فلسطین کے مظلومین کے لیے دعا کی تحریک
(۱۰؍ نومبر ۲۰۲۳ء، اسلام آباد، ٹلفورڈ) امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ دس نومبر۲۰۲۳ء کے اختتام پر فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لیے دعاؤں کی تحریک فرمائی۔ حضورِ انور نے فرمایا:
فلسطین کے مظلومین کے لیے دعا کے لیے میں دوبارہ کہتا ہوں۔ اب کم از کم اتنا ہوا کہ کچھ غیر مسلم اور بعض سیاستدان ڈرتے ڈر تے ہی کچھ نہ کچھ اس ظلم کے خلاف بولنے لگ گئے ہیں۔ بلکہ اب بعض یہودیوں نے بھی اس عمل سے بیزاری کا اظہار کیا ہے اور اسرائیلی حکومت کو کہا ہے کہ ہمیں بدنام کیوں کر رہے ہو؟ تو بہرحال چھوٹی چھوٹی آوازیں کہیں نہ کہیں سے غیروں میں بھی اٹھنے لگ گئی ہیں۔ اب یہ کہتے ہیں کہ چار گھنٹے کے لیے روزانہ جنگ روکیں گے جسے انہوں نے pause کا نام دیا ہے تا کہ فلسطینیوں تک مدد پہنچ سکے۔ اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے کہ اس پر کتنا عمل ہوگا۔ اور باقی جو بیس گھنٹے کا وقت ہے اس میں کتنے ظلم کرنے ہیں مظلوم فلسطینیوں پر، اللہ بہتر جانتا ہے کتنی بمبارمنٹ کریں گے۔ اکثر بڑی حکومتیں اور سیاستدان بھی فلسطینیوں کی جانوں کو کوئی اہمیت نہیں دے رہے۔ ان کے اپنے مفادات ہیں لیکن بہرحال ان لوگوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ بھی ایک وقت تک ڈھیل دیتا ہےاور صرف یہی دنیا نہیں اگلا جہان بھی ہی۔ یہ سمجھتے ہیں کہ یہاں اس دنیا میں ہم نے فائدے اٹھا لیے تو سب کچھ حاصل ہوجائے گا، اگلا جہان بھی حاصل ہو جائے گا۔ اس دنیا میں بھی پکڑ ہو سکتی ہے اور اگلے جہان میں بھی پکڑ ہوگی۔ بہر حال ہمیں دعاؤں کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ مظلوم فلسطینیوں کی داد رسی کرتے ہوئے انہیں ان ظلموں سے نجات دلوائے۔
٭…٭…٭