مفتری کو مہلت نہیں دی جاتی
خدا تعالیٰ قرآن شریف میں بار بار فرماتا ہے کہ مفتری اسی دنیا میں ہلاک ہوگا بلکہ خدا کے سچے نبیوں اور مامورین کے لئے سب سے پہلی یہی دلیل ہے کہ وہ اپنے کام کی تکمیل کرکے مرتے ہیں۔ اور ان کو اشاعت دین کے لئے مہلت دی جاتی ہے اور انسان کی اس مختصر زندگی میں بڑی سے بڑی مہلت تیئیس۲۳ برس ہیں کیونکہ اکثر نبوت کا ابتدا چالیس برس پر ہوتا ہے اور تیئیس برس تک اگر اَور عمر ملی تو گویا عمدہ زمانہ زندگی کا یہی ہے۔ اسی وجہ سے مَیں بار بار کہتا ہوں کہ صادقوں کے لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا زمانہ نہایت صحیح پیمانہ ہے اور ہر گز ممکن نہیں کہ کوئی شخص جھوٹا ہوکر اور خدا پر افترا کرکے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ نبوت کے موافق یعنی تیئیس۲۳ برس تک مہلت پا سکے ضرور ہلاک ہوگا۔
(اربعین نمبر۴، روحانی خزائن جلد ۱۷ صفحہ ۴۳۴)
ہم اپنی زبان سے کسی کو مفتری نہیں کہتے۔ جبکہ وحی شیطانی بھی ہوتی ہے توممکن ہے کہ کسی سادہ لوح کو دھوکا لگا ہو۔ اس لیے ہم فعل الٰہی کی سند پیش کرتے ہیں۔ رسول ﷲﷺ نے بھی یہ پیش کی تھی اور خدا تعالیٰ نے فعل پر بہت مدار رکھا ہے۔ وَلَوۡ تَقَوَّلَ عَلَیۡنَا بَعۡضَ الۡاَقَاوِیۡلِ لَاَخَذۡنَا مِنۡہُ بِالۡیَمِیۡنِ (الحاقۃ : ۴۵-۴۶) میں فعل ہی کا ذکر ہے۔ پس جبکہ یہ مسنون طریق ہے تو اس سے کیوں گریز ہے۔ ہم لوگوں کے سامنے ہیں اور اگر فریب سے کام کر رہے ہیں تو خدا تعالیٰ ایسے عذاب سے ہلاک کریگا کہ لوگوں کو عبرت ہو جاوے گی اور اگر یہ خد اکی طرف سے ہے اور ضرور خدا کی طرف سے ہے تو پھر دوسرے لوگ ہلاک ہو جاویں گے۔
(ملفوظات جلد۴صفحہ ۲۳۵، ایڈیشن ۱۹۸۸ء)