حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
ہر قاضی کو خالی الذہن ہو کر،دعا کرکے، پھر معاملہ کو شروع کرنا چاہئے
امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےخطبہ جمعہ ۵؍ دسمبر ۲۰۰۳ء میں فرمایا:
’’ہمارے ہاں قضا کا ایک نظام ہے،مقامی سطح پر بھی اور مرکزی سطح پر بھی، جماعتوں میں بھی۔ تو قضا کے معاملات بھی ایسے ہیں جن میں ہر قاضی کو خالی الذہن ہو کر،دعا کرکے، پھر معاملہ کو شروع کرنا چاہئے۔ کبھی کسی بھی فریق کو یہ احساس نہیں ہونا چاہئے کہ قاضی نے دوسرے فریق کی بات زیادہ توجہ سے سن لی ہے۔ یا فیصلے میں میرے نکات کو پوری طرح زیر غور نہیں لایااور دوسرے کی طرف زیادہ توجہ رہی ہے۔گو جس کے خلاف فیصلہ ہو عموماً اس کو شکوہ تو ہوتا ہی ہے لیکن قاضی کا اپنا معاملہ پوری طرح صا ف ہونا چاہئے…‘‘
(مرسلہ: مبشر احمد ظفر۔ لندن)