خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭… بین الاقوامی میڈیا کے مطابق حماس نے عرب اسرائیلی جنگ کی پچاسویں سالگرہ پر علی الصبح پہلی بار غزہ سے بیک وقت بری، بحری اور فضائی کارروائی کی۔گذشتہ ہفتہ ’آپریشن الاقصیٰ طوفان‘ کے تحت حماس کے ارکان کی بڑی تعداد غزہ کی سرحد پر موجود باڑ ہٹاتے ہوئے زمینی راستے سے اسرائیل کے شہر اشکلون سمیت جنوبی شہروں میں داخل ہوئے جبکہ سمندری راستے اور پیراگلائیڈرز کی مدد سے بھی حملہ کیا گیا۔
٭… امریکی ٹی وی کے مطابق حماس نے ایک اور اسرائیلی شہر پر راکٹوں سے حملہ کیا۔ حماس کی کارروائیوں میں سینئر فوجی افسر سمیت پچاس سے زائد فوجی اور سات سو سے زیادہ اسرائیلی ہلاک اور دو ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے۔ فلسطینیوں کو بارہ گھنٹے میں غزہ خالی کرنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ پر مکمل قبضہ کرنے اورحماس کو ختم کرنے کی دھمکی دی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ کے حکم نامے پر بھی دستخط کردیے۔ حماس کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کے تیسرے روز بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رہا جن میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد پانچ سو سے تجاوز کر گئی جبکہ تین ہزار زخمی اور سوا لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔
٭… امریکی صدر جو بائیڈن نے مسلسل دو روز اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نتن یاہو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ امریکی وزیرخارجہ نے اسرائیل کے لیے نئی امریکی فوجی امداد کے اعلان کا کہا ہے۔ اقوامِ متحدہ میں امریکہ کے نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا کہ امریکہ حماس کے بلااشتعال حملے اور دہشت گردی کی مذمت پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ حماس کو اسرائیلی عوام کے خلاف اپنی پر تشدد کارروائیاں بند کرنی چاہئیں۔
٭… مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اسرائیل اور فلسطین سے فوری طور پر جنگی کارروائیاں روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کبھی بھی مسائل کا بہتر حل ثابت نہیں ہوتی۔
٭… ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے سربراہوں سے علیحدہ علیحدہ فون پر رابطہ کیا ۔ ایرانی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینی قوم کے جائز دفاع کی حمایت کرتے ہیں۔ صیہونی ریاست اور اس کے حمایتی خطے میں عدم استحکام کے ذمہ دار ہیں۔
٭…حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی سے پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کے لیے سیکیورٹی کونسل کے اتوار کو ہونے والے ہنگامی اجلاس میں امریکہ نے رکن ممالک سے حماس کے حملوں کی مذمت کا مطالبہ کیا۔ تاہم تمام ممالک کی جانب سے فوری طور پر اس پر ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔امریکہ حماس کی کارروائی کو دہشت گردی کے سفاکانہ حملے قرار دے رہا ہے۔سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے بعد امریکہ کے اقوامِ متحدہ میں نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیکیورٹی کونسل کے رکن ممالک کی کافی تعداد نے حماس کے حملے کی مذمت کی۔یاد رہے کہ سیکیورٹی کونسل کے ارکان کی تعداد پندرہ ہے جن میں امریکہ، روس، چین، فرانس اور برطانیہ مستقل ارکان ہیں۔
٭… افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو ۶.۳ شدت کے زلزلہ سے اموات کی تعداد دو ہزار چار سو سے بڑھ گئیں۔ زلزلے کی گہرائی ۷۶؍کلو میٹر تھی جبکہ مرکز شمال مغربی افغانستان تھا۔ افغان حکام کے مطابق زلزلے سے نو ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔ زلزلے سے ڈیڑھ ہزار مکانات تباہ یا نقصان کا شکار ہوئے ہیں۔ زلزلے سے زندہ جان اور غوریان اضلاع کے بارہ دیہات مکمل تباہ ہوگئے۔
٭…شمال مشرقی یوکرین کے گاؤں میں واقع کیفے اور کریانے کی دکان پر روسی میزائل گرا جس کے نتیجے میں ۵۱؍ افراد ہلاک ہو گئے ۔جہاں روسی میزائل گرا وہاں ایک یوکرینی فوجی کی ہلاکت پر اظہارِ تعزیت کے لیے درجنوں افراد جمع تھے۔ یوکرین کے علاقے خارکیو ہروزا کے گاؤں میں جہاں روسی میزائل گرا وہاں اب صرف ٹوٹی ہوئی عمارتوں کا ملبہ باقی بچا ہے۔ اس حوالے سے یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے اسپین میں یورپی پولیٹیکل کمیونٹی کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے دوران بذریعہ ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ خارکیو کے علاقے کے ایک گاؤں پر ایک عام دکان اور کیفے پر جان بوجھ کر میزائل حملہ کیا گیا۔دوسری جانب اقوام متحدہ نےخبردار کیا ہے کہ یوکرین میں حالیہ روسی حملہ جنگی جرم ہو سکتا ہے۔
٭…جنوبی عراق کے صوبے دیہہ قر میں ۱۳۸؍سالہ معمر خاتون امراض قلب و نظام تنفس میں خرابی کے باعث انتقال کرگئیں۔ خاتون کے بارے میں یہ گمان کیا جاتا ہے کہ وہ عراق کی سب سے معمر خاتون تھیں۔عراق کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق مدلوہ مناح محمد ۱۸۸۵ءمیں پیدا ہوئی تھیں اور ان کا دو روز قبل گھر پر انتقال ہوا۔ طبی معائنہ سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ان کا انتقال ضعیفی کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں سے ہوا۔واضح رہے کہ مرحومہ کو نہ صرف عراق کی سب سے زیادہ عمر کی خاتون بلکہ جاپانی شہری کین ٹناکا کی طرح دنیا کی طویل العمر خاتون سمجھا جاتا ہے۔گنیز ورلڈ ریکارڈ کے مطابق کین ٹناکا کا ۲۰۱۸ء میں ۱۱۹؍برس کی عمر میں انتقال ہوا تھا۔