مسجد بیت الفتوح لندن میں فلسطین اور اسرائیل کے مابین قیام امن کے لیے Prayers for Peace
جماعت احمدیہ برطانیہ نے اسرائیل اور فلسطین کے مابین جاری جنگی حالات کو ختم کرنے اور اس کے نتیجے میں دونوں جانب متاثرہ افراد کے لیے Prayers for Peaceکے نام سے مسجد بیت الفتوح میں مورخہ ۵؍نومبر ۲۰۲۳ء بروز اتوار شام پانچ بجے ایک پروگرام کا اہتمام کیا جس میں بین المذاہب نمائندگان سمیت تقریباً دو ہزار افراد نے شرکت کی۔ یہ پروگرام آن لائن بھی یوٹیوب لنک کے ذریعہ براہ راست نشر کیا گیا جسے دنیا بھر میں ہزاروں افراد نے دیکھا۔
مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم اور ترجمہ سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ اس کے بعد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری اس جنگ میں کام آنے والوں کے لیےتمام شاملین نے کھڑے ہوکر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔
مہمان مقررین نے اپنی تقاریر میں مختلف خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی مشکل وقت ہے جس کا مظاہرہ ہم صدیوں سے دیکھ رہے ہیں اورموجودہ حالات میں فوری طور پر جنگ بندی کا اعلان ہونا چاہیے تاکہ دونوں طرف کے عوام امن و سکون سے رہ سکیں۔ اس جنگ میں دونوں طرف کے معصوم افراد کی جانیں چلی گئیں۔ تمام افراد کی زندگیاں بہت قیمتی ہیں۔اس وقت متاثرہ افراد تک نہ صرف امداد پہنچانا بہت ضروری ہےبلکہ دنیا کے عالمی راہنماؤں کے ساتھ مل کر قیام امن کی کوششیں بھی کرنی چاہئیں۔ ہم سب کے لیے یہ مشکل کی گھڑی ہے اور یہاں ہم سب کے اکٹھے ہونے کا مقصد یہی ہے کہ ہم سب مل کر امن کے لیے دعائیں اور کوششیں کریں۔
مکرم محمد شریف عودہ صاحب امیر جماعت احمدیہ کبابیر کا عربی زبان میں قیام امن کی دعاؤں پر مشتمل ایک ویڈیو پیغام انگریزی سب ٹائٹل کے ساتھ حاضرین کو دکھایا گیا جبکہ پروگرام کے دوران مختلف مذاہب کی مذہبی کتابوں سے آپس میں پیار محبت اور امن و سکون سے رہنے کے حوالے سے اقتباسات بھی پڑھے گئے۔ بچوں کے ایک گروپ نے ’محبت سب کے لیے‘کے عنوان پر ایک خوبصورت نظم بھی سنائی۔
مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ برطانیہ نے اختتامی تقریر میں تمام شاملین کا اس پروگرام میں شمولیت کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم عزم کرلیں تو نہایت تیزی سے قیام امن کے مقاصد کو حاصل کرسکتے ہیں۔نیز آپ نے تمام نمائندگان مذاہب سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں جلد از جلد امن قائم کرنے اور وہاں کے عوام الناس کو سکون سے زندگی گزارنے کے لیے اپنے اپنے لیڈران کے ذریعے جنگ بندی کی بھرپور کوششیں کریں۔
اجتماعی دعا میں تمام حاضرین اپنے اپنے طریق پر شامل ہوئے اور اس طرح یہ کامیاب پروگرام اختتام پذیر ہوا۔ اس کےبعد مہمانوں کی خدمت میں ریفریشمنٹ پیش کی گئی۔
(رپورٹ:لطیف احمد شیخ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)