کلام حضرت مصلح موعود ؓ
منظوم کلام حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ
نونہالانِ جماعت مجھے کچھ کہنا ہے
پر ہے یہ شرط کہ ضائع مرا پیغام نہ ہو
رغبتِ دل سے ہو پابند نماز و روزہ
نظر انداز کوئی حصۂ اَحکام نہ ہو
پاس ہو مال تو دو اُس سے زکوٰۃ و صدقہ
فکرِ مسکیں رہے تم کو غمِ ایّام نہ ہو
سیلف رسپکٹ کا بھی خیال رکھو تم بے شک
یہ نہ ہو پَر کہ کسی شخص کا اِکرام نہ ہو
عُسر ہو یُسر ہو تنگی ہو کہ آسائش ہو
کچھ بھی ہو بند مگر دعوتِ اسلام نہ ہو
منّ و احسان سے اَعمال کو کرنا نہ خراب
رشتۂ وصل کہیں قطع سرِِ بام نہ ہو وہ ہے
(کلامِ محمود صفحہ96 و97)
(مشکل الفاظ کے معنی: سیلف رسپیکٹ: عزتِ نفس۔ مسکین:عاجز ، لاچار۔ سرِِبام: بالا خانے پر۔ مَنّ: احسان)