ربوہ کا موسم (یکم تا ۷؍ ستمبر ۲۰۲۳ء)
ستمبر کا مہینہ اپنے آغاز سے ہی ستمگر ثابت ہورہا ہے۔ ستمبر کے پہلے ہفتہ میں ایسی گرمی پڑی ہے کہ اطہر نفیس کا یہ شعر یاد آ گیا ؎
یہ دھوپ تو ہر رُخ سے پریشاں کرے گی
کیوں ڈھونڈ رہے ہو کسی دیوار کا سایہ
بہر حال یکم ستمبر جمعۃ المبارک کے دن خوب گرمی پڑی۔صاف و شفاف آسمان پر تمتماتے سورج کی چلچلاتی دھوپ تمازت میں اضافہ کرتی رہی۔ شام کےوقت کہیں جاکر درجہ حرارت میں کچھ کمی ہوئی جب سورج نے مغرب کا رُخ کیا۔ ہفتہ کے دن بھی گرمی کا یہی عالم رہا یعنی خوب گرمی نے رنگ جمایا۔ کبھی کبھار ہلکی ہوا چلتی رہی، دیگر اوقات میں حبس قائم رہا۔ اتوار کا دن بھی گرم تھا۔ سوموار اور منگل کے دن حبس اور گرمی رہی۔ بدھ کو دھوپ اور گرمی کی شدت میں اضافہ دیکھنے میں آیا، ٹمپریچر ۳۸ تک چلا گیا۔ لیکن آج جمعرات کے دن کم سے کم درجہ حرارت ۳۳ اور زیادہ سے زیادہ ۳۹ تک جاپہنچا۔جو ۴۲ درجہ سینٹی گریڈ جتنا محسوس ہوتا تھا۔ جاتے جاتے جناب چودھری محمد علی صاحب کا شعر بھی سن لیجیے ؎
تان کر چہروں کی چادر دھوپ کو ٹھنڈا کیا
دَم اگر گھٹنے لگا تو ہاتھ سے پنکھا کیا
(ابو سدید)