے چاروں ہالز کے علاوہ باہر بھی نمازیوں نے نماز ادا کی۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضور انور اپنی قیام گاہ میں تشریف لے گئے۔
تیسرا روز، ۲۹؍اگست ۲۰۲۳ء بروز منگل
آج حضورِانور کے جرمنی میں قیام کا تیسرا دن ہے۔ نماز فجر سے قبل ہی مسجد کا ہال نمازیوں سے بھر گیا تھا اور لوگ نوافل کی ادائیگی میں مصروف تھے۔ عبدالنور خواجہ صاحب مربی سلسلہ نے فجر کی اذان دینے کی توفیق پائی اور پانچ بجکر چالیس منٹ پر حضور انور نے نماز فجر پڑھائی۔ نماز کے بعد حضور انور اپنی قیام گاہ پر واپس تشریف لے گئے۔
آج عام ملاقاتوں کا دن تھا۔ گیارہ بجے حضورِانور کے دفتر تشریف لانے پر فیملی ملاقاتیں شروع ہوئیں جو دن ڈیڑھ بجے تک جاری رہیں۔ آج دن کے پہلے حصے میں ۴۰ فیملیز کے ۱۴۸؍افراد نے حضور انور سے ملاقات کرنے کا شرف حاصل کیا۔ یہ فیملیز جرمنی کے ۲۹ شہروں سے اپنے پیارے امام سے ملاقات کی پیاس بجھانے فرینکفرٹ آئی تھیں۔ ان میں بعض فیملیز تین سو سے زائد کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے آئیں۔
ملاقاتوں کا سلسلہ ڈیڑھ بجے تک جاری رہا۔ اس کے بعد حضور انور اپنی قیام گاہ میں تشریف لے گئے۔
حضور انور نے آج دو بجکر پانچ منٹ پر عزیزم سرمد احمد ابن مکرم ضیاء اللہ صاحب آف روڈل ہائم، فرانکفرٹ، جرمنی کی نماز جنازہ حاضر اور تین مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائیں۔ حضور انور نے عزیزم سرمد احمد کے والد سے بچے کی اچانک وفات پر اظہار تعزیت بھی کیا اور دلاسا دیا۔ اس کے بعد حضور انور نے نماز ظہر و عصر جمع کر کے پڑھائیں۔ (آج اذان دینے کی توفیق حافظ احتشام احمد صاحب کو حاصل ہوئی۔) نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضور قیام گاہ پر تشریف لے گئے۔
آج شام چھ بجکر دس منٹ پر حضور انور دفتر میں تشریف لائے تو فیملی ملاقاتوں کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوا جو شام ساڑھے آٹھ بجے تک جاری رہا ۔ حضور انور سے ۴۰ فیملیز کے ۱۳۶ افراد نے ملاقات کرنے کا شرف حاصل کیا۔ یہ احباب و خواتین جرمنی کے ۱۸ شہروں سے ملاقات کے لیے تشریف لائے تھے۔ ایک فیملی ۴۶۲ کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے ملاقات کے لیے حاضر ہوئی۔ آج ملاقات کرنے والوں میں چار افراد کا تعلق برکینافاسو سے بھی تھا۔ ملاقاتوں کے اختتام پر حضور انور اپنی قیام گاہ پر تشریف لے گئے۔
حضور انور رات نو بجے نمازوں کی ادائیگی کے لیے مسجد میں تشریف لائے اور نماز مغرب و عشاء کی امامت کروائی۔ (اذان دینے کی سعادت مکرم ایاز ملک صاحب مربی سلسلہ کو حاصل ہوئی تھی)۔ آج بھی خدا کے فضل سے بیت السبوح کی ہر ممکنہ جگہ پر احباب باجماعت نماز میں شامل ہوئے۔ سر شام ہی بیت السبوح کی رونق میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا تھا اور عشاء کی نماز تک بیت السبوح اور اس کے گردو نواح میں سینکڑوں کی تعداد میں احمدی موجود تھے جن کی لنگر خانہ حضرت مسیح موعود میں ضیافت کا انتظام موجود تھا۔ الحمد للہ
(دورے کی مزید تفصیلات کے لیے پڑھتے رہیے روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)