کرکٹ ورلڈ کپ ۲۰۲۳: پاکستان، انگلینڈ کے ہاتھوں 93رنز سے شکست کے بعد ٹورنامنٹ سے باہر
کرکٹ ورلڈ کپ
میچ نمبر44: ہفتہ،11نومبر2023ء
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ
بمقام: کولکتہ(Kolkata)
کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو 93رنز سے شکست دے کر ورلڈکپ سے حتمی طورپر باہرکردیا۔انگلش ٹیم کے 337رنز کے جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 244رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی ۔اس طرح ان دونوں ٹیموں کا اس عالمی ٹورنامنٹ میں مایوس کن سفر اختتام کو پہنچا۔
اس میچ کے آغاز سے قبل پاکستان کے لئے سیمی فائنل میں رسائی کا ایک معمولی سا موقع ضرورتھا کہ پہلے بیٹنگ کر کے بہت بڑا سکوربنایا جائے اور پھر انگلینڈ کو 287یا اس سے زائد رنز کے مارجن سے ہراکر نیوزیلینڈ کے مقابلہ میں بہتر نیٹ رن ریٹ کے ذریعہ پوائنٹس ٹیبل پر چوتھی پوزیشن حاصل کرلی جائے۔لیکن جونہی انگلش کیپٹن Jos Butlerنے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو پاکستان کی بچی کھچی امیدوں پر بھی پانی پھرگیا۔
انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 337 رنز بنائےجوکہ کولکتہ کی Pitchکے لحاظ کافی بڑا سکورتھا۔انگلینڈ کےبلے بازوں نے آغاز سے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور پاکستانی باؤلنگ کو دباؤ میں رکھا۔پہلی وکٹ کی شراکت میں 82رنزبنے۔Dawid Malanنے 31 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ Johnny Bairstowاس ٹورنامنٹ میں اپنی دوسری نصف سینچری اسکورکرنے میں کامیاب رہے،وہ ایک چھکے اور ساتھ چوکوں کی مدد سے 59رنز بنا کرآؤٹ ہوئے۔
تیسری وکٹ کی پارٹنرشپ میں بین اسٹوکس(Ben Stokes) اور جو روٹ(Joe Root) نے 132 رنز کا اضافہ کیا۔اسٹوکس نے 11 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 84جبکہ روٹ نے 60 رنز کی اننگز کھیلی۔آخری دس اوورز میں انگلش بلے بازوں نے 97رنز کا اضافہ کیا اور اس کے سات کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔کپتان جوس بٹلر(Jos Butler)نے27،ہیری بروک(Harry Brook) نے 30 جبکہ ڈیوڈ ولی(David Willey) نے 15رنزکااضافہ کیا۔
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے 3،شاہین شاہ آفریدی اور محمد وسیم جونیئر نے 2،2 جبکہ افتخار احمد نے 1 وکٹ حاصل کی۔
338 رنز کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم آغاز سے ہی مشکلات کا شکار ہوگئی جب ڈیوڈ ولی نے دونوں اوپنرز کوپہلے تین اوورز کے اندرآؤٹ کرکے واپس پویلین بھیج دیا۔عبداللہ شفیق بغیرکوئی رنز بنائے جبکہ فخر زمان ایک کے اسکورپر آؤٹ ہوئے۔
تیسری وکٹ کی شراکت میں بابراعظم اور محمدرضوان نے 51رنز توبنائے تاہم وہ کسی بھی وقت مطلوبہ سکورنگ ریٹ کے قریب نہ پہنچ پائے۔کپتان بابر اعظم 39،محمد رضوان 36،اورسعود شکیل 29 رنز بنا کر واپس لوٹے تو پاکستان کی جیت کے امکانات بالکل معدوم ہو چکے تھے۔افتخاراحمد اور شاداب خان بالترتیب 3اور 4رنز بناکرناکام رہے۔سلمان علی آغانے ورلڈکپ میں اپنی پہلی نصف سینچری بنائی۔
150کے مجموعی سکورپرپاکستان کے سات کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے،جس کے بعد سلمان علی آغاکے51،شاہین آفریدی کے25،محمد وسیم 16اور حارث رؤف کے تین چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 35رنز کی بدولت پاکستان ٹیم 43.3اوورز میں244رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
انگلینڈ کی جانب سے اپنے کیرئیر کا آخری میچ کھیلنے والے بائیں ہاتھ کے تیز گیندباز ڈیوڈ ولی(David Willey)نے دس اوورز میں 56رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرارپائے۔انگلش اسپنرزعادل رشیداورمعین علی نے بھی بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
خلاصہ:
انگلینڈ 50اوورز میں 337/9رنز
بین اسٹوکس84،روٹ 60،بیئرسٹو59
پاکستان 43.3اوورز میں 244آل آؤٹ
سلمان آغا51،بابراعظم 38،رضوان 36
ڈیوڈ ولی 3/56،ایٹکنسن2/45،
اہم ریکارڈز و اعدادوشمار
- کرس ووکس (Chris Woakes)31وکٹوں کے ساتھ ورلڈکپ میچز میں انگلینڈ کی طرف سے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر بن گئے۔ماضی کے مایہ ناز کھلاڑی اِیَن بوتھم(Ian Botham)ورلڈکپ میں 30وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔
- پاکستان کی طرف سے دسویں وکٹ کی شراکت میں محمد وسیم اور حارث رؤف نے 53رنز بنائے،ورلڈکپ کی تاریخ میں یہ چھٹا موقع ہے کہ آخری وکٹ کی پارٹنرشپ میں 50سے زیادہ رنز بنے۔
- حارث رؤف نے نمبر11پر بیٹنگ کرتے ہوئے تین چھکے لگائے۔ایک روزہ کرکٹ میں گیارھویں نمبر پر بلے بازی کرتے ہوئے سب سے زیادہ 4چھکے لگانے کا ریکارڈ پاکستان کے محمد عامرکے پاس ہے۔
- انگلینڈکے ڈیوڈولی نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔اپنے آخری میچ میں تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے Willeyاپنے کیرئیر میں 73ایک روزہ میچز کھیل کر 100وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
- پاکستان کے حارث رؤف اس ورلڈکپ میں مجموعی طورپر9اننگز میں533رنزدے کر عالمی ٹورنامنٹ کی تاریخ کے مہنگے ترین باؤلر بن گئے۔قبل ازیں 2019ءمیں انگلینڈ کے عادل رشیدنے 526رنز دئیے تھے۔
(رپورٹ: ن م طاہر)