کارکنان کو بشاشت اور خوش اخلاقی سے خدمت بجا لانے نیز خصوصی توجہ کے ساتھ حفاظتی ڈیوٹی دینے کی نصیحت: جلسہ سالانہ جرمنی کا معائنہ انتظامات
(۳۱؍ اگست ۲۰۲۳ء، شٹٹگارٹ، جرمنی، نمائندگان الفضل انٹرنیشنل) محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمديہ جرمنی کو اپنا ۴۷واں جلسہ سالانہ یکم تا ۳؍ستمبر۲۰۲۳ء (بروز جمعة المبارک، ہفتہ اور اتوار) جرمنی کے شہر شٹٹگارٹ (Stuttgart) میں کئی ہالز پر مشتمل وسیع کمپلیکس(Messe Stuttgart) میں منعقد کرنے کی توفيق مل رہی ہے۔ امسال اللہ تعالیٰ کے فضل سے چار سال کے وقفہ کے بعد امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز جلسہ سالانہ کو بنفسِ نفیس رونق بخش رہے ہیں۔ الحمد للہ علیٰ ذالک
شام پانچ بج کر دس منٹ پر حضور انور مع قافلہ جلسہ گاہ کے لیے روانہ ہوئے اور تقریباً تین گھنٹے کے سفر کے بعد آٹھ بج کر پچپن منٹ پر حضورانور کی گاڑی جلسہ گاہ میں داخل ہوئی تو فضا نعرۂ تکبیر سے گونج اٹھی۔ ہزار ہا افراد مسلسل نعرے لگاتے رہے۔ حضورِانور کا استقبال کرنے والوں میں برطانیہ سے سائیکلوں پر سفر کر کے آنے والے ۱۷ انصار کا گروپ بھی شامل تھا جو آج ہی شٹٹگارٹ پہنچا تھا۔ یہ گروپ حافظ اعجاز احمد صاحب کی سربراہی میں گذشتہ ہفتہ کے روز اسلام آباد ٹلفورڈ سے بعد نماز فجر روانہ ہوا تھا۔ حضور انور نے اجتماعی دعا کے ساتھ ان کو رخصت کیا تھا۔
حضور انور کچھ دیر کے لیے اپنی قیام گاہ میں تشریف لے گئے جو مقام جلسہ پر خصوصی طور پر تیار کی گئی تھی۔ حضور انور نے Messe Stuttgart کی انتظامیہ کے اراکین سے ملاقات منظور فرمائی تھی۔ چنانچہ معائنہ جلسہ گاہ شروع کرنے سے قبل حضورِانور نے ان کے وفد کو شرفِ ملاقات بخشا۔ جس کے بعد معائنہ کا آغاز ہوا۔ سب سے پہلے حضور انور نے تاریخ احمدیت کی نمائش ملاحظہ کی جو جماعت احمدیہ جرمنی کے قیام پر سو سال پورے ہونے کے حوالہ سے تھی۔ حضور انور نے صدر تاریخ کمیٹی مولانا محمد الیاس منیر صاحب سے بعض امور پر گفتگو کی اور پھر ان کی خواہش پر تاریخ احمدیت جرمنی اور اخبار احمدیہ جرمنی کی ویب سائٹ کا علیحدہ علیحدہ افتتاح فرمایا۔ اس بابرکت موقع پر ممبران تاریخ کمیٹی بھی وہاں موجود تھے۔
www.Ahmadiyyahistory.de
www.Akhbareahmadiyya.de
یہاں سے حضور انور نے شعبہ تبلیغ کی وسیع نمائش کا جائزہ لیا۔ اس کے ساتھ قرآن نمائش اور شعبہ تبلیغ کے ماتحت قائم مختلف قومیتوں اورممالک نے بھی اپنی اپنی نمائش کا اہتمام کر رکھا تھا۔ حضورِ انور نے اس حوالہ سے سیکرٹری تبلیغ حافظ فرید احمد خالد صاحب کو بعض ہدایات سے بھی نوازا۔ یہاں سے حضورِانور کاروں پر لنگر خانہ اور دوسرے شعبوں میں تشریف لے گئے۔ لنگر خانہ ۲ کے اندر حضور انور نے کیک کاٹا۔ لنگر خانہ کی یہ روایت ہے کہ وہ ہر سال ایک کیک تیار کرکے رکھتے ہیں جس کو کارکنان میں تقسیم کردیا جاتا ہے۔
لنگر خانہ سے حضور انور جلسہ گاہ مستورات تشریف لے گئے اور معائنہ فرمایا۔ وسیع و عریض جلسہ گاہ میں پھیلے مختلف شعبہ جات کے معائنہ کے لیے حضور انور کہیں پیدل اور کہیں بذریعہ کار تشریف لے گئے تاکہ معائنہ بر وقت ختم ہو سکے۔ شعبہ جات کا معائنہ کرتے ہوئے حضور انور جلسہ گاہ تشریف لائے جہاں تمام کارکنان حضور کی نصائح سننے کے لیے جمع ہو چکے تھے۔
نو بج کر چار منٹ پر جب حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ جلسہ گاہ میں تشریف لائے تو جلسہ گاہ کی فضا نعرہ ہائے تکبیراور اہلاً و سھلاً ومرحباً کے نعروں سے گونج اٹھی۔ حضورِانور کے کرسیٔ صدارت پر رونق افروز ہونے کے بعد اجلاس کی کارروائی کاباقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ حافظ اویس احمد قمر صاحب نے سورۃ البقرۃ کی آیات ۱۴۹ اور ۱۵۰ کی تلاوت کی جبکہ مکرم احسان احمد صاحب نے ان آیات کا اردو و جرمنی ترجمہ پیش کیا۔
خطاب حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
نو بج کر ۱۰ منٹ پر حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ منبر پر تشریف لائے اور حاضرین کو السلام علیکم ورحمۃ اللہ کا تحفہ عنایت فرمایا۔ تسمیہ کے بعد حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:اللہ تعالیٰ کا یہ بڑا احسان ہے کہ ایک لمبے عرصے کے بعد جماعت جرمنی کو دوبارہ وسیع پیمانے پر جلسہ منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ جگہ کے مسائل یہاں رہے لیکن بہر حال اللہ تعالیٰ نے فضل فرمایا یہ جگہ میسر آگئی اور آئندہ امید ہے کہ جماعت جرمنی والے کوشش کرتے رہیں گے اور کوئی اپنی جگہ بھی تلاش کر لیں گے پھر زیادہ آسانی سے اور آزادی سے فنکشن ہوسکیں گے۔ لیکن بہرحال اللہ تعالیٰ نے یہ جگہ میسر کر دی ہے۔ بڑا وسیع علاقہ ہے اور وسیع علاقہ ہونے کی وجہ سے ڈیوٹی کے کارکنان کی ذمہ داری بھی بڑھ جاتی ہے خاص طور پر سیکیورٹی والوں کو وسیع علاقے کو ہر طرف سے کور کرنا پڑے گا، دیکھنا پڑے گا، احتیاط کرنی پڑے گی۔ مسلمانوں کے متعلق آج کل بعض لوگوں میں اچھے خیالات نہیں ہیں تو ان کی وجہ سے پریشانی بھی ہو سکتی ہے یا یہاں کے رہنے والے مسلمان جو جماعت کے خلاف ہیں خود بھی پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس لیے پہلی بات تو یہ ہے کہ اس وسیع علاقے میں سیکیورٹی والوں کو بہت محتاط ہو کے اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دینی ہوں گی۔ دوسرے ایک لمبے عرصہ کے بعد وسیع پیمانے پر آپ کو مہمان نوازی کا موقع مل رہا ہے۔ کھانا پکانے والے تو کھانا پکا دیں گے اور مجھے امید ہے کہ ان شاء اللہ تعالیٰ وہ اس میں کسی قسم کی کنجوسی نہیں کریں گے اور جو اندازہ ہے اس کے مطابق کھانا پکتا رہے گا اور ہر ایک کو کھانا میسر آجائے گا لیکن جو سروس کرنے والے ہیں، جو کھانا کھلانے والے ہیں ان کا کام ہے خوش اخلاقی سے ہر ایک کو کھانا پیش کریں اور کسی قسم کی بدمزگی نہیں ہونی چاہیے۔ یوکے کے جلسے پر مَیں نے کارکنان کو کہا تھا کہ ہر کارکن کا فرض ہے کہ ہمیشہ مسکراتا رہے اور یہی بات میں آپ کو بھی کہنا چاہتا ہوں کہ یہاں ہر کارکن کا فرض ہے کہ ہمیشہ مسکرائے اور آرام سے اور پیارے سے آنے والے مہمانوں سے بات کرے۔ بعض دفعہ ایسے حالات پیدا ہوجاتے ہیں جس میں بدمزگی پیدا ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے لیکن اس میں پھر کارکنان صبر و تحمل اور خوش خلقی کا مظاہرہ کریں تو ایسے موقع کو avoidکیا جا سکتا ہے۔
حضورِ انور نے فرمایا کہ سیکیورٹی کے معاملے پر مَیں نے پہلے بات کی تھی دوبارہ عورتوں کے حوالے سے بھی میں کہہ دوں کہ جب مہمان آتے ہیں تو یہاں بھی آپ نے خوش اخلاقی کا مظاہرہ کرنا ہے۔ بیت السبوح میں ملاقاتوں کے دوران یا نمازوں پر لوگ آتے رہے وہاں چیکنگ ہو رہی تھی۔ ایک شکایت مجھے پہنچی کہ ایک عورت کہتی ہے کہ مجھے دھکا دیا یا چیک کرنے والی صحیح طرح پیش نہیں آئی۔ تو اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ نظر بھی رکھنی ہے، احتیاط بھی کرنی ہے، اپنے کام پر پوری طرح توجہ بھی دینی ہے لیکن ساتھ ہی اخلاق بھی اچھے ہونے چاہئیں۔ چیک بھی کریں، نرمی، پیار اور محبت سے اور کسی کو کسی قسم کی شکایت کا موقع نہ دیں۔
حضورِ انور نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسے کی جو تیاری ہوئی ہے اس نے یہ ثابت کر دیا کہ چار سال کے وقفے سے جو وسیع پیمانے پر تیاری کا جو ایک خوف تھا کہ شاید نہ ہو سکے وہ دور ہو گیا اور volunteersنے اور خدام اور انصار اور جماعت کے افرا دنے مل کے جلسہ گاہ کو جلسے کے لیے تیار کر دیا۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے آپ اپنا کام بھولے نہیں اور آئندہ آنے والے جو ہیں، آئندہ نئے شامل ہونے والے بچے اب جوان ہو رہے ہیں وہ بھی آپ سے سیکھیں گے۔ اور جو کام کرنے کی روح ہے، ہنگامی کام کرنے کی روح اور ایک جذبے سے کام کرنے کی روح، جماعت کی خاطر کام کرنے کی روح یہ آئندہ بھی نسلوں میں جذب ہوتی چلی جائے گی۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو توفیق عطا فرمائے کہ جہاں جہاں بھی، جس جس جگہ بھی ڈیوٹیاں ہیں چاہے وہ پارکنگ ہے، سیکیورٹی ہے، کھانا کھلانے کی ہے، کھانا پکانے کی ہے، تربیت کی ہے اور مختلف شعبہ جات ہیں ہر جگہ اپنی بھر پور صلاحیتوں کے ساتھ ڈیوٹی سر انجام دیں اور ہمیشہ یاد رکھیں کہ ہم نے مسکراتے چہروں کے ساتھ مہمانوں کی خدمت کرنی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔
اس کے بعد حضور انور نے نو بج کر ۱۷ منٹ پر دعا کروائی۔ بعد ازاں اذان ہوئی اور حضور انور نے جلسہ گاہ میں ہی نماز مغرب و عشاء جمع کرکے پڑھائیں جس کے بعد حضور انور جلسہ گاہ سے تشریف لے گئے۔
٭…٭…٭