نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۹؍اگست ۲۰۲۳ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم عامر نواز صاحب (فارنہم۔ یوکے) اور مکرم عمران احمد صاحب ابن مکرم حمید احمد خان صاحب (ساؤتھ آل۔ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور سات مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
۱۔مکرم عامر نواز صاحب (فارنہم۔ یوکے)
۱۰؍اگست ۲۰۲۳ء کو ۶۰سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق لاہور سے تھا۔ یوکے آنے پر شعبہ سمعی وبصری کے ساتھ وابستہ ہوگئے اور ۱۳سال سے خدمت کی توفیق پارہے تھے۔جلسہ سالانہ یوکے پر بھی سمعی بصری کا کام کیا کرتے تھے۔آپ ڈش انٹینا کے ایکسپرٹ تھے۔اپنے حلقہ اور ریجن میں بھی جماعتی خدمت میں پیش پیش رہتے تھے۔ مرحوم نماز او ر روزہ کے پابند،ہمدرد، خوش گفتار، ملنسار، ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ خلافت سے عقیدت کا گہرا تعلق تھا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
۲۔ مکرم عمران احمد صاحب ابن مکرم حمید احمد خان صاحب (ساؤتھ آل۔یوکے)
۱۱؍اگست ۲۰۲۳ء کو ۵۸سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت ماسٹر عبدالعزیز صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پڑپوتے تھے۔مرحوم جماعت کی خدمت میں ہمیشہ پیش پیش رہتے تھے۔ چندہ جات میں باقاعدہ تھے۔ لوکل جماعت میں بطور محاسب خدمت کی توفیق پائی۔ ساؤتھ آل مسجد کی تعمیر کے دوران اپنا گھر پیش کیااور کئی ماہ تک نمازیں اور جمعہ آپ کے گھر پر ہوتا رہا۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، خلافت کے ساتھ وفا کا تعلق رکھنے والے ، ایک مخلص اور نیک انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرم ملک ثناء اللہ صاحب ابن مکرم ماسٹر سعد اللہ صاحب (ربوہ)
یکم؍اپریل ۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم گذشتہ بیس سال سے سیکرٹری مال محلہ دارالصدر شمالی حلقہ انوار کے طورپر خدمت بجالارہے تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، بہت سادہ مزاج، خلافت کے ساتھ وفا کا تعلق رکھنے والے ایک مخلص انسان تھے۔مرحوم اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور دوبیٹیاں شامل ہیں۔
۲۔مکرم چودھری غلام قادر صاحب(امریکہ)
۱۵؍اپریل ۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت ڈاکٹر غلام مصطفیٰ صاحب رضی اللہ عنہ کے بیٹے اور حضرت منشی محمد دین صاحب رضی اللہ عنہ کے پوتے تھے۔۱۹۶۰ءمیں امریکہ منتقل ہوئے۔ دینی خدمت میں ہمیشہ پیش پیش رہتے تھے۔ خلافت اور نظام جماعت کے ساتھ اطاعت اور وفا کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور ایک بیٹا شامل ہے۔
۳۔مکرمہ حاجہ مجیدہ عبد اللہ صاحبہ (امریکہ)
۲۱؍مئی ۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کا تعلق حیدر آباد انڈیا سے تھا۔ مرحومہ کے والدین چھوٹی عمر میں وفات پاگئے تھے۔اس کے بعد مرحومہ کی کفالت مکرم خلیل ناصر صاحب ( سابق مشنری انچارج امریکہ )نے اپنے ذمہ لی اور اسی دوران مرحومہ نے اسلام احمد یت قبول کرنے کی سعاد ت حاصل کی اور انہیں مجیدہ عبد اللہ کا نام دیا گیا۔ مرحومہ کی مادری زبان Telguتھی۔آپ نے بڑی محنت اور لگن سے عربی اور اردو زبانیں سیکھیں تاکہ قرآن کریم پڑھ سکیں اور دعائیں یاد کرسکیں۔ ۱۹۴۷ءمیں پارٹیشن کے بعد کراچی اور پھر امریکہ منتقل ہوگئیں۔مرحومہ کی شادی ۱۹۶۵ءمیں چودھری غلام قادر صاحب مرحوم سے ہوئی۔۱۹۷۰ءمیں خاوند سے علیحدگی کے بعد اپنے دو کمسن بچوں کو اکیلے پالا۔ ۱۹۹۷ءمیں آپ کو اپنے بیٹے کے ساتھ حج کرنے کی توفیق ملی اور اس کے بعد نظام وصیت میں شامل ہوئیں۔ مرحومہ نے ہمیشہ اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کیا اور اپنی زندگی کے تمام معاملات میں دعاؤں پر انحصار کیا کرتی تھیں۔ بہت سادگی سے زندگی گزاری اور مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہیں۔
۴۔مکرم نصیر احمد خادم صاحب ابن مکرم مولانا بشیر احمد صاحب خادم مرحوم درویش قادیان (سابق انسپکٹر وقف جدید مال )
۱۹؍جون ۲۰۲۳ءکو۷۷سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے اپنے کام سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد بحیثیت معلم وقف جدید اور انسپکٹر وقف جدید خدمت کی توفیق پائی۔آپ کا زیادہ وقت جماعت چنتہ کنٹہ میں گزرا۔ کئی بچے بچیوں کو قرآن مجید بھی پڑھایا۔ آپ نے بہت درویشانہ زندگی گزاری۔صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔آپ کے اندر مہمان نوازی کا وصف بہت نمایاں تھا۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ اکلوتا بیٹا شامل ہے۔
۵۔مکرمہ خورشید بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم اسلام الدین صاحب (سابق ڈرائیور نظارت دعوت الی اللہ صدر انجمن احمدیہ ربوہ )
۳۰؍جون ۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کی والدہ نے خاندان کی شدید مخالفت کے باوجود حضرت مولوی محمد حسین صاحب (سبز پگڑی والے ) رضی اللہ عنہ کے ذریعہ بیعت کی اور بڑی بہادری اور استقامت کےساتھ احمدیت پر قائم رہیں۔ ان کا سارا خاندان ابھی بھی غیر احمدی ہے۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار، دعا گو، غریبوں کی مدد کرنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے پوتے مکرم عطاء الرحیم صاحب بطور مربی سلسلہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
6۔ مکرم انور حسین صاحب ابن مکرم مختار احمد صاحب (پشاور )
۳؍جولائی ۲۰۲۳ءکو۶۱سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ ۲۰ سال سے پشاور میں بطور سیکرٹری مال خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ اس کے علاوہ وقتاً فوقتاً زعیم انصار اللہ اور صدر حلقہ کے طور پر بھی خدمت بجالاتے رہے۔ پشاور میں انشورنس کمپنی میں ملازم تھے اور وہیں سے روزانہ شام کو مسجد جاتے اور جماعتی فرائض سرانجام دیتے تھے۔ پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، سلسلہ کے لٹریچر اور کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا باقاعدگی سے مطالعہ کرنے والے، بہت ہنس مکھ، ہمدرد اور حلیم طبع انسان تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔آپ مکرم عثمان انور صاحب( مربی سلسلہ) کے والد تھے۔
۷۔مکرمہ ڈاکٹر امۃ الحئی صاحبہ ( کینیڈا۔بنت مکرم ڈاکٹر احتشام الحق صاحب مرحوم محمد آباد۔سندھ)
۶؍جولائی ۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ سندھ اور کراچی میں سرکاری ملازمت کرتی رہیں۔مریضوں کے ساتھ بڑی ہمدردی سے پیش آتیں اور غریب مریضوں کی اپنی جیب سے مدد بھی کردیا کرتی تھیں۔مقامی سطح پر لجنہ کی سیکرٹری صحت جسمانی کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت بہت احسن رنگ میں کی۔ مشکل حالات کا بڑے صبر وہمت سے مقابلہ کیا۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین