خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…امام جماعت احمدیہ عالمگیر حضرت مرزا مسرور احمدایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۰؍نومبر۲۰۲۳ء میں مظلوم فلسطینیوں کے لیے دعا کی مکرر تحریک کرتے ہوئے فرمایا کہ فلسطین کے مظلومین کے لیے دعا کے لیے میں دوبارہ کہتا ہوں۔ فرمایا کہ اکثر بڑی حکومتیں اور سیاستدان بھی فلسطینیوں کی جانوں کو کوئی اہمیت نہیں دے رہے۔ ان کے اپنے مفادات ہیں لیکن بہرحال ان لوگوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ بھی ایک وقت تک ڈھیل دیتا ہےاور صرف یہی دنیا نہیں اگلا جہان بھی ہے۔ …اس دنیا میں بھی پکڑ ہو سکتی ہے اور اگلے جہان میں بھی پکڑ ہوگی۔ بہرحال ہمیں دعاؤں کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ مظلوم فلسطینیوں کی دادرسی کرتے ہوئے انہیں ان ظلموں سے نجات دلوائے۔(مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو الفضل انٹرنیشنل ۱۳؍نومبر۲۰۲۳ء)
٭… بیروت میں موجود حماس کے راہنما اور ترجمان اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ بپٹسٹ ہسپتال کے جرم پر جوابدہ ٹھہرانے میں ناکامی پر اسرائیل کو مزید ہسپتالوں میں قتل عام کی شہ ملی۔ اسرائیلی فوج کا ناقابل تسخیر ہونے کا تصور ۷؍اکتوبر کی کارروائی کے بعد تباہ ہوچکا۔ لاکھوں فلسطینی اب بھی غزہ شہر میں موجود ہیں جو ثابت قدم ہیں۔ قابض اسرائیلی فوج کو ایک ایک میٹر فاصلہ طے کرنے کی بھاری قیمت چکانی پڑتی ہے۔ اسرائیلی قبضے سے الشفاء ہسپتال میں نومولود بچوں کی جان کو خطرہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے پراپیگنڈا کیا کہ الشفاءکمپلیکس فوجی ہدف ہے۔ ہسپتالوں کو نشانہ بنانے پر اسرائیل کو القسام بریگیڈ کے ہاتھوں جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔جنگ جتنی لمبی ہوگی، غزہ کی ریت میں قبضے کے پاؤں اتنے ہی زیادہ دھنس جائیں گے۔
٭…UNICEF(یونیسیف)نے کہا ہے کہ غزہ میں بچوں کےلیے کوئی جگہ محفوظ نہیں۔ UNICEF(یونیسیف) کے ترجمان ٹوبی فریکر کے مطابق غزہ کے ہسپتالوں کے اندر کی صورتحال المیہ ہے۔الشفاء ہسپتال میں قبل از وقت پیدائش والے بچے زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔تصور کریں آپ ان بچوں میں کسی کے والدین ہوں اور کچھ نہ کرسکتے ہوں تو یہ حقیقی المیہ ہے۔ وحشیانہ بمباری سے بچوں کو محفوظ رکھنے کےلیے دنیا کو حرکت میں آنا ہوگا۔
٭…اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ جنگجوؤں نے اتوار کو اسرائیل لبنان سرحد کے قریب ٹینک شکن میزائلوں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد اسرائیلی زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے جواب میں آرٹلری فائر کیا۔اس سے قبل ہفتے کو حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فرنٹ متحرک ہے۔ اس سے قبل اسرائیل نے حزب اللہ کو خبردار کیا تھا کہ حماس کے خلاف مہم کے دوران جنگ کو بڑھانے سے باز رہے۔
٭…جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نالیڈی پینڈور نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ نیتن یاہو اور ان کے وزرا ءکے وارنٹ جاری کرے۔نالیڈی پینڈور نے مزید کہا کہ عالمی عدالت نیتن یاہو کے خلاف جنگی جرائم ، انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کی تحقیقات تیز کرے۔
٭…پوپ فرانسس نے ویٹی کن میں ہفتہ وار دعائیہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہت ہوگیا بھائیو! بس بہت ہوگیا۔ غزہ میں زخمیوں کی فوری دیکھ بھال ہونی چاہیے۔ ہتھیاروں کو روکو، یہ کبھی امن نہیں لاتے، تنازع پھیلنا نہیں چاہیے۔شہریوں کی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ غزہ میں انسانی امداد میں اضافہ اور یرغمالیوں کی رہائی کی جائے۔ عیسائی، یہودی، مسلمان اور ہر مذہب و ملک کا انسان خدا کی نظر میں اہم ہوتا ہے۔ ہر انسان کو امن کے ساتھ رہنے کا حق حاصل ہے۔
٭…اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ الشفاء سے تمام مریضوں کو نکالنے کا کہہ دیا ہے، ایک سو سے زیادہ نکل چکے ہیں۔ اسرائیلی دعوؤں پر عالمی تنظیم ریڈکراس نے اپنے بیان میں کہا کہ الشفاء سے مریضوں کو نکالے جانے کی تصدیق نہیں کر سکتے۔ وہ فلسطینی وزارت صحت کے حکام اور دوسرے لوگوں سے رابطے میں ہیں۔ابھی تک کسی انخلا پر مبنی آپریشن کی اطلاعات نہیں ہیں۔
٭…اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ میں الشفاء ہسپتال کو ایندھن اور بنیادی سہولیات دینے کی پیشکش کی تھی جسے حماس نے ٹھکرا دیا ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہماری لڑائی مریضوں یا عام شہریوں سے نہیں ہے، حماس غزہ کے رہائشیوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ غزہ کے رہائشی جنوبی علاقوں کی طرف ہجرت کریں ، غزہ شہر کے جنوبی علاقوں میں محفوظ راستے فراہم کر دیے ہیں۔
٭…امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جیک سلیوان نے کہا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں کے اندر آتش گیر ہتھیاروں سے لڑائی سے گریز کیا جائے جس سے سویلینز کی زندگیوں کو خطرہ درپیش ہو۔ ہم نے اسرائیل کو واضح پیغام پہنچایا ہے کہ امریکہ غزہ کے ہسپتالوں میں معصوم شہریوں اور علاج کےلیے موجود مریضوں کو گولیوں کا شکار بنتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتا۔
٭… یورپ کو روس سے گیس فراہم کرنے والی پائپ لائن کی تباہی میں یوکرین کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ امریکی اور جرمن میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ گیس پائپ لائن کی تباہی میں یوکرین کی سپیشل فورس کا کمانڈر ملوث تھا، یوکرین کی ٹیم نے ہی کشتی کرائے پر لی اور دھماکا خیز مواد پہنچایا۔قبل ازیںگیس پائپ لائن دھماکوں میں امریکہ کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا جبکہ امریکہ کی طرف سے روس پر ذمہ داری عائد کی گئی تھی۔