نہایت کامل اور جامع دعا- سورة فاتحہ
سورة فاتحہ کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے افضل القرآن قرار دیا ہے۔ (مستدرک حاکم جلد ۱صفحہ ۷۴۷)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بذریعہ وحی یہ اطلاع دی گئی کہ ایک کامل دعا جو اس سے پہلے کسی نبی کو عطا نہیں کی گئی وہ فاتحہ اور سورة البقرہ کی آخری آیات ہیں۔ (صحیح مسلم کتاب صلاة المسافرین باب فضل الفاتحہ)
حدیث قدسی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں نے نماز کو اپنے اور بندے کے درمیان تقسیم کردیا ہے اور میرے بندے کو وہ کچھ ضرور ملے گا جو اس دعا میں اس کے لیے مانگا گیا ہے۔ (صحیح مسلم کتاب الصلوٰة باب وجوب قراٴة الفاتحہ)
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ۔
اَلۡحَمۡدُ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ۔ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ۔ مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنِ۔ اِیَّاکَ نَعۡبُدُ وَاِیَّاکَ نَسۡتَعِیۡنُ۔
اِہۡدِنَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ۔ صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ ۬ۙ غَیۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ عَلَیۡہِمۡ وَلَا الضَّآلِّیۡنَ۔
(سورة الفاتحہ)
ترجمہ: اللہ کے نام کے ساتھ جو بے انتہا رحم کرنے والا، بِن مانگے دینے والا (اور) بار بار رحم کرنے والا ہے۔ تمام حمد اللہ ہی کے لئے ہے جو تمام جہانوں کاربّ ہے۔ بے انتہا رحم کرنے والا، بن مانگے دینے والا (اور) بار بار رحم کرنے والا ہے۔ جزا سزا کے دن کا مالک ہے۔ تیری ہی ہم عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے ہم مدد چاہتے ہیں۔ ہمیں سیدھے راستہ پر چلا۔ ان لوگوں کے راستہ پر جن پر تُو نے انعام کیا۔ جن پر غضب نہیں کیا گیا اور جو گمراہ نہیں ہوئے۔