خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…امام جماعت احمدیہ عالمگیر حضرت مرزا مسرور احمدایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کی ایک آواز ہونی چاہیے تو ایک آواز بنانا پڑے گی۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۴؍نومبر۲۰۲۳ء میں مظلوم فلسطینیوں کے لیے دعا کی مکرر تحریک کرتے ہوئے فرمایا کہ فلسطینیوں کے لیے بھی دعائیں کرتے رہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں اس ظلم سے نجات دے جو ان پر ہو رہا ہے۔اسرائیل کی حکومت کے ارادے تو خطرناک لگتے ہیں۔ حضورِانور نے دنیائے اسلام کی ایک نمائندہ آواز مقرر کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا: مسلمان حکومتیں اب کچھ بولنا شروع ہوئی ہیں جس طرح سنا ہے کہ سعودی بادشاہ نے بھی کہا ہے کہ مسلمانوں کی ایک آواز ہونی چاہیے تو ایک آواز بنانا پڑے گی۔ اس کے لیے ٹھوس کوشش کرنی پڑے گی۔ اگر یہ احساس پیدا ہوا ہے تو اللہ تعالیٰ ان کو اس احساس کو عملی جامہ پہنانے کی بھی توفیق عطا فرمائے۔ بہرحال دعاؤں کی طرف بہت توجہ دیں۔ (مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو الفضل انٹرنیشنل ۲۷؍نومبر۲۰۲۳ء)
٭…غزہ میں انسانی صورتحال پر اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ میں ۲۲ لاکھ افراد کو خوراک کی ضرورت ہے۔ یہاں ۱۷/ لاکھ افراد کی جبری بےدخلی ہوئی ہے۔لاکھوں فلسطینی اقوام متحدہ کے اسکولوں اور شیلٹرز میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ان اسکولوں اور پناہ گاہوں میں حد سے زیادہ افراد ہیں۔غزہ میں سانس کے انفیکشن کے ۷۰ ہزار کیس رپورٹ ہوئے۔ غزہ میں ہیضے کے ۴۴ ہزار کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔
٭…غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ عارضی جنگ بندی کا آغاز ہو گیا۔ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر جمعرات کو عمل درآمد نہیں ہو سکا تھا تاہم اب چار روزہ عارضی جنگ بندی کا آغاز ہو گیا ہے۔ترجمان نے جنگ بندی کے پہلے دن اسرائیل کی جانب سے رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد بتانے سے گریز کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم ابھی فلسطینی قیدیوں کی تعداد نہیں بتا سکتے مگر یہ یقین دلاتے ہیں کہ یہ دوطرفہ معاہدہ ہے تو توقع ہے کہ اسرائیل کی جانب سے بھی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ۷/اکتوبر سے جاری رہنے والی اسرائیلی جارحیت میں جاں بحق فلسطینیوں کی مجموعی تعداد ۱۴ ہزار ۸۵۴ ہو گئی ہے جس میں چھ ہزار ۱۵۰ بچے اور چار ہزار خواتین شامل ہیں۔
٭…غزہ میں عارضی جنگ بندی کے دوسرے روز حماس نے ۱۳/ اسرائیلی اور ۴ تھائی شہریوں کو رہا کردیا، رہا کئے گئے اسرائیلیوں میں پانچ خواتین اورآٹھ بچے شامل ہیں۔خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل نے بھی ۳۹ فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا، فلسطینی قیدیوں میں ۳۳ بچے اور ۶ خواتین شامل ہیں۔اس سے پہلے حماس نے اسرائیل پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگا کر یرغمالیوں کی رہائی روک دی تھی۔حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا، معاہدے کے تحت اسرائیل کو شمالی غزہ میں امدادی ٹرکوں کی رسائی دینی ہوگی۔ قطر کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی رہائی کی راہ میں حائل رکاوٹیں قطر اور مصر کے دونوں فریقوں کے ساتھ رابطوں کے ذریعے دور ہوگئیں جس کی حماس نے بھی تصدیق کی تھی۔
٭…اسرائیلی فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع یواو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ حماس کے ساتھ یہ مختصر وقفہ ہے، وقفہ ختم ہوگا تو لڑائی شدت سے دوبارہ شروع ہوجائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ لڑائی مزید دو ماہ اور جاری رہنے کی توقع ہے۔ ہم مزید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالیں گے۔
٭…بیت لحم میونسپلٹی نے اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے میں حضرت عیسٰیؑ کی جائے پیدائش پر کرسمس کی روایتی تقریبات نہیں ہوں گی۔ اعلان میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں فلسطینیوں کے جانی نقصان کے سوگ اور ان کے اعزاز میں تقریبات منسوخ کی جا رہی ہیں۔کرسمس، روشنیوں اور روایتی سجاوٹ کے کرسمس ٹری کے بغیر سادگی سے منایا جائے گا۔کرسمس پر اسرائیلی فوج کی غزہ میں جنگ کے متاثرین کے لیے دعائیہ اجتماعات ہوں گے۔
٭…ڈچ لیڈر گیرٹ ویلڈرز نے نیدر لینڈز میں حیران کن کامیابی حاصل کرلی۔انتہائی دائیں بازو کے راہنما کی جماعت پارٹی فار فریڈم حکومت سازی کے لیے اتحاد قائم کرنے کے لیے جوڑ توڑ میں مصروف ہے۔اٹھانوے فیصد شمار ووٹوں کے مطابق گیرٹ ویلڈرز کی جماعت کو ۱۵۰ میں سے ۳۷ نشستیں مل گئیں، وی وی ڈی اور نیوسول کنٹریکٹ سے اتحاد ہوا تو ان کی ۸۱ نشستیں بن جائیں گی۔ گیرٹ ویلڈرز کے وزیراعظم بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔انتہاپسند ویلڈرز کی فتح نے یورپ بھر میں خطرے کی گھنٹی بجادی ہے، دائیں بازو کی جماعتوں کے یورپ میں مضبوط ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
٭…برطانیہ میں جنوری سے گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کر دیا گیا۔ اس فیصلے سے سرد ترین وقت میں گیس اور بجلی کے بل دینے والوں پر مزید مالی دباؤ پڑے گا۔ گیس اور بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمت انگلینڈ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ کے ۲۹ ملین گھرانوں کو متاثر کرے گی۔