قرار داد تعزیت بروفات محترمہ سیدہ امة الہادی صاحبہ از صدر لجنہ اماءاللہ پاکستان و ممبرات مجلس عاملہ و کارکنات دفتر
مکرمہ امة الہادی صاحبہ اہلیہ مکرم بریگیڈیئر پیر ضیاء الدین صاحب بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔
انا للہ وانا الیہ راجعون
بلانے والا ہے سب سے پیارا
اسی پہ اے دل تو جاں فدا کر
مکرمہ امة الہادی صاحبہ حضرت ڈاکٹر میر محمد اسمٰعیل صاحب رضی اللہ عنہ اور مکرمہ سیدہ امة اللطیف صاحبہ کی صاحبزادی تھیں۔ آپ نے قادیان کے بابرکت ماحول میں تربیت حاصل کی اور حضرت اماں جان رضی اللہ عنہا کی بابرکت صحبت سے فیضیاب ہوئیں جس کا اثر آپ کی شخصیت میں نمایاں تھا۔
خلافت احمدیہ سے بے حد لگاوٴ اور فدائیت کا تعلق تھا۔ نمازوں، دعاوٴں اور عبادات سے خاص شغف تھا۔ تلاوت قرآن کریم میں دوام حاصل تھا اور اپنی آئندہ نسل کو بھی حفظ آیات کی رغبت دلانے کے لیے انعام سے بھی نوازتیں۔
آپ دفتر اول تحریکِ جدید کے چندہ دہندگان میں شامل تھیں۔ اس کے علاوہ بھی مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتیں۔ غرباء و نادار افراد کی ضروریات کا خیال رکھنا آپ کے اوصاف میں شامل تھا۔ ہیومینٹی فرسٹ کے تحت ہر سال رقوم ارسال کرتیں۔ اپنے بچوں کی اس رنگ میں تربیت کی کہ اس وقت آپ کے دونوں صاحبزادگان اہم جماعتی خدمات بجالارہے ہیں۔ الحمد للہ۔ اسی طرح آپ کی صاحبزادی بھی خدمت کی توفیق پارہی ہیں۔ آپ نہایت ملنسار اور تعلق رکھنے والی بزرگ خاتون تھیں۔ لجنہ اماء اللہ کے اجلاسات اور پروگراموں میں بے حد شوق سے شامل ہوتیں۔
ہم ممبرات مجلس عاملہ لجنہ اماء اللہ پاکستان آپ کی رحلت پر اپنے محبوب امام ایدہ اللہ تعالیٰ اور حضرت بیگم صاحبہ کی خدمت میں اظہار تعزیت کرتی ہیں۔ نیز آپ کی ہمشیرہ مکرمہ سیدہ امة القدوس صاحبہ (اللہ تعالیٰ انہیں صحت و سلامتی سے رکھے) کی خدمت میں تعزیت پیش کرتی ہیں۔
آپ کے بچگان اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے تمام افراد کی خدمت میں دلی تعزیت عرض ہے۔ اللہ تعالیٰ صبر جمیل سے نوازے۔ آمین
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ آپ کے درجات بلند فرمائے، اپنے پیاروں کا قرب عطا فرمائے اور آپ کے بچوں کو ہمیشہ خلافت احمدیہ سے وابستہ رکھے۔ آمین